ملتان (رپورٹنگ ٹیم) ”خبریں“ کے چیف ایگزیکٹو جناب ضیاشاہد نے کہا کہ کسان کو قومی ہیرو کے طور پر آگے لانے کی ضرورت ہے تاکہ زرعی شعبہ ترقی کرسکے اور ملک تمام اجناس میں خودکفیل ہو۔ 23مارچ اور 14اگست کی تقاریب میں فلمی اداکاروں، گلوکاروں، ادیبوں، شاعروں، محققین، انجینئرز اور ڈاکٹرز سمیت تمام شعبوں کے لوگوں کو نمایاں کارکردگی پر ایوارڈ ملتے ہیں اگر نہیں ملتے تو غریب کسان اور کاشتکار کو نہیں ملتے۔ جو زمین کا سینہ چیر کر ہمارے لئے خوراک پیدا کرتا ہے۔ وہ گزشتہ روز ”خبریں“ میڈیا گروپ اور دیگر زرعی فرموں اور اداروں کے تعاون سے منعقد ہونے والے کسان میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے صوبوں کو زراعت سونپی گئی ہے تب سے زراعت کی بری حالت ہے۔ ہم اب تک پانچ زرعی ایوارڈز کی تقاریب منعقد کرا چکے ہیں۔ آخری ایوارڈ سید یوسف رضا گیلانی کے دور میں دیا گیا۔ اس کے علاوہ میاں نوازشریف، پرویز مشرف، شوکت عزیز اور سکندر حیات بوسن کے دور میں بھی ایوارڈز کا انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی تقریب یا پروگرام منعقد کرانا ہمارا کام نہیں ہے بلکہ حکومت کا کام ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں انہیں باور کرایا تھا کہ جتنا کام زراعت کے شعبے میں کرنے کی ضرورت ہے کسی اور شعبہ میں نہیں۔ جب تک آبادی کے 70فیصد طبقے کی حالت بہتر نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرے گا۔ جناب ضیاشاہد نے کہا کہ چند روز قبل وہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس گئے تھے اور انہیں کہا کہ وہ خود دیہاتی آدمی ہیں ان کے کاشتکار رشتہ داروں کے فون آ رہے ہیں کہ حالیہ ژالہ باری اور بارش سے فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ ہم برباد ہوگئے ہیں لہٰذا حکومت سے متاثرہ کسانوں کیلئے مالی امداد اور سبسڈی کا اعلان کرائیں۔ جن کی فصلیں تباہ ہوئیں ان کو سہولیات فراہم کی جائیں اور مدد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر غذائی تحفظ صاحبزادہ محبوب سلطان ہمارے درمیان موجود ہیں وہ بھی وفاق کی نمائندگی کرتے ہوئے کسانوں کیلئے اقدامات کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سابق وزیر خزانہ اسد عمر تقاریب میں برملا کہتے تھے کہ وہ وقت آنے والا ہے جب عوام کی کمر ٹوٹ جائے گی، عوام کا کچومر نکل جائے گا۔ تاہم اپنے دورہ وزیرستان کے دوران وزیراعظم عمران خان عوام کو تسلی اور ان کا حوصلہ بڑھایا کہ فکر نہ کریں بہت پیسہ آرہا ہے، بہت جلد ملک کے مالی حالات بہتر ہو جائیں گے جس سے لوگوں کو حوصلہ ملا ہے۔ جناب ضیاشاہد نے کہا کہ جو کسان سبزیوں، پھلوں، آم، کنوں، گنا، کپاس، مکئی کی فی ایکڑ پیداوار اضافہ کرتے ہیں انہیں قومی ہیرو کی حیثیت سے آگے لانا چاہیے۔ ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کھیتوں میں دن رات محنت کرتے ہیں مگر کوئی ان کی تعریف اور عزت نہیں کرتا، ان کےلئے کرسی چھوڑ کر کھڑا نہیں ہوتا، بہتر پیداوار دینے والے کسان عزت، توقیر اور حوصلہ افزائی کے مستحق ہیں۔ وہ اس بات کے منتظر ہیں کہ کب کسانوں اور فصل پیدا کرنے والوں کی عزت و احترام ہوگا۔ ان کے دکھوں کا مداوا کیا جائے گا۔ جناب ضیاشاہد نے کہا کہ حکمران کیوں نہیں سوچتے کہ غریب کسانوں اور کاشتکاروں کو امداد اور رہنمائی کی ضرورت ہے انہیں جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر غذائی تحفظ صاحبزادہ محبوب سلطان حکومت کی نمائندگی کرنے کے بجائے اپنے غریب کسانوں، محنت کشوں اور ووٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے اقدامات کا اعلان کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ایسے حکمران ملے ہیں جو صحیح معنوں میں عوام کا دکھ بانٹنا چاہتے ہیں۔ جناب ضیاشاہد نے کہا کہ اس کسان میلے کے منتظمین، ”خبریں“ کے کارکنوں، زرعی کمپنیوں، اداروں اور اس کاوش میں اپنے فرائض انجام دینے والے تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اتنا خوبصورت میلہ سجایا۔وزیراعلیٰ پنجاب اور کل گورنر پنجاب اس میلے کے مہمان خصوصی ہونگے۔
ضیا شاہد
