اسلام آباد (خبر نگار خصوصی، نیوز ایجنسیاں) جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کی پیشی کی اندرونی کہانی منظر عام پرآگئی آصف علی زر داری نے نیب پر واضح کیا کہ نیب کو آخری مرتبہ دستیاب ہوں۔ذرائع کے مطابق آصف علی زر داری نے دعویٰ کیا کہ اب نیب نہیں ہوگی۔انہوںنے کہاکہ یہ نیب رہے گا یا پاکستان کی معیشت۔ انہوںنے کہاکہ ہر ایک کے پاس بلیک منی اور بزنس اکاونٹس ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری جعلی اکاونٹس کو بزنس اکاونٹس قرار دیتے رہے۔ ذرائع کے مطابق نیب پیشی پر آصف زرداری شدید غصے میں تھے۔ آصف زرداری کو تین انکوائریز میں سوالنامہ دیا گیا،نیب نے آصف زرداری کو 23 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا،آصف زرداری کو 23 مئی کو سوالنامے کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی۔قومی احتساب بیورو(نیب) کی کمائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق صدر آصف علی زرداری کا جعلی اکاونٹس کیس میں ہریش کمپنی، مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225منصوبے کی انکوائریز میں بیان ریکارڈکر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سابق صدر آصف علی زرداری کا جعلی اکاونٹس کیس میں 4انکوائریز میں بیان قلمبند ریکارڈکر لیا گیا ہے، جس میں ہریش کمپنی، مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225منصوبے شامل ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری ڈیڑھ گھنٹے تک نیب کی کمائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کو بیان ریکارڈ کراتے رہے، آصف زرداری سے ہریش کمپنی کے ذریعے بھٹو ہا?س نوڈیرو کے مالی معاملات پر سوال کئے گئے۔ سابق صدر سے زرداری گروپ کی 8ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز پر بھی پوچھ گچھ کی گئی جبکہ اوپل 225منصوبے میں مبینہ طور پر 1ارب روپے رشوت لینے پر سوالات کیے گئے۔ آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کہتے ہیں کہ آصف زرداری کا کسی کمپنی اور لین دین سے کوئی تعلق نہیں۔نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری کو جعلی اکاونٹس کیس کی مزید دو انکوائریز میں جلد طلب کیا جائے گا۔