لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب اپنے بیانات کیوجہ سے انتہائی متنازعہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے میگا احتساب کرنا ہے تو پشاور کے بی آر ٹی منصوبے ، عمران خان ہیلی کاپٹر سکینڈل سے شروع کریں تاکہ وزیراعظم کو کٹہرے میں کھڑا کرنے پر انکی ساکھ پروان چڑھے۔ وزیراعظم کی بہن علیمہ خان ، وزیر دفاع، علیم خان ، مالم جبہ اور جہانگیر ترین کا احتساب پہلے کریں۔ پیپلز پارٹی تو ایسی کاروائیاں بھگتتی رہتی ہے۔ نیب پر اعتبار ہوتا تو ہم خوشی سے مر جاتے، نیب عمران خان کیطرح جھوٹے بیان نہ دے،عمل کرے۔ وزیراعظم جھوٹ کا مجسمہ ہیں۔ آصف زرداری کیخلاف 2015ئ کی انکوائری چل رہی ہے، عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کر ضمانت دی ہوئی ہے اس پر نیب کیسے انکے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتا ہے۔ 10جون کو اسکا جواب دیں گے کہ نیب کا وارنٹ گرفتاری جاری کرنا بدنیتی ہے۔ میگا کرپشن کیس میں اے ون انٹرنیشنل اکا?نٹ اومنی گروپ کا ہے۔ انور مجید کے 4گنے کی ملز ہیں اور ہم چینی اور گنے کے کاشتکار ہیں۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے جسکی پاداش میں بجلی ، گیس ، پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔ جون بجٹ میں اربوں روپے کے نئے ٹیکسز لگائے جارہے ہیں۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پیسہ وصولی کر کے دکھانے پر قرضہ دینے کا عندیہ دیا ہے۔ عوام کی چیخیں نکلیں گی، عام آدمی کچن کا خرچ برداشت نہیں کر سکتا،ہر ماہ ایک لاکھ افرادبے روزگار ہورہے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیے بغیر قرضہ بڑھا دیا ہے کیونکہ روپے کی قیمت بہت گرگئی ہے۔تجزیہ کار جنرل (ر)امجد شعیب نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان افغان معاملے سے منسلک ہے اور پاکستان نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔ امریکا کو افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات میں سنجیدگی دکھانا ہوگی، معاملہ امریکا کے ہاتھ میں ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے ، افغان طالبان کا بڑا مطالبہ حکومت میں شمولیت کا ہے۔