تازہ تر ین

اربوں کی بے نامی جائیدادیں ضبط

اسلام آباد، راولپنڈی،کراچی (نمائندگان خبریں) حکومت کی جانب سے بے نامی جائیدادوں کی ضبطگی کا آغاز کر دیا گیا، ایف بی آر کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدی تنویر کی راولپنڈی میں 6ہزار کنال اراضی ضبط کرلی گئی، چوہدری تنویر نے بے نامی جائیداد اپنے ملازمین کے نام پر رکھی تھی۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادوں کو ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف جائیداد ضبطگی کا آغاز کر دیا گیا ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر چوہدری تنویر کو نوٹس بھیجا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ چوہدری تنویر نے راولپنڈی میں 6ہزار کنال اراضی اپنے ملازمین کے نام کررکھی تھی،ملازمین میں عبدالعزیز، اظہر، موہن،معروف، شاہجہان بیگم اور راجہ شکور شامل ہیں جبکہ ایف بی آر کی جانب سے سینیٹر چوہدری تنویر 6ہزار کنال اراضی کو اپنے ضبطگی میں لے لی ہے۔ ذرائع کے مطابق بے نامی ایکٹ کے تحت ایف بی آر حکام نے پہلی کارروائی میں کراچی میں اربوں روپے کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد منجمد کردی جسے بحق سرکار ضبط کرلیا جائےگا۔ یہ کارروائی پی پی قائد آصف علی زرداری کے جعلی اکا?نٹس سے جڑے اومنی گروپ، یونس قدوائی اور گرفتار اسلم مسعود کے خلاف کی گئی ہے جس میں اربوں روپے کے منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثے تحویل میں لے لیے گئے ہیں۔ جن بے نامی اثاثوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ان میں اومنی گروپ کا پلاٹ نمبر 18/2 سول لائن کراچی شامل ہے جو پلازہ انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر بنایا گیا تھا اس کی مالیت کا فوری طور پر تعین نہیں کیا گیا لیکن یہ کروڑوں روپے کا بتایا جاتا ہے۔ اسی طرح سول لائن کراچی میں ہی پلاٹ نمبر 216-E بھی اومنی گروپ کا بے نامی اثاثہ تھا جو مارشل ہومز بلڈرز کے نام پر بنایا گیا تھا، اس کی مالیت 24 کروڑ 69 لاکھ سے زائد ہے۔ کلفٹن بلاک 5 میں پلاٹ نمبر 122 یونس قدوائی اور اسلم مسعود کا بے نامی تھا جو ندیم احمد خان کے نام پر بنایا گیا تھا، اومنی گروپ کے سوا 2 ارب سے زائد کے بے نامی شیئرز بھی پکڑے گئے۔ ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی کے 2 کروڑ 64 لاکھ 4 ہزار 335 شیئرز اومنی گروپ نے الفتاح ہولڈنگ لمیٹڈ کے نام سے رکھے ہوئے تھے ان کی مالیت 53 کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ ٹھٹھہ سیمنٹ کے 87 کروڑ 14 لاکھ مالیت کے 2 کروڑ 15 لاکھ سے زائد شیئرز اسکائی پاک ہولڈنگ کے نام سے چلائے جارہے تھے۔ ٹھٹھہ سیمنٹ کے ہی ساڑھے 26 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز رائزنگ اسٹار ہولڈنگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر تھے، اومنی گروپ نے 60 کروڑ مالیت کے سمٹ بینک کے شیئرز بھی بے نامی رکھے ہوئے تھے۔ سیرا کام اسٹاک اینڈ کیپیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ اور پارک ویو اسٹاک اینڈ کیپیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر سمٹ بینک کے 3.3 کروڑ شیئرز حاصل کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اداروں نے سندھ حکومت سے تعلق رکھنے والی مزید شخصیات کے بے نامی اثاثوں کے حوالے سے اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں جن کے خلاف جلد ایکشن شروع کیا جائے گا۔ دوسری طرف حکومتی کارروائیوں سے بے نامی اثاثے رکھنے والی شخصیات میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور انہوں نے بچنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ جبکہ ملک کے 10 بڑے شہروں میں بے نامی اثاثوں کیخلاف کارروائی کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ ذرائع کے مطابق تین جولائی کی رات بارہ بجے ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہوگئی ہے ،ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کی بے نامی اثاثوں کی ضبطگی کے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق کراچی لاہور فیصل آباد ملتان راولپنڈی گجرانوالہ اسلام اباد پشاور حیدرآباد اور سیالکوٹ میں ٹیکس نہ دینے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی ،پہلے مرحلے میں 10 بڑے شہروں سے ٹیکس ادا نہ کرنے والے کم از کم 5 بڑے افراد کو گرفتار کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ذرائع کےمطابق حکومت نے ٹیکس ادا نہ کرنے والے افراد کیخلاف سخت کارروائی کی اجازت دے دی ہے۔ کالا دھن سفید کرنے کا موقع ختم ایف بی آر نے سکیم سے فائدہ اٹھانے والا پورٹل بند کردیا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ایمنسٹی سکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی روک دی ،ایمنسٹی اسکیم آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے منقطع کر دی گئی۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain