قوم اورپارلیمنٹ مسئلہ کشمیر پرایک ہے، وزیر خارجہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر حقیقت سے نظریں چرا رہا ہے اور اس جگہ پر مزید فوج تعینات کی جارہی ہے، جس پر تشویش ہے، تاہم کشمیر کے معاملے پر پوری پاکستانی قوم اور پارلیمان یک زبان ہے۔اسلام آباد میں چیئرمین کشمیر کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ یورپی یونین اور دیگر کی مسئلہ کشمیر سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں آپ کے سامنے ہیں، مقبوضہ کشمیر کو دنیا کا سب سے زیادہ عسکری خطہ بنا دیا گیا ہے، وہاں دن بدن حالات بگڑتے جارہے ہیں، تاہم اس کے باوجود وہ بھارت دوطرفہ گفتگو یا تیسرے فریق کی ثالثی کے لیے تیار نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو 2 نئی چیزیں کرنے جارہا ہے اس پر تشویش ہے، بھارت نے ہنگامی طور پر مقبوضہ کشمیر میں 10ہزار اضافی فوج بھیجنےکا فیصلہ کیا ہے جو قابل غور بات ہے، اس کے علاوہ وہاں آبادیاتی تبدیلی کے بارے میں کہا جارہا ہے، بھارتی سپریم کورٹ میں یہ معاملہ زیر التوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری کی مخصوص حیثیت سے متعلق بھارتیہ جنتا پارٹی کی جو رائے ہے اسے سامنے رکھتے ہوئے اگر کوئی قدم اٹھایا جاتا ہے تو اس کا خطے کی امن و امان کی صورتحال پر کیا اثر ہوگا اس پر غور و فکر کی ضرورت ہے جبکہ اس معاملے پر کشمیر میں غور فکر شروع ہوگیا ہے، وہاں آل پارٹیز کانفرنس کی جارہی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام صورتحال پر ہم نے تبادلہ خیال کیا اور تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی موجودگی میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر پوری قوم اور پارلیمنٹ ایک ہے۔ان کا کہنا تھا 11 ستمبر کے بعد بھارت نے حق خود ارادیت کی تحریک کو چالاکی سے دہشت گردی سے تشبیہ دینا شروع کردیا جبکہ بھارت نے انتخابات میں بھی پاکستان کارڈ کا استعمال کیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں خطے کے امن و امان خاص طور افغانستان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے پاک بھارت تعلقات کا بھی جائزہ لیا۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتحال مشرقی سرحد سے لاتعلق نہیں رہ سکتی، پاکستان نے امن کے فروغ اور دہشتگردوں کو شکست دینے کے لیے جو کردار ادا کیا وہ دنیا نے دیکھا ہے۔تاہم ان کاکہنا تھا کہ ہم اس بات سے لاتعلق نہیں ہوسکتے کہ مشرق سرحد پر توجہ بٹی رہنے سے افغانستان کی صورتحال متاثر ہوسکتی ہے، لہٰذا اس معاملے کو بھی زیرغور رکھنا ہے۔

دوسروں کے مفت مشوروں کو درگزر کرو؛ماہرہ کا ماہرانہ مشورہ

لاہور(ویب ڈیسک)خوبصورتی کے ساتھ فلمی سنجیدگی کی حامل ماہرہ خان نے انسٹاگرام پر اپنے دل کو چھونے والے پیغام میں نہ صرف فلمی بھائی چارہ بلکہ مضبوط عورت کے خلاف رجعت پسندی کو توڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے اپنے پرستاروں اور فلمی دنیا کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے خلاف تنازع کی بھڑکتی ہوئی آگ کو بجھانے پر سوشل میڈیا صارفین کی مشکور ہوں۔ اداکارہ نے کہا کہ ”ہم جو کرتے ہیں اور جس طرح کرتے ہیں یہی ہمارا مستقبل بن جاتا ہے“ ماہرہ کے یہ الفاظ شاعر مشرق کی سوچ سے مطابقت رکھتے معلوم ہوتے ہیں جنہوں نے فرمایا انسان کی تدبیر ہی اس کی تقدیر ہے۔مجھے اپنے آپ پر بھی فخر ہے۔ اپنے اس سفر میں‘ میں فخر سے کہہ سکتی ہوں کہ میں نے ہمیشہ جو صحیح سمجھا وہی کیا اور کبھی کسی دوسرے کے بنائے ہوئے تنازع پر غور نہیں کیا اور انشائ اللہ اپنے اس عمل کو ہمیشہ جاری رکھوں گی۔انہوں نے مزید فلم انڈسٹری اور سامعین سے کہا نفرتوں سے بھری دنیا میں ”محبت“ کا انتخاب کرو۔ دوسروں کی آراءکو درگزر کر کے اپنی جدوجہد کو مخصوص مائنڈ سیٹ کی جانب موڑ دو۔ اداکارہ نے ان خیالات کا اظہار کرنے کے ساتھ کہا اس انڈسٹری میں ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرنے میں وقت نہ ضائع کرو تاکہ ہمارا ملک بھی پھلے پھولے۔ماہرہ نے اپنے پرستاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو پرستار میرے مداح ہیں‘ میری طرفداری کرتے ہیں‘ میں ان کی شکر گزار ہوں۔ماہرہ خان گزشتہ دنوں ایک بڑے تنازع کی زد میں رہیں۔ جب اداکار فردوس جمال نے انہیں ایک اوسط درجے کی ماڈل اور بہت اچھی اداکارہ نہیں بلکہ ماں کے کردار کے لئے موزوں کہا۔ یہ الفاظ تو گویا ماہرہ خان کے پرستاروں پر بجلی بن کر گرے جو آن کی آن میں ماہرہ کے حق میں سوشل میڈیا پر امڈ آئے اور اداکارہ کی طرف داری میں جت گئے۔پیر کے روز ماہرہ خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”میں اپنی فلم انڈسٹری پر فخر کرتی ہوں۔ میں اپنے سینئر اداکاروں کی مشکور ہوں جنہوں نے میرے اور میرے جیسے لوگوں کے لئے راہ ہموار کی۔“

جائیدادیں کہاں سے آئیں ، بلاول الیکشن کمیشن کے رو برو

اسلام آباد (نیٹ نیوز) جائیدادیں کس نے تحفے میں دیں ؟ الیکش کمشن نے بلاول بھٹو سے وضاحت مانگ لی ہے۔ الیکشن کمیشن میں بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویز میںاسلام آباد میں پانچ جائیدادیں اور دبئی میں ولا تحائف میں ظاہر کیا گیاہے۔الیکشن کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ نے بلاول بھٹو زرداری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وضاحت دیں کہ یہ جائیدادیں کس نے تحفے میں دیں۔ بلاول سے غیر ملکی کمپنی میں سرمایہ کاری سے متعلق بھی تفصیلات مانگ لی گئی ہیں۔الیکشن کمیشن نے آصف زرداری سے بھی ان کے اثاثوں میں کمی سے متعلق وضاحت مانگ لی ہے۔ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی دستاویز میں آصف زرداری کے اثاثوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بارہ فی صد کمی کی نشاندہی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے رواں ماہ کے اوائل میں اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کی تھیں۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری 66 کروڑ روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے صدرآصف زرداری کے پاس ایک کروڑ روپے مالیت کے گھوڑے اور دیگر جانوروں سمیت ایک کروڑ 66 لاکھ روپے کا اسلحہ بھی ہے۔چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو امیر ترین اراکان قومی اسمبلی میں شامل ہیں۔ ان کے پاس ایک ارب 54 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے اثاثے ہیں۔ان کے دبئی کے دو ولاز میں شیئرز ہیں۔ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو دبئی کے اقامہ ہولڈر بھی نکلے۔

فخر زمان اور حسن علی می ٹو مہم کے اگلے ممکنہ شکار

لاہور(ویب ڈیسک) ورلڈکپ میں تنقید کا سامنا کرنے کے بعد قومی کرکٹرز می ٹو مہم کی زد میں آگئے ، عماد وسیم، امام الحق کے بعد شاہین شاہ آفریدی کی ویڈیو کال کے سکرین شاٹس وائرل ہوئے جب کہ اگلے شکار کے طور پر فخر زمان اور حسن علی کانام لیاجارہاہے۔ سب سے پہلے عماد وسیم پر افغان لڑکی کے ساتھ شادی کے وعدوں سے انکار کا سکینڈل منظر عام پر آیا جس پر وہ کئی دنوں تک سوشل میڈیا کی زینت بنے رہے تاہم معاملہ دم توڑ گیا۔چند روز قبل امام الحق کی نازیبا تصاویر، میسجز اور ویڈیوز وائرل ہوئیں،امام الحق نے اس واقعہ کے بعد پی سی بی حکام سے ملاقات کرکے معافی مانگ لی اور سوشل میڈیا صارفین نے ان پر الزام لگانے والی لڑکی کے در اصل لڑکا ہونے کا دعوی کردیا۔ابھی امام الحق کی تصاویر دیکھ کر لوگ حیران تھے کہ شاہین شاہ آفریدی کی وڈیو کالز کے سکرین شاٹ بھی سوشل میڈیا پر لگادئیے گئے جو چند منٹوں میں لاکھوں شائقین نے دیکھے۔مقامی اخبار کے مطابق می ٹو مہم چلانے والوں کے ایک پیغام میں قومی ٹیم کے اوپنر فخرزمان اورفاسٹ با?لر حسن علی کے سکینڈل کابھی کہاگیاہے۔ ایسے واقعات کا بڑھنا پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے لمحہ فکریہ ہے جس کیلئے مناسب اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

مسلم لیگ ن کے جو اراکین پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں وہ واپس چلے گئے ہیں

لاہور (وئب ڈیسک) : مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز آج چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئیں جہاں نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے ان سے سوالات کیے۔ تاہم ذرائع کے مطابق نیب کے سامنے مریم نواز تسلی بخش جواب نہ دے سکیں۔ مریم نواز نیب آفس میں 40 منٹ تک رہیں۔ نیب نے ان سے سوال کیا کہ آپ کے اکاو¿نٹ میں 480 لاکھ ڈالر دبئی سے کیسے آئے؟ جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ مجھے نہیں پتہ۔آپ عباس شریف اور میاں شریف سے پوچھیں۔ جس پر نیب نے کہا کہ میان شریف اور عباس شریف تو فوت ہو چکے ہیں ، ان سے کیسے پوچھیں؟ نیب نے کہا کہ ہم نے آپ کو سمن بھیجا تھا آپ نے اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا جس پر مریم نواز نے کہا کہ مجھے زیادہ وقت چاہئیے۔نیب نے کہا کہ آپ کے ایک کروڑ کے شئیرز ہیں اور آپ کہہ رہی ہیں کہ آپ کو پتہ ہی نہیں ہے۔ مریم نواز نے نیب آفس میں فرمائش کی کہ میں کافی پینا چاہتی ہوں۔جس پر مریم نواز کو کافی پیش کی گئی۔ نیب کی جانب سے پو چھا گیا کہ چودھری شوگر ملز میں شیئر کی خریداری کیسے ہوئی ؟ مریم نواز نیب ٹیم کو دئیے گئے جوابات سے مطمئن نہ کر سکیں۔ نیب نے مریم نواز کو سوالنامہ دیتے ہوئے انہیں 8 اگست کو دوبارہ طلب کر لیا اور ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ نیب لاہور کی جانب سے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے بھائیوں حسن اور حسین نواز کو انکوائری کے لئے پہلی مرتبہ طلب کیا گیا ، شریف فیملی پر چودھری شوگر ملز کے ذریعے بذریعہ ٹی ٹی بیرون ملک رقم ٹرانسفر کرنے کا الزام ہے۔یوسف عباس اسی کیس میں نیب میں اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔ نیب نے چودھری شوگر ملز کیس میں نواز شریف سے بھی جیل میں تحقیقات کا فیصلہ کر لیا اور اسی کیس میں شہباز شریف کو بھی جلد طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

نئی فلم ‘ججمینٹل ہے کیا’ تنازع کا شکار کیوں ہوئی

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کسی نہ کسی تنازع کے باعث خبروں میں رہتی ہیں تاہم اب ان کی چند روز قبل ریلیز ہونے والی فلم ‘ججمینٹل ہے کیا’ کے بارے میں نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک خاتون آرٹسٹ فلورا بورسی نے کنگنا رناوت کی مذکورہ فلم کے ایک پوسٹر کو اپنی پینٹنگ کی نقل قرار دے دیا، فلورا کا تعلق ہنگری سے ہے۔ فلورا کا کہنا تھا کہ فلم ججمینٹل ہے کیا کا پوسٹر ہوبہو نقل کیا گیا ہے، جس کی اجازت بھی نہیں لی گئی اور اس سلسلے میں ان سے رابطہ تک نہیں کیا گیا۔اس فلم کے ہدایت کار پراکاش کویلا مودی ہیں جبکہ پروڈکشن کا کام ایکتا کپور کی کمپنی بالاجی فلمز کی جانب سے کیا گیا ہے۔ غیرملکی آرٹسٹ کی جانب سے لگائے الزامات پر نہ تو کنگنا نے کوئی ردعمل دیا ہے اور نہ ہی ڈ?ائریکٹر یا پروڈکشن کمپنی کی جانب سے جواب دیا گیا ہے۔

ایل او سی پر بھارتی جارحیت مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کا ثبوت ہے، ترجمان پاک فوج

راولپنڈی:(ویب ڈیسک) ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار ہے جس کا اظہار وہ کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے کررہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی بڑھتی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر میں اس کی ناکامی پر بوکھلاہٹ کا اظہار ہے، بھارت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج بھارت کو جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا مو¿ثر جواب دے رہی ہے اور کنٹرول لائن کے ساتھ مقیم شہری آبادی کے تحفظ کیلئے ہر قدم اٹھائے گی۔واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ رواں ماہ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت متعدد عام شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

خبریں ، چینل۵ کی خبر پر سینیٹ کا بڑا ری ایکشن

اسلام آباد( محمد عاصم جیلانی )سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل نے ماضی میں ہونے والے کھیوڑہ کے قیمتی نمک کی فروخت کے معاہدوں کا ریکارڈ مانگنے کا فیصلہ کر لیا، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کے آئندہ اجلاس میں لیز ایگرےمنٹ کا ریکارڈ طلب کیا جائےگا اور ان معاہدوں میں کسی بھی قسم کے قانونی سقم یا ہیر پھیر کے انکشاف پر ان معاہدوں کا از سر نو جائزہ لیکر نئے معاہدے کیے جا سکتے ہیں۔ منگل کو ذرائع کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کے دس اگست کو متوقع اجلاس میں کھیوڑہ نمک کی فروخت کے معاہدوں بابت متعلقہ وزارت اور ذیلی اداروں سے ریکارڈ طلب کیا جائےگا تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کتنے لوگوں کو نمک فروخت کےلئے لیز ایگریمنٹ کیا گیا اور ان معاہدوں کو پرکھا جائےگا کہ آیا یہ سیاسی بنیادوں پر معاہدے کیے گئے اور ان معاہدوں کےلئے کیا طریقہ کار اپنایا گیا تھا اور ان معاہدوں سے حکومت کو فائدہ پہنچ رہا ہے یا متعلقہ ادارے خسارے کا شکار ہیں ذرائع کے مطابق اگر ان معاہدوں میں کسی بھی قسم کا کوئی قانونی سقم پایا گیا تو یہ معاہدے کینسل بھی کیے جا سکتے ہیں اور ان کا از سر نوجائزہ بھی لیا جا سکتا ہے۔”خبریں“ کے رابطہ کرنے پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کے چیئرمین مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ دس اگست کو کمیٹی کے اجلاس میں نمک کے فروخت کے معاہدوں بارے حکام سے ریکارڈ طلب کرکے جانچ پڑتال کریں گے کہ یہ معاہدے آیا مقدار کے حساب سے کیے گئے ہیں یا لم سم کیے گئے ہیں اور ان معاہدوں کےلئے کیا ریٹ مقرر کیا گیا تھا اور کتنے افراد کے ساتھ یہ معاہدے کیے گئے ہیں ، متعلقہ حکام سے جواب ملنے کے بعد صورتحال اشکار ہو سکے گی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائےگا کہ آیا یہ معاہدے قانون کے مطابق ہوئے ہیں اور اس میں حکومت کو کوئی فائدہ ہو رہا ہے یا نہیں ، کسی بھی قسم کی پیچیدگی کی صورت میں ان معاہدوں کا از سر نو جائزہ لیا جا سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ میعاری اور بہترین نمک برآمد کرنے کےلئے فیکٹریاں اور ریفائنری لگانے کی ضرورت ہے او ر دنیا بھر میں میڈ ان پاکستان نمک کی فروخت کو یقینی بنانے کےلئے جغرافیائی انڈکیشن لا بنا کر اقدامات کرنے ہوں گے۔ بھارت کو ساڑھے سات روپے فی کلو کے حساب سے نمک فروخت کیا جا رہا ہے گزشتہ سال بھارت کو 2لاکھ 16ہزار ٹن نمک فروخت کیا گیا تھا اور اس سال بھارت میں درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹ کم ہوئی اور صرف 96ہزار ٹن نمک ایکسپورٹ کیا گیا پاکستانی نمک دنیا بھر میں مشہور ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے معیاری اور بہترین میڈن ان پاکستان نمک فروخت کرنے میں ناکام ہیں ہمیں وائٹ ، کرسٹل اور گلابی نمک کے کوڈ بنانے چاہئے اور انہی کوڈ کے تحت مختلف قیمتوں کا تعین کرکے ایکسپورٹ کرنا چاہئے۔لاہور(نمائندہ خبریں)خبریں چینل ۵ کی خبر پر ایکشن کھیوڑہ اور دیگر نمک کی کانوں سے نکلنا والا قیمتی گلابی نمک جو کے دشمن ملک بھارت ہمارے ملک سے خرید کر دوسرے ممالک کو مہنگے داموں فروخت کرتا ہے خبریں میڈیا گروپ نے اس سنگین مسلہ کو نمایاں طور پر اجاگر کیا جسکے بعد حکومت سمیت پی ایم ڈی سی انتظامیہ بھی حرکت میں آگئی اور نمک کی سپلائی بند کر دی خبریں کی قمیتی گلابی نمک بچاو¿ مہم کو خوب سراہتے ہوئے حکومت پاکستا ن سے مطالبہ کیا ہے کہ کھیوڑہ سمیت سالٹ رینج میں موجود نمک کی کانوں سے نکلنے والے تین اقسام کے نمک کی تحقیقات کروائی جائیں کہ یہ نمک کتنا نکلتا ہے اور کہاں کہاں کس ریٹ پر اور کس قانون کے تحت جاتا ہے کیا نمک کی سپلائی پر حکومت پاکستا ن کو قانون کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی ہوتی ہے اگر پرائیوٹ سیکٹر یا لوکل ڈیلر یہ نمک خرید کر آگے دوسرے شہروں اور ممالک میں سپلائی کرتے ہیں تو ان کا ریکارڈ چیک کروایا جائے اور باقاعدہ آڈٹ کروایا جائے تاکہ لاکھوں ٹن نمک کے زرمبادلہ کا اندازا لگایا جا سکے اور مبینہ طور پر کرپشن کرنے والے عناصر نمایاں طور پر سامنے آئیں اور جتنا ہوسکے ملک کو نمک سے زرمبادلہ میں فائدہ ہواور PMDC مکڑاچھ کی سالٹ مائینوں سے سخت ذہریلا پانی لگاتار 24 گھنٹے نکالا جا رہا ھے۔ مائینوں کے اندر سے ڈیزل انجن لگا کر ذہریلا پانی نکالا جا رہا ھے جو کے غیرقانونی ھے۔ جس سے علاقہ کے گاو¿ں گولپور، بھیلوال، ڈھوک جندر، ڈھری کلار، سروبہ تحصیل پنڈدادنخان ضلع جہلم کی زمین تباہ ھو رہی ہیں اور نمک کی سپلائی سے متلق جو جو بدعنوانیاں محکمہ میں ہو رہی ہیں انکی تحقیقات کروائی جائیں لوکل اور مقامی ڈیلروں کی کمپنیوں کی تحقیقات کروائی جائیں کہ یہ رجسٹرڈ ہیں بھی یا نہیں اور یہ کہاں کہاں اور کیسے نمک کی فروخت کر رہے ہیں اسکے علاوہ کھیوڑہ سالٹ مائن کھیوڑہ کے جو ٹھیکے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پرائیوٹ لوگوں کو دیئے گئے ہیں جو ماہانہ لاکھوں روپے کما رہے ہیں ان کی تحقیقات کروائیں تو بہت سے انکشافات اور کرپٹ عناصر سامنے آئیں گے جس سے حکومت کو ریونیوں کی مد میں زبردست منافع ہوگیا عوامی سماجی حلقوں نےوزیراعظم پاکستان وزیر اعلی پنجاب سے اپیل ھے کہ پی ایم ڈی سی میں مبینہ بدعنوانیوں کی تحقیقات کروائیں۔

لاہور ئیوںکے لئے نئے دنگل کک باکسنگ کے ٹورنا منٹ کا آغاز

لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب انٹر ڈویڑن پاورلفٹنگ اور کک باکسنگ چیمپئن شپ کا لاہور میں آغاز ہو گیا۔ افتتاحی تقریب میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس نے میلے کو چار چاند لگا دئیے۔نشتر پارک سپورٹس جمنیریم میں پنجاب انٹر ڈویڑن پاور لفٹنگ اور کک باکسنگ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس کا آغاز کھلاڑیوں کے مارچ پاسٹ سے ہوا۔ کھلاڑیوں نے ملی نغموں پر پرفارم کر کے خوب داد وصول کی۔ صوبائی وزیر کھیل رائے تیمور خان اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ایونٹ میں دونوں کھیلوں کی نو، نو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ سپورٹس بورڈ پنجاب ان کھیلوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ وزیر کھیل کا کہنا ہے کہ اب حکومت ہر کھیل کی معاونت کرے گی۔یہ میلہ دو روز تک جاری رہے گا مگر سپورٹس بورڈ کا کہنا ہے کہ اب اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو بہتر مواقع دئیے جائیں گے۔

پاکستان سمگلنگ میں ٹاپ پر ، بھارت ، بنگلہ دیش پیچھے رہ گئے

ملتان (رپورٹ: عبدالستارقمر) پاکستان میں 9 ارب دس کروڑ ڈالر (1446 ارب 90 کروڑ روپے) مالیت کی صرف گیارہ اشیائ کی سمگلنگ ہوئی جس میں ہائی سپیڈ ڈیزل‘ پٹرول‘ وہیکلز‘ ٹائرز‘ چائے کی پتی‘ آٹو پارٹس‘ موبائل فون‘ گارمنٹس‘ سگریٹس‘ پلاسٹک گڈز‘ ایل سی ڈیز‘ سٹیل شیٹ شامل ہیں۔ صرف ان چند اشیائ کی سمگلنگ سے حکومت کو ریونیو کی مد میں 426 ارب 12 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ ممبر کسٹمز ایف بی آر نثار محمد خان نے بتایا کہ اگر سمگل ہونے والی اشیائ کا دائرہ وسیع کردیا جائے تو اس کا حجم چار پانچ گنا بڑھ سکتا ہے۔ ایف بی آر کے ذرائع نے تسلیم کیا کہ وسیع پیمانے پر ہونے والی سمگلنگ ہائی پروفائیل سرکاری افسروں کی ملی بھگت کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔ سمندری حدود میں سمگلنگ کی روک تھام کی ذمہ داری کوسٹ گارڈز کو دی ہوئی ہے مگر وہ ہمیشہ اپنے فرائض ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ سرحدی علاقوں میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کو کسٹمز کے اختیارات بھی حاصل ہیں اور اس کے با وجود کروڑوں روپے مالیت کی روزانہ سمگلنگ ہورہی ہے۔ ایف بی آر کے ذرا ئع کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے دبات پر جو نئے ٹیکس عائد کیے ہیں‘ موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیا ہے ان سے حاصل ہونے والے ریونیو دگنا ریونیو صرف گیارہ اشیائ کی سمگلنگ کو روک کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن سمگلنگ کی روک تھام میں ارکان پارلیمنٹ‘ سرحدی وزیر کے اعلیٰ افسران رکاوٹ ہیں۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ سمگلنگ کی روک تھام سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی 3.9 فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد ہوسکتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں سمگلنگ کی شرح بھارت اور بنگلہ دیش سے زائد ہے۔ اس کی وجہ ایف بی آر کے افسران کا ملوث ہونا ہے۔