ماں کب بنو گی ، انوشکا نے خاموشی توڑ دی

ممبئی (نیٹ نیوز) بولی وڈ اداکارہ انوشکا شرما نے حاملہ ہونے کی افواہوں سے متعلق ایک بار پھر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک اداکارہ شادی کرتی ہے تو اس کے بعد اگلا سوال اس کے حاملہ ہونے سے متعلق پوچھا جاتا ہے۔خیال رہے کہ انوشکا شرما کی آخری فلم ‘زیرو’ گزشتہ سال دسمبر میں ریلیز ہوئی تھی۔زیرو فلم میں ان کے ہمراہ کترینہ کیف اور شاہ رخ خان نے مرکزی کردار نبھایا تھا، البتہ فلم بری طرح باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی تھی۔فلم فیئر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انوشکا شرما نے نہ صرف حاملہ ہونے کی خبروں سے متعلق جواب دیا بلکہ ان کی تردید بھی کی۔انوشکا شرما نے کہا کہ اگر ایک اداکارہ شادی کرتی ہے تو اس کے بعد اگلا سوال پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ حاملہ ہے؟ جب وہ ڈیٹ کررہی تو پوچھا جاتا ہے کہ شادی کرنے والے ہیں کہ نہیں ؟ یہ انتہائی غیر مہذب ہے۔اداکارہ نے کہا کہ آپ کو لوگوں کو ان کی زندگی جینے کی اجازت دینی چاہیے، مناسب وقت سے پہلے بولنے کی کیا ضرورت ہے؟ ایسا ماحول بنادیا جاتا ہے جہاں غیر ضروری وضاحتیں دینی پڑتی ہیں۔انوشکا شرما کا کہنا تھا کہ وضاحت دینا مجھے ناپسند ہے، کیا مجھے وضاحت دینے کی ضرورت ہے ؟ لیکن پھر ایسا ہی ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اداکارہ شادی کرتی ہے تو سب کے بارے میں کچھ نہ کچھ کہا جاتا ہے، کسی نے ڈھیلا ڈھالا لباس پہنا ہوا ہے کیونکہ وہ ٹرینڈی ہےمگر کہا جاتا ہے کہ اداکارہ حاملہ ہے۔انوشکا شرما نہ کہا کہ آپ اس بارے میں کچھ نہیں کرسکتے ، صرف نظر انداز کرسکتے ہیں۔گزشتہ برس فلم زیرو کی تشہیر کے دوران انوشکا شرما کے حوالے سے یہ خبریں بھارتی میڈیا میں وائرل تھیں کہ وہ امید سے ہیں۔اس حوالے سے اطلاعات تھیں کہ وہ حمل سے ہیں، تاہم وہ اپنی آنے والی فلم کی ریلیز کی وجہ سے امید سے ہونے کا اعتراف نہیں کر رہیں۔بعدازاں انوشکا شرما نے ایک انٹرویو کے دوران اپنے امید سے ہونے کی خبروں پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نہ جانے لوگوں کے پاس ایسی خبریں کہاں سے آجاتی ہیں۔انوشکا شرما کا کہنا تھا کہ امید سے ہونا، کوئی عام بات نہیں، جسے چھپایا جاسکے۔اداکارہ نے وضاحت کی تھی کہ کوئی بھی شخص اپنی شادی کو تو چھپا سکتا ہے، تاہم وہ حمل کو نہیں چھپا سکتا۔انوشکا شرما نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ انہیں اس بات پر تعجب ہوتا ہے کہ لوگ کسی بھی خاتون کو شادی سے قبل حاملہ اور امید سے ہونے سے پہلے ہی اسے ماں بنا دیتے ہیں۔یاد رہے کہ ویرات کوہلی اور انوشکا شرما نے 2017 دسمبر میں اٹلی میں شادی کی تھی، ان کی شادی کی تقریبات میں صرف خاندان کے افراد اور قریبی دوست شامل تھے۔انوشکا اور ویرات کی شادی سے قبل اٹلی میں ان کی منگنی اور مہندی کی رسومات ہوئیں، جس کے بعد بھارت واپس آکر ان دونوں نے دہلی اور ممبئی میں شادی کے استقبالیہ منعقد کیے تھے۔

پودوں کے امراض کی فوری شناخت کرنے والا اسمارٹ فون آلہ

نارتھ کیرولائنا: (ویب ڈیسک)اسمارٹ فون اب کئی امراض کی شناخت کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔ تازہ خبر یہ ہے کہ اسمارٹ فون سے جڑ کر کام کرنے والا ایک آلہ بنایا گیا ہے جو ہاتھوں ہاتھ پودے کے امراض کی شناخت میں مدد فراہم کرتا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ پودے کے پتوں پر ننھے سوراخ ہوتے ہیں جہاں سے وہ کاربن ڈائی ا?کسائیڈ جذب کرتے ہیں اور آکسیجن خارج کرتے ہیں۔ ضیائی تالیف کے ذریعے یہ عمل انجام پاتا ہے۔ صرف یہی نہیں پودے طیران پذیرنامیاتی مرکبات یا وولیٹائل آرگینک کمپاو¿نڈز ( وی او سی) بھی خارج کرتے رہتے ہیں۔ ان کیمیکلز میں پودے کی صحت اور بیماری کا راز بھی پوشیدہ ہوتا ہے۔اگر پتے سے خارج ہونے والے کیمیائی مرکبات کو پڑھ لیا جائے تو اس طرح پودے کی صحت کا حال بھی معلوم کیا جاسکتا ہے۔نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق پودے سے خارج ہونے والی گیسیں ان کی صحت کا پتا دیتی ہیں۔ ان کی شدت معلوم کرکے کسان حضرات صرف چند منٹوں میں پودے کی بیماری کو جانچ سکتے ہیں۔ یہ آلہ کیمرہ لینس کے اوپر نصب ہوجاتا ہے۔جانچ کے لیے پودے کے پتے کو ایک ٹیسٹ ٹیوب میں 15 منٹ کے لیے بند کیا جاتا ہے اور پتہ مکمل طور پر سیل بند ہوتا ہے۔ اس طرح پتے سے خارج گیس کو پمپ کے ذریعے ایک چھوٹی شیشی تک بھیجا جاتا ہے جہاں سینسر اور ریڈر لگا ہوتا ہے۔ یہ سینسر اس پتے کی گیس میں موجود وی او سی کی شناخت کرتا ہے اور اس کے پیچھے ایک وسیع ڈیٹا بیس موجود ہوتا ہے جو فوری طور پر مرض کی شناخت کرتا ہے۔فی الحال اس میں ایک رنگ بدلنے والی پٹی لگی ہے جو رنگ کی تبدیلی سے پودے کی بیماری سے ا?گاہ کرتی ہے۔ اگلے مرحلے میں ایک ایپ یہ سارا کام کرے گی جس کی بدولت فوری طور پر پودے یا درخت کی بیماری کا اندازہ کرنا ممکن ہوگا۔اس کے علاوہ اسمارٹ فون کا کیمرہ پودے کی رنگت اور پتوں کے داغ کا جائزہ لے کر بھی مرض کی پیشگوئی کرسکے گا۔ ابتدائی تجربات میں اس ا?لے نے دس مختلف بیماریوں کا کامیابی سے پتا لگایا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسمارٹ فون نے پانچ منٹ میں یہ کام کردکھایا جبکہ روایتی طریقے سے اس کی شناخت میں دو دن لگے تھے۔

پنجاب میں صنف نازک سخت خطرے میں ، زیادتی کے ہزاروں کے واقعات

لاہور (شعیب بھٹی) سنگین سزائیں اور معاشرتی پھٹکار بھی جنسی درندوں کو نہیں رو ک سکی ہے۔ پنجاب بھر میں ہر ایک گھنٹے میں ایک خاتون کو زیا دتی کا نشانہ بنانے کی کو شش، ہر دو گھنٹے بعد ایک خاتون کے ساتھ زیادتی جبکہ ہر دوسرے روز کسی خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا یا جانے لگا ہے۔ پو لیس حکام کا دعو ی ٰ ہے کہ مذکورہ مقدمات کے تقر یباً50فیصد ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 30فیصد مقد ما ت کے ملزما ن کو پولیس ٹریس نہ کر سکی ہے جبکہ 20 فیصد مقدمات کینسل ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں گزشتہ 6ما ہ کے دوران خواتین کے ساتھ اجتما عی زیا دتی کے 100 ، زیا دتی کے 2000جبکہ زیا دتی کی کوشش کے 4ہزا ر واقعا ت رو نما ہو ئے ہیں۔پو لیس کی جا نب تیار کی جانیوالی اس دستاویز کے مطابق پنجاب میںہر دوسرے روز کسی خاتون کو اجتما عی زیا دتی کا نشانہ بنا یا جا تا ہے ، روزانہ22 کے قر یب عورتیں جنسی حملوں کا شکار ہوتی ہیں جبکہ 11 خواتین کو پنجا ب بھر میں ایک روز میںزیا دتی کا نشانہ بنا یا جا تا ہے۔ پولیس کی جا نب سے بنا ئی گئی ر پو رٹ میں بنا یا گیا ہے کہ اجتما عی زیادتی کا نشانہ بنے والی20مقد ما ت تا حال ٹر یس نہ ہو سکے ہیں جبکہ 50مقد ما ت کے ملزمان کو گرفتا ر کر کے چا لان عدا لت بھیج دئےے ہیں جبکہ 15مقد ما ت کیسنل ہو چکے ہیں ، اسی طر ح زیادتی کو شش کر نے والے ملزما ن 50 کے قریب ملزما ن کو پو لیس تاحال ٹر یس نہ کر سکی ہے جبکہ 2ہزا ر کے قریب مقد ما ت کے ملزما ن کو گرفتا ر کر کے چا لا ن عدا لت بھیج دےئے ہیں، جبکہ 180کے قریب مقد ما ت کینسل ہو چکے ہیں۔ اسی طر ح زیا دتی کا نشانہ بنے والی خواتین کے 3سو کے قریب مقد ما ت ٹر یس نہ ہو سکے ہیں جبکہ 1ہزار مقد ما ت کے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے اور چا لا ن عدالت بھیج دیا گیا ہے جبکہ 2سے زائد مقدمات کیسنل ہو چکے ہیں۔

بابر اعظم کپتان یانائب کپتان؟بڑی خبر آگئی۔

لاہور(ویب ڈیسک ) ٹی 20کرکٹ میں قومی ٹیم کے نمبر ون ہونے کا اجر ہیڈکوچ مکی آرتھر کوملنے کا امکان ہے اور ان کے پی سی بی کیساتھ ہیڈکوچ کے معاہدے میں ورلڈکپ ٹی 20تک توسیع کا فیصلہ کرلیاگیاہے جبکہ سرفرازاحمد کو ون ڈے اور ٹی 20میں کپتان برقراررکھا جائے گا ،ٹیسٹ ٹیم کی قیادت اظہر علی کے حوالے کی جائے گی اور بابر اعظم کو تینوں فارمیٹس میں نائب کپتان بنایا جائے گا۔تفصیلا ت کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہیڈ کوچ اور ٹیسٹ کپتان کیلئے ابتدائی مشاورت کے بعد سرفراز احمد کی جگہ اظہر علی کو دوبارہ ٹیسٹ کپتان بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے جب کہ مکی آرتھر کے معاہدے میں توسیع کی جائے گی اور ان کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک قومی ٹیم کے ہیڈکوچ رہنے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق سرفراز احمد کا بوجھ کم کرنے کیلئے اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنانے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ سرفرازا حمد ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کے کپتان برقرار رہیں گے جب کہ ٹاپ آرڈر بلے باز بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ میں نائب کپتان مقرر کیا جائے گا تاکہ انہیں تجربہ حاصل ہو اوروقت پڑنے پر قومی ٹیم کی قیادت سنبھال سکیں۔ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو ٹی 20میں نمبر ون ٹیم ہونے کی وجہ سے معاہدے میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

حسن علی کی دلربا ایک بچے کی ماں

نئی دہلی(خصوصی رپورٹ)قومی کرکٹ ٹیم کے پیسر حسن علی کی شادی کی تاریخ سامنے آگئی ہے۔ قومی کرکٹر کی ہونے والی اہلیہ کے مبینہ والد لیاقت علی نے کی جانب سے بھی بیان سامنے آیا ہے کہ ان کی بیٹی کی شادی 20 اگست کو ہو گی۔ حسن علی ٹویٹر پیغام میں بتایا تھا کہ واضح کرناچاہتاہوں ابھی شادیطے نہیں ہوئی، ہمارے والدین کے درمیان ملاقات میں شادی کے معاملات طے ہوں گے،ان کا کہنا تھا کہ شادی سے متعلق اعلان جلد کردوں گا۔دوسری جانب حسن علی کی ہونے والی اہلیہ کے طور پر ایک خاتون شامیہ آزمین آحمدی کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ اب ایک ٹویٹر صارف نے اس نام سے انسٹاگرام پر موجود ایک اکانٹ شئیر کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شامیہ آزمین آحمدی کی پہلے ہی شادی ہو چکی ہے اور وہ ایک بچے کی ماں بھی ہیں۔ٹویٹر صارف کا کہنا ہے کہ جس لڑکی کو حسن علی کی ہونے والی اہلیہ کے طور پر دکھایا جا رہا ہے وہ اصل میں کوئی اور ہے۔ جبکہ خاندانی ذرائع کے مطابق شادی کی تقریب میں 30 افراد شرکت کرینگے کسی قومی کرکٹر کو مدعو نہیں کیا گیا، حسن علی نے شادی کیلئے سرخ شیروانی سلوالی ہے، ذرائع نے بتایا کہ شامیہ نے انگلینڈ میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی وہ والدین کے ساتھ دبئی میں مقیم ہیں جبکہ ان کی فیملی کے دیگر افراد نئی دہلی میں مقیم ہیں۔ حسن علی کا شامیہ سے نکاح 20 اگست کو ہونے کا امکان ہے جس کے لئے دبئی میں فائیو سٹار ہوٹل میں بکنگ بھی کرائی گئی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ فی الحال حسن علی اور شامیہ کی نکاح کی تقریب ہوگی جس کے بعد رخصتی اور ولیمہ آئندہ سال ہوگا۔

مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ، ماہرین سر پکڑ بیٹھے

ملتان (عوامی رپورٹر) چولستان میں بہاول پور سے چند ہی کلو میٹر دور تک ”ٹڈی دل“ کے حملے میں شدت آگئی ہے۔ وفاقی اور صوبائی محکموں کی طرح سے جاری سرویلنس اور زرعی ادویات کا سپرے کرنے کے باوجود ”ٹڈی دل“ کنٹرول نہیں کیا جاسکا۔ ماہرین سرپکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ گزشتہ شام ملنے والی اطلاعات اور رپورٹ کے مطابق قلعہ ڈیراور اس کے نواحی علاقوں میں ”ٹڈی دل“ نے درختوں اور چولستان میں سبزہ تباہی سے دوچار کردیا ہے۔ بجنوٹ اور بلوٹیا میں بھی ”ٹڈی دل“ سپرے کے باوجود کنٹرول نہیں کیا جاسکا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ قلعہ ڈیراور اور اس کے قریب کے علاقوں میں زرعی ادویات کا سپرے بے اثر ہو کر رہ گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مختلف کمپنیوں کی طرف سے ”ٹڈی دل“ کنٹرول کرنے کےلئے عطیہ دی گئی ادویات بے اثر ہو کر رہ گئی ہیں اور سرویلنس میں اپنا مقصد ختم کرچکی ہے۔ ماہرین اس سلسلے میں سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ چولستان میں حالیہ بارشوں میں ”ٹڈی دل“ کی افزائش مزید بڑھی ہے اور تمام تر کوششوں کے باوجود اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ملتان ابھی ”ٹڈی دل“ کے حملے سے محفوظ ہے۔ چولستان میں ”ٹڈی دل“ کے حملے میں شدت روہیلے بھی پریشانی سے دوچار ہوگئے ہیں۔ ”ٹڈی دل“ کے حملے سے متاثرہ علاقوں میں مویشیوں کےلئے خوراک تک ختم ہو کر رہ گئی ہے اور مویشی بھی بھوک کی وجہ سے مرنا شروع ہوگئے ہیں۔

فضل الرحمن کی سیاست فردوس عاشق نے بے نقاب کر دی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان آجکل ملین ملین کی بات کر رہے ہیں کیونکہ وہ 15سال منسٹر انکلیو کی بہاریں بھول نہیں پارہے۔ مولانا کے لیے اقتدار کے بغیر زندہ رہنا ایسے ہی ہے جیسے پانی کے مچھلی۔ مولانا سیاست بچانے کے لیے مدرسے کے بچوں کا سہارا لینا چاہ رہے ہیںمگر ان کی موجیں ختم ہوگئیں اور اب واپس نہیں آسکتیں۔ پریس کانفرنس میں ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ مدرسے کے بچوں کو اپنی سیاست کا ایندھن بنانے والوں ،اسلام کی آڑ میں اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کرنے والوں اور اسلام کے نام پر ذاتی دردکی تشہیر کرنے والوں کو عوام مسترد کر چکی ہے۔ ہم نے مدرسہ ریفارمز ایجنڈا کے تحت مدرسے کے بچوں کو بااختیار کیا ہے۔ مولانا کی بیتابی اور بے چینی کا شدت سے احساس ہے لیکن وقت گزرنے کیساتھ ساتھ سب دیکھیں گے کہ وہ ملین سے مزید دور ہوں گے، انکی بے چینی اور بیتابی اور بڑھتی دکھائی دے گی۔ چینل فائیوکے سوال پر فردوس عاشق اعوان نے کہا فضل الرحمن اصول نہیں وصول کی سیاست کرتے ہیں۔

مولانا کی تحریک سیاسی یا مذہبی ، ضیا شاہد کا بڑا انکشاف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بارشوں کے باعث کراچی میں صورتحال خراب ہے لاہور میں بھی صورتحال اتنی اچھی نہیں ہے مال روڈ و دیگر سڑکوں پر دو دو فٹ پانی کھڑا ہے ملک بھر میں سیوریج کا نظام پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے جس کی فوری درستگی کیلئے کریش پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔مولانا فضل الرحمان کو عرف عام میں احرار ی مولوی کہا جاتا ہے ان کا تعلق دیو بند مکتبہ فکر سے ہے جس کے ملک بھر میں بڑی تعداد میں مدارس موجود ہیں یہ مدارس ہاسٹل کی طرز پر ہوتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان ان طلبہ کو جہاں کہیں گے وہ وہاں پہنچ جائیں گے تاہم ایسا ہوا تو یہ سیاسی نہیں مذہبی تحریک ہو گی یہی وجہ ہے کہ پیپلزپارٹی جو لبرل جماعت ہے اور ن لیگ جو معتدل کھلے مزاج کی جماعت تصور ہوتی ہے ابھی تک ان کے ساتھ چلنے میں ہچکچا رہی ہے۔ تحریک انصاف کے حمایتی مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے عائد پر حملہ کیا گیا تو وکلا کی مشاورت سے قانونی کارروائی کریں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو احساس ہو گیا ہے کہ کسی قسم کی مذہبی تحریک چلائی جائے گی جس میں حکومت میں شامل افراد کے عقائد پر حملہ کیا جائے گا۔ ایسی صورتحال میں خطرناک تناﺅ پیدا ہو سکتا ہے کہ مذہبی انتہا پسندی ہمیشہ مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ سیاست میں مذہب کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے اس کے خوفناک نتائج نکلتے ہیں۔ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو جلسے جلوس یا کسی سیاسی کارروائی میں نہیں لانا چاہئے۔ راولپنڈی میں پاک آرمی کے طیارے کا حادثہ افسوسناک ہے، کوئٹہ میں دھماکے کی اطلاع ہے جس میں 4 افراد اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ملک کے طول و عرض میں ایک بار پھر دہشتگردی کی روش چل نکلی ہے۔ اس کا افغان طالبان سے جو مذاکرات ہونے جا رہے ہیں سے گہرا تعلق ہے۔ پاکستانی طالبان مذاکرات کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں۔ ایسے علمائ حضرات جن کی طالبان بات سنتے ہیں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں کہ ان کو سمجھائیں کہ دہشتگردی سے باز آ جائیں۔ اسحاق ڈار کی حوالگی کی زیادہ امید نہیں ہے۔ عمران خان اپنے ذاتی دوست برطانوی وزیراعظم سے بات کریں تو شاید کچھ رعاتیں حاصل کر لیں ورنہ آج تک تو برطانیہ نے پاکستان سے مفرور افراد کو الطاف حسین سے لے کر بلوچ باغیوں تک کو نہ صرف پناہ دی بلکہ ہر طرح کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنا مزید مصائب کا باعث بنے گا حکومت کو چاہئے کہ یہ ممکن طریقے سے یہ قیمتیں بڑھنے سے روکے نوازشریف اگر مشاورت کرکے سوالات کے جواب دینا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے تاہم ایک وقت ضرور مقرر ہونا چاہئے کہ اس وقت تک جواب داخل کرائیں۔ ملک کی موجودہ صورتحال میں حکام کو بڑا سوچ سمجھ کر چلنا چاہئے اور غیر جذباتی رہ کر ٹھنڈے دماغ سے فیصلے کرنے چاہئیں۔

دو دن کی بارش ، شہروں کے نقوش بدل گئے ، ہر طرف تباہی

کراچی، حیدر آ باد‘لاہور، اسلام آباد، مظفر آباد (نمائندگان خبریں) شہر قائد میں منگل کو وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے دو بچوں اور ایک بچی سمیت 24افراد جاں بحق ہوگئے ،نیپرا نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے انسانی جانوں کے ضائع کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شدید بارش کے نتیجے میں تھڈو ڈیم بھر گیا جس کے نتیجے میں پانی کا ریلا ناردرن بائی پاس کے قریب سپر ہائی وے پر داخل ہوگیا۔مون سون بارش کے بعد سپر ہائی وے مویشی منڈی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور نشیبی مقامات پر پانی بھرنے سے بیوپاریوں کو قربانی کے جانور محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑ گئے۔بارش کے باعث اہم کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور بازار بند ہیں جبکہ دفاتر، کارخاںوں اور فیکٹریوں میں حاضری دوسرے روز بھی معمول سے انتہائی کم رہی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاو¿ن میں 123.7 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، اس کے علاوہ صدر 104، شارع فیصل 77، نارتھ کراچی 68.7، گلشنِ حدید 64، ایئرپورٹ 64.4 اور گلستانِ جوہر61.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ موسلا دھار بارش برسانے والا سسٹم کمزور پڑگیا ہے لیکن بدھ کو بھی شہر میں درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے۔متعلقہ سرکاری محکموں کی طرح بلدیاتی اداروں کی طرح ایک روز کی بارش سے بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی ہے، شہر بھر میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ کئی علاقوں میں تو پیر کی صبح سے ہی بجلی بند ہے۔ کے الیکٹرک انتظامیہ بھی صحیح صورت حال بتانے کے بجائے روایتی ٹال مٹول اور حیلے بہانے کررہی ہے۔ آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، سرجانی ٹاون، نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلستانِ جوہر، بہادر آباد، لیاقت آباد، شارع فیصل سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔ کراچی میں مون سون اسپیل کی موسلا دھار بارش نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کا پول کھل گیا ، گزشتہ روز کی بارشوں نے سارا شہر جل تھل کردیا ،نکاسی آب کے انتظامات نہ ہونے کے باعث علاقے تالاب بن گئے۔بلدیاتی اداروں کی جانب سے عملے کی 24 گھنٹے موجودگی کے دعوے بھی غلط ثابت ہوئے ، بارش نے محکمہ بلدیات اور شہری حکومت کی کارکردگی کو بھی بے نقاب کردیا ، نالوں کی صفائی کیلئے لائی گئی مشینیں جواب دے گئیں اور بڑے نالوں سے کچرا صاف نہیں کیا جاسکا ، جس کے باعث نکاسی کا سسٹم بری طرح تباہ ہوگیا۔پانی جمع ہوجانے کے باعث غریب آباد انڈر پاس کو بند کردیا گیا ، انڈر پاس سے پانی نکالے کیلئے لگائے گئے پمپس بھی خراب ہوگئے جبکہ ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا گیا۔ مون سون بارش کے بعد سپر ہائی وے مویشی منڈی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور نشیبی مقامات پر پانی بھرنے سے بیوپاریوں کو قربانی کے جانور محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑ گئے۔بیوپاریوں کے مطابق بارشوں کی پیشگی اطلاع کے باوجود مویشی منڈی انتظامیہ کے ٹھیکیدارکی عدم دلچسپی کے باعث انتظامات میں فقدان دیکھنے میں آیا جس کا خمیازہ تمام ٹیکس اورفیسوںکی ادائیگی کے باوجود صرف بیوپاریوں اور مویشی منڈی میں دیگر کاروبار کرنے والوں کوبرداشت کرنا پڑا۔ دو روز سے جاری شدید بارش کے نتیجے میں تھڈو ڈیم بھر گیا جس کے نتیجے میں پانی کا ریلا ناردرن بائی پاس کے قریب سپر ہائی وے پر داخل ہوگیا۔پانی کا ریلا داخل ہونے سے کراچی سے حیدرآباد جانے والے سپرہائی وے کی ایک سڑک بند ہوگئی اور دوسری سڑک پر دو رویہ کو ٹریفک چلایا جارہا ہے۔ ہائی وے اور ناردرن بائی پاس کے اطراف کا وسیع علاقہ زیر آب آگیا ہے اور کئی گوٹھ ڈوب گئے ہیں جس کے نتیجے میں کئی گوٹھوں کے مکین نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔سیلابی ریلہ میں موٹر وے کا دفتر بھی بہہ گیا ہے جبکہ سرجانی ٹا?ن اور تیسر ٹا?ن کے مکین مشکلات کا شکار ہوگئے۔ ریلہ سبزی منڈی تک جاپہنچا ہے اور اب سعدی گارڈن کا رخ کررہا ہے، اگر اسے نہ روکا گیا تو سہراب گوٹھ تک پہنچنے کا خطرہ ہے۔کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا ہے کہ پانی کو شہری آبادی میں داخل ہونے سے روکنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں اور اسے برساتی نالوں کے راستہ سے لیاری ندی کی جانب موڑا جارہا ہے۔شہر میں الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر اور پاسپورٹ آفس کے سامنے والی سڑک بارش کے باعث دھنس گئی جس کے بعد سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ سرجانی ٹاو¿ن کی خدا کی بستی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، جس سے علاقہ مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے۔کراچی میں قلندریہ چوک کے قریب واقع سخی حسن قبرستان کے باہر بارش کے بعد کچرا اور سیوریج کے پانی سے سڑک کا برا حال ہے۔شہر قائد میں شارع فیصل سے متصل ایک سڑک زمین میں دھنس گئی جس سے سڑک پر ایک بڑا سا شگاف پیدا ہو گیا۔علاقے کے لوگوں اور پولیس نے کسی بھی حادثے سے بچنے اور سڑک پر آمد و رفت روکنے کے لیے اس شگاف کے اطراف رکاوٹیں رکھ کر سڑک بلاک کر دی ہے۔نکاسی آب کا مناسب انتظام نہ ہونے کی بنا پر محمود آباد ، ایڈمن سوسائٹی اور گورنر ہاس کے اطراف کے علاقے سیلاب کا منظر پیش کررہے ہیں جبکہ ایڈمن سوسائٹی میں نالہ بھرنے کی بنا پر بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے اسی طرح محمود آباد کے نالے میں طغیانی کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اسی طرح شہر کے وسط سے گزرنے والے گجر نالے کی بارش سے قبل صفائی نہ کی گئی جس کے باعث نالے کا گندا پانی قریبی آبادی میں داخل ہوا،پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث قرب و جوار کے رہائشی اپنی مکانات کو چھوڑ کر قریبی مساجد میں پناہ گذیر ہونے پر مجبور ہوئے۔تین ہٹی کے علاقے کے نزدیک 3 بچوں کو کرنٹ لگ گیا۔تینوں بچوں کو کرنٹ لگنے کے بعد طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ نیپرا نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے انسانی جانوں کے ضائع کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔نیپرا کے مطابق، کے الیکٹرک کے شکایات سیل صارفین کے ٹیلی فون کالز کا جواب نہیں دے رہے، کے الیکٹرک متوقع بارش کے باوجود احتیاطی تدابیر کرنے میں کیوں ناکام رہا۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر بجلی بحال کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ادھر ڈی جی میٹ کے مطابق کراچی میں بارش بنانے والا سسٹم کمزور پڑ گیا ہے ، بارش بنانے والے آدھے بادل جنوب مغرب میں سمندر میں داخل ہوگئے ہیں اور بارش کاسسٹم بدھ کی صبح تک ختم ہوجائے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی اور گرد و نواح میں مون سون بارشوں کا سلسلہ 15 جولائی سے 15 ستمبر تک برقرار رہتا ہے، اس دوران مون سون کے کئی دیگر سلسلے شہر میں داخل ہونے کی توقع ہے۔ اندرون سندھ بشمول کراچی میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اور رینجرز کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری رہیں۔ نکاسی آپ کے لئے کئے جانے والے اقدامات میں معاون کے ساتھ ساتھ بارش میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے پاکستان رینجرز سندھ کے جواب ہر جگہ اپنی فراض سرانجام دیئے۔ صوبائی دارلحکومت میں گزشتہ روز مون سون کا تیسرا سپیل، کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارش،دن کے آخر میں سورج کا مزاج ایک بار پھر گرم ہوگیا۔ حبس اور گرمی کی شدت میں بھی اضافہ ہوا۔ سب سے زیادہ بارش پانی والے تالاب میں 62 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے، لکشمی چوک میں 58 ملی لیٹر، گلبرگ میں 20.5 ملی لیٹر، چوک نا خدا میں 24 اور گلشن راوی میں 32 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا تیسرا سپیل شہر میں مزید ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 32 ڈگری رہنے کے امکان ہے۔ ہوا میں نمی تناسب 77 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا نیا سلسلہ آج سے شروع ہوگا۔راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور ڈویڑن، کشمیر اوراسلام آباد میں کہیں کہیں جبکہ مالاکنڈ، ہزارہ، مردان،ڑوب ڈویڑن اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیزہوا?ں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان۔ آزاد کشمیر میںلینڈ سلائیڈنگ، کٹا? اور موسمیاتی تبدیلیوں نے تباہی مچا دی، سڑکیں کھنڈرات میں بدل گئیں، دیہی علاقوں کے رابطے منقطع، سامان خوردونوش کی ترسیل میں مشکلات بڑھ گئیں، آفاتِ سماوی کا اَدارہ آزاد کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ عضو معطل بن گیا، دور دراز علاقوں کے متاثرین امدادی کارروائیوں کے لئے راہ تکتے رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ لیسوا اوردیگر حادثات میں انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد حکومت کی طرف سے ہائی الرٹ کے باوجود آزادکشمیر کے سینکروں دور دراز شہری اور دیہی علاقوں میں فوری کارروائیوں کے حوالے سے انفراسٹرکچر کا نام و نشان تک نہیں، متاثرین کی بحالی اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے کروڑوں روپے کی لاگت سے لائف کیئر ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی سروس کی عدم فراہمی کے باوجود ملازمین اٹھارہ ماہ سے تنخواہیں بٹور رہے ہیں، آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (DDMA) میں اضافی تعیناتیوں کے باوجود عوام کو ریلیف نہ مل سکا، باغ، نیلم اور کہوٹہ میں 1122 کی سروس سرے سے موجود نہیں، مقامی آبادی برساتی نالوں میں طغیانی سے لینڈ سلائیڈنگ اور زمینی کٹا? کے باعث ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، مون سون کی حالیہ بارشوں کے باعث درجنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں مگر اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا ادارہ خاموش تتماشائی بنا ہے متحر، مظفر آباد میں قائم اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا مانیٹرنگ ڈیسک کا عملہ حادثہ کے دوران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں بری طرح ناکم رہا امداد کی بجائے بے حسی کی عملی تصویر بنا رہا ہے۔ آزاد کشمیر میں ہنگامی حالات کے باوجود اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ تاحال عملی اقدامات اٹھانے سے قاصر ہے۔فاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ وہ میئر کراچی وسیم اختر کے شانہ بشانہ کراچی کی صورت حال بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے مون سون کی بارشوں کے بعد کراچی کی بگڑی حالت سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بارش ہوئی مگر 38 برساتی نالے بند تھے، میئر کراچی سے مل کر حالات ٹھیک کریں گے۔انھوں نے کہا کہ قیوم آباد، یونی ورسٹی روڈ، اورنگی ٹاون اور سولجر بازار میں سیلاب آیا ہوا ہے، کراچی اس ملک کی شہ رگ ہے، یہ چلے گا تو ملک چلے گا، اس لیے کراچی کو بے یار و مدد گار نہیں چھوڑا جا سکتا۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ میئر کراچی 3 سال سے صوبائی حکومت سے وسائل مانگ رہے ہیں، پانی، سیورج اور گلیوں کی صفائی کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، سندھ کی حکومت ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، سندھ حکومت کی غفلت کی وجہ سے کراچی کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، نالے بند ہیں، کچرا سمندر میں جاتا ہے، ساڑھے 5 سو ملین گیلن گٹر کا پانی روزانہ سمندر میں پھینکا جاتا ہے اور سندھ حکومت کچھ نہیں کرتی۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 11 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، میئر کراچی کا بول بول کر گلہ خشک ہو گیا وسائل دیں، محمود آباد میں بھی ہم اپنی مدد آپ کے تحت کچرا اٹھواتے تھے، بارش کی تباہی سے پورا کراچی متاثر ہوا ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد ساری ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، صرف گھومنے سے گٹر صاف نہیں ہوتے، پہلے سے پلان کرنا ہوتا ہے۔

نئے وزیراعلی پنجاب؟ شاہ محمود قریشی کو خوشخبری سنا دی گئی

لاہور (ویب ڈیسک ) نئے وزیراعلی پنجاب؟ شاہ محمود قریشی کو خوشخبری سنا دی گئی، ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ کو جلد پنجاب میں ذمے داری ملنے والی ہے، پنجاب میں تبدیلی کے باعث جہانگیر ترین کیلئے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق معروف و سینئر صحافی اور تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو جلد پنجاب میں ذمے داری ملنے والی ہے۔ انہوں نے خواب دیکھا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو پنجاب میں ذمے داری ملے گی۔ شاہ محمود قریشی کی سب سے بڑی سیاسی خواہش پوری ہونے والی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کہتے ہیں کہ انہوں نے خواب میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین دونوں کو خوش دیکھا، جو کہ بہت عجیب بات تھی۔اگر شاہد محمود قریشی کو پنجاب میں ذمے داری ملتی ہے تو اس سے جہانگیر ترین کبھی خوش نہیں ہو سکتے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کہتے ہیں کہ وہ شاہ محمود قریشی کو پیشگی مبارکباد دیتے ہیں، تاہم کبھی کبھی خوابوں کی تعبیر الٹ بھی ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹرز شاہد مسعود مزید کہتے ہیں کہ اگر شاہ محمود قریشی پنجاب میں ذمے داری لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو ایسے میں کہانگیر ترین کیلئے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعلی پنجاب بننے کے خواہاں تھے، تاہم انتخابات 2018 میں انہیں پنجاب اسمبلی کی نشست کے الیکشن میں جہانگیر ترین کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سے شکست ہو گئی تھی، جس باعث وہ وزیراعلیٰ پنجاب بننے سے قاصر رہے تھے۔