تازہ تر ین

مولانا کی تحریک سیاسی یا مذہبی ، ضیا شاہد کا بڑا انکشاف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بارشوں کے باعث کراچی میں صورتحال خراب ہے لاہور میں بھی صورتحال اتنی اچھی نہیں ہے مال روڈ و دیگر سڑکوں پر دو دو فٹ پانی کھڑا ہے ملک بھر میں سیوریج کا نظام پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے جس کی فوری درستگی کیلئے کریش پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔مولانا فضل الرحمان کو عرف عام میں احرار ی مولوی کہا جاتا ہے ان کا تعلق دیو بند مکتبہ فکر سے ہے جس کے ملک بھر میں بڑی تعداد میں مدارس موجود ہیں یہ مدارس ہاسٹل کی طرز پر ہوتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان ان طلبہ کو جہاں کہیں گے وہ وہاں پہنچ جائیں گے تاہم ایسا ہوا تو یہ سیاسی نہیں مذہبی تحریک ہو گی یہی وجہ ہے کہ پیپلزپارٹی جو لبرل جماعت ہے اور ن لیگ جو معتدل کھلے مزاج کی جماعت تصور ہوتی ہے ابھی تک ان کے ساتھ چلنے میں ہچکچا رہی ہے۔ تحریک انصاف کے حمایتی مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے عائد پر حملہ کیا گیا تو وکلا کی مشاورت سے قانونی کارروائی کریں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو احساس ہو گیا ہے کہ کسی قسم کی مذہبی تحریک چلائی جائے گی جس میں حکومت میں شامل افراد کے عقائد پر حملہ کیا جائے گا۔ ایسی صورتحال میں خطرناک تناﺅ پیدا ہو سکتا ہے کہ مذہبی انتہا پسندی ہمیشہ مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ سیاست میں مذہب کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے اس کے خوفناک نتائج نکلتے ہیں۔ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو جلسے جلوس یا کسی سیاسی کارروائی میں نہیں لانا چاہئے۔ راولپنڈی میں پاک آرمی کے طیارے کا حادثہ افسوسناک ہے، کوئٹہ میں دھماکے کی اطلاع ہے جس میں 4 افراد اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ملک کے طول و عرض میں ایک بار پھر دہشتگردی کی روش چل نکلی ہے۔ اس کا افغان طالبان سے جو مذاکرات ہونے جا رہے ہیں سے گہرا تعلق ہے۔ پاکستانی طالبان مذاکرات کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں۔ ایسے علمائ حضرات جن کی طالبان بات سنتے ہیں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں کہ ان کو سمجھائیں کہ دہشتگردی سے باز آ جائیں۔ اسحاق ڈار کی حوالگی کی زیادہ امید نہیں ہے۔ عمران خان اپنے ذاتی دوست برطانوی وزیراعظم سے بات کریں تو شاید کچھ رعاتیں حاصل کر لیں ورنہ آج تک تو برطانیہ نے پاکستان سے مفرور افراد کو الطاف حسین سے لے کر بلوچ باغیوں تک کو نہ صرف پناہ دی بلکہ ہر طرح کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنا مزید مصائب کا باعث بنے گا حکومت کو چاہئے کہ یہ ممکن طریقے سے یہ قیمتیں بڑھنے سے روکے نوازشریف اگر مشاورت کرکے سوالات کے جواب دینا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے تاہم ایک وقت ضرور مقرر ہونا چاہئے کہ اس وقت تک جواب داخل کرائیں۔ ملک کی موجودہ صورتحال میں حکام کو بڑا سوچ سمجھ کر چلنا چاہئے اور غیر جذباتی رہ کر ٹھنڈے دماغ سے فیصلے کرنے چاہئیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain