ہم بھی معجزے کے منتظر ہیں، سرفراز احمد

لندن(ویب ڈیسک)پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے اعتراف کیا ہے کہ پوری قوم کی طرح ہم بھی معجزے کے منتظر ہیں کیوں کہ معجزہ ہی ہمیں سیمی فائنل میں پہنچاسکتا ہے۔میچ سے ایک روز قبل پریس کانفرنس میں بھی سرفراز احمد کافی افسردہ نظر آئے، ان کا کہنا تھاکہ جانتے ہیں مشکل ہے مگر کوشش کریں گے، اتنے بڑے مارجن کی توقع نہیں تھی، پانچ سو رنز کرنا آسان نہیں، مگر کوشش کرسکتے ہیں، ویسٹ انڈیز کے خلاف پرفارمنس سے رن ریٹ خراب ہوا جب کہ آسٹریلیا کے ساتھ میچ ہاتھ سے نکل گیا۔سرفراز احمد نے کہا کہ فارمیٹ کے بارے کچھ نہیں کہہ سکتے، کچھ سوچ سمجھ کر بنایا گیا ہوگا جو پہلے ہی بتادیا گیا تھا تاہم ٹورنامنٹ کے فارمیٹ میں بہتری گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کپتانی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد پی سی بی کرے گا ،دل کی خواہش بتا نہیں سکتا۔

رانا ثناءکی گاڑی کی تین ہفتے مستقل نگرانی کی گئی: شہریار آفریدی

اسلام آباد(ویب ڈسیک) وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناءاللہ کی گرفتاری سے متعلق مزید چند تفصیلات میڈیا کے سامنے رکھ دیں۔ڈی جی انسداد منشیات فورس (اے این ایف) عارف ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے بتایا کہ رانا ثناءاللہ کی گاڑی کی تین ہفتے مستقل نگرانی اور مانیٹرنگ کی گئی، تین بار ان کی گاڑی میں خواتین تھیں اس لیے گرفتاری نہیں ہوئی، ویڈیو اور تصاویر کا ریکارڈ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں ایک گرفتاری ہوئی جس میں تین مہینے تک تفتیش ہوئی، اگر آج ہم ساری تفصیل دے دیں گے تو ان سے جڑے نام سب بھاگ جائیں گے اور جو لوگ رانا ثناءاللہ کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں وہ ان 1200 لوگوں کے بارے کیوں نہیں بولے جو گرفتار ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ ریمانڈ کیوں نہیں لیا؟ ہمارے پاس سب کچھ موجود ہے،۔شہریار آفریدی کا کا کہنا تھا کہ یہ مقامی اور بین الاقوامی سطح کا بہت بڑا ریکٹ ہے، منشیا ت کا ناسور ملک کو تباہ کررہا ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور کوئی نہیں بچے گا، جو بھی اس ملک کے ساتھ خیانت کرے گا اسے ہم مثال بنائیں گے۔

نیب کا سیاسی تعلق ثابت ہوا تو استعفیٰ دے دوں گا، چیئرمین نیب

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ مہینوں سے برسراقتدار رہنے والوں کا بھی احتساب ہورہا ہے لیکن 35 سال سے برسراقتدار رہنے والوں کا حساب پہلے ضروری ہے۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کسی بھی قسم کی سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی، نیب یکطرفہ کارروائیاں کر رہی ہے تو ثابت کریں، اگر آپ نے کرپشن کی ہے تو نیب کارروائی کرے گا، کیا نیب نے کبھی ارکان پارلیمنٹ یا سیاستدانوں سے ملاقات کی، لوگوں کی نیب کو سیاست زدہ قرار دینے کی کوشش ناکام ہوئی اور جس سے ملاقاتیں ثابت ہو جائیں استعفیٰ دے دوں گا۔چیئرمین نیب نے کہا کہ چند اراکین پارلیمنٹ کے خلاف نیب کے کیسز رجسٹرڈ ہیں، شہادتیں موجود ہوں تو کیا نیب آنکھیں بند کر لے، کروڑوں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے، وقت آنے پر عدالت میں منی لانڈرنگ کے ثبوت پیش کریں گے، پروڈکشن آرڈر پر باہر آنے والے کہتے ہیں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، چند لوگوں کو اکٹھا کرکے وکٹری کا نشان بنانے سے آپ بے قصور ثابت نہ ہو سکتے جب کہ بیوروکریسی اپنا کام ٹھیک کرے تو نیب آپ کی طرف کیوں دیکھے گی لیکن جو کرے گا وہ بھرے گا یہ نیب کی پالیسی ہے۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہناتھا کہ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں کروڑوں اور اربوں کی منی لانڈرنگ کچھ لوگ کہتے ہیں نیب کو ختم کر دینا چاہیے، نیب کو ملنے والا ایک ایک پیسہ جائز کام پر خرچ ہوتا ہے، بجٹ کی شکل میں ملنے والے پیسے قوم کی امانت ہیں، جو نیب پر خرچ ہو رہا ہے نیب اس سے کئی گنا واپس لوٹا رہا ہے، نیب اس وقت خزانے میں 326بلین کی رقم جمع کرا چکا ہے، کرپشن کا حساب نہ لیا جائے تو نیب خود مجرم ہے، نیب کی وجہ سے آج لوگوں کو ان کی رقوم مل رہی ہیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والوں کو کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی، نیب کے نزدیک سب برابر ہیں چاہے وہ برسر اقتدارہیں یا نہیں، مہینوں سے برسراقتدار کا بھی احتساب ہورہا ہے لیکن 35 سال سے برسراقتدار رہنے والوں کا حساب پہلے ضروری ہے، ہم نے فیس نہیں کیس دیکھا ہے، شہادتیں نہیں ملیں تو کیس داخل دفتر کردیا گیا لیکن جن کے پاس موٹرسائیکل تھی ان کی دبئی میں جائیداد نکل آئے تو کیا نیب ان سے نہ پوچھے، ملزم کے ہاتھ جتنے چاہے لمبے ہوں قانون سے لمبے نہیں، ماضی میں لیے گئے 100 ارب ڈالرذاتی طور پر خرچ کیے گئے اور اگر 100 ارب ڈالرز خرچ ہوئے ہوتے تو اسپتالوں،درسگاہوں کی حالت بدلی ہوئی ہوتی۔

”دوسروں“ کے کندھوں پر منزل تک پہنچنے کا خواب چکنا چور

لاہور(ویب ڈیسک) ”دوسروں“ کے کندھوں پر منزل تک پہنچنے کا خواب چکنا چور ہوگیا جب کہ پاکستانی ٹیم ورلڈکپ سیمی فائنل کی دوڑ سے تقریباً باہر ہو گئی۔سیمی فائنل تک رسائی کی امیدیں برقرار رکھنے کیلیے پاکستان کی نگاہیں چیسٹر لی اسٹریٹ میں کھیلے جانے والے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے میچ پر مرکوز تھیں،کیویز کی فتح کی صورت میں انگلینڈ کے پوائنٹس 10رہ جاتے اور گرین شرٹس جمعے کو بنگلادیش کیخلاف فتح کے ساتھ سیمی فائنل میں جگہ بنالیتے، میزبان ٹیم نے آسانی سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے 12پوائنٹس کے ساتھ ٹائٹل کی جانب پیش قدمی جاری رکھی۔اب بنگلادیش پرفتح سے پاکستان کے پوائنٹس 11ہوگئے تب بھی سیمی فائنل میں رسائی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوگا،کیویز کے بھی اتنے ہی پوائنٹس ہیں لیکن رن ریٹ میں واضح برتری کی وجہ سے گرین شرٹس کو انگلینڈ کی ٹھنڈی ہوائیں چھوڑ کر گرمی کی گرفت میں آئے وطن میں واپسی کیلیے پرواز پکڑنا ہوگی۔انگلینڈ سے شکست کے باوجود کیویز کا نیٹ رن ریٹ0.175 جبکہ پاکستان کا منفی 0.792ہے۔ اس فرق کو ایک میچ میں دور کرنا گرین شرٹس کیلیے ناممکنات میں سے ہوگا، اگر بنگلادیش پہلے بیٹنگ کرے تو کوئی چانس باقی رہنے کی توقع نہیں،گرین شرٹس کو ناممکن کو ممکن بنانے کیلیے350رنز اسکور کر کے بنگلادیش کو 39رنز پر آﺅٹ کرنا ہوگا، اگر 400 رنز بنائے تو حریف کو 316 رنز سے ہرانا ضروری ہے، پہلے بولنگ کی صورت میں میچ سے قبل ہی سفر تمام ہو جائے گا۔گزشتہ روز چیسٹر لی اسٹریٹ میں 306رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کا آغاز ہی تباہ کن رہا، پہلے اوور میں کرس ووکس نے ہینری نکولس کو کھاتہ کھولنے سے قبل ہی ایل بی ڈبلیو کر دیا،وہ اگر ریویو لیتے تو وکٹ بچا سکتے تھے، جوفرا آرچر نے مارٹن گپٹل(8) کو وکٹوں کے پیچھے جوزبٹلر کا کیچ بنوا کر کیویز کو دوسرا نقصان پہنچایا۔بیٹنگ لائن کے اعتماد کی بحالی کیلیے کوششوں پر اس وقت کاری ضرب لگی جب گیند بولر مارک ووڈ کے ہاتھوں کو چھو کر اسٹمپس پر آلگی اور کپتان کین ولیمسن 27 کو میدان سے باہر جانا پڑا، روس ٹیلر( 28) بھی رن آﺅٹ ہوئے تو رہی سہی کسر بھی نکل گئی، مارک ووڈ نے بیلز فضا میں بکھیر کر جمی نیشم کی مزاحمت 19 پر ختم کر دی، بین اسٹوکس نے جوئے روٹ کی مدد سے کولن ڈی گرینڈ ہوم کا قصہ تمام کیا، ٹام لیتھم ( 57) کو لیام پلنکٹ نے جوزبٹلر کا کیچ بنوایا تو ٹیم کا مجموعہ 164 تھا، مارک ووڈ نے مچل سینٹنر(12) کو ایل بی ڈبلیو کرنے کے بعد میٹ ہینری(7)کی بیلز بھی فضا میں بکھیر دیں،آخری وکٹ عادل راشد کے حصے میں آئی۔انھوں نے میٹ ہینری(4) کو اسٹمپڈ کروا دیا، نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 186پر ڈھیر ہوئی،انگلینڈ نے 119رنز سے فتح کو گلے لگایا،مارک ووڈ نے3 وکٹیں حاصل کیں۔ قبل ازیں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جیسن روئے(60) جونی بیئراسٹو کے ہمراہ 123کی اوپننگ شراکت قائم کرکے آﺅٹ ہوئے، انھیں جمی نیشم نے مچل سینٹنر کا کیچ بنوایا، جوئے روٹ24 رنز پر ٹرینٹ بولٹ کی گیند پر وکٹ کیپر ٹام لیتھم کو کیچ دیتے ہوئے رخصت ہوئے۔جونی بیئراسٹو106 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر میٹ ہینری کی گیند پر بولڈ ہوئے،تیسری وکٹ 206پرگری، ایک موقع پر ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ انگلش ٹیم 350 سے زائد رنز بنالے گی لیکن وکٹیں تسلسل کے ساتھ گرنے سے رنز کی رفتار بھی سست پڑ گئی،جوز بٹلر (11)ٹرینٹ بولٹ اور کین ولیمسن کے گٹھ جوڑ کا شکار ہوئے۔بین اسٹوکس27 گیندوں پر 11 رنز کی سست رفتار اننگز کھیلنے کے بعد سینٹنر کی گیند میٹ ہینری کے ہاتھوں میں دے بیٹھے، ووئکس صرف 4 رنز بنا سکے، انھیں جمی نیشم نے کین ولیمسن کا کیچ بنوایا،کپتان ایون مورگن 42 رنز بناکر رخصت ہوئے، انھیں ہینری نے سینٹنر کی مدد سے دھر لیا، عادل رشید( 16) کو ٹم ساو¿دی نے بولڈ کیا، لیام پلنکٹ 15 پر ناٹ آﺅٹ رہے، انگلینڈ نے 8وکٹ پر 305کا مجموعہ حاصل کیا، بولٹ، ہینری اور جمی نیشم نے 2، 2 پلیئرز کو پویلین بھیجا۔

صوفی گلوکار کو مداحوں سے بچھڑے انیس برس بیت گئے

کراچی(ویب ڈیسک)پرسوز آواز اور منفرد انداز کے حامل صوفی گلوکارعلن فقیر کو مداحوں سے بچھڑے انیس برس بیت گئے ہیں۔صوفیانہ کلام کے علاوہ انہوں نے اردو اور سندھی میں قومی گیت بھی گائے۔ انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔علن فقیر 1932ءکو سندھ کے ضلع جامشورو میں پیدا ہوئے۔انہوں نے صوفیانہ کلام گا کر ملک گیر شہرت حاصل کی۔علن فقیرنے جوانی میں فقیر تخلص کا انتخاب کیا اور گھر بار چھوڑ کر شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار پر سکونت اختیار کرلی۔بھٹ شاہ میں ہی علن فقیر نے شاہ لطیف بھٹائی کا کلام گانا شروع کیا۔ان کی پرسوز آواز ریڈیو حیدر آباد تک پہنچی جس کے بعد انہیں ملک گیر شہرت حاصل ہوئی۔علن فقیر نے اردو اور سندھی میں قومی گیت بھی گائے۔ان کا جھومتے ہوئے گائیکی کا منفرد انداز بہت پسند کیا گیا۔نامور صوفی گائیک علن فقیر نے پاپ گلوکار محمد علی شہکی کے ساتھ مل کر گانا گایا تو وہ انہیں شہرت کی بلندیوں تک لے گیا۔علن فقیر نے زیادہ تر سندھی زبان میں گلوکاری کی لیکن اردو زبان میں ان کا گایا ہوا ’تیرے عشق میں جو بھی ڈوب گیا ‘ انہیں مقبول کر گیا۔اس کے علاوہ ان کی خوبصورت آواز میں گایا گیا ملی نغمہ ’اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا‘ خوب مشہور ہوا جو آج بھی یوم آزادی کے دن لہو گرماتا ہے۔1980ءمیں انہیں صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا۔علن فقیر 4جولائی 2000ءکو اس فانی دنیا سے کوچ کرگئے۔

گٹر بند کرنے کا ”عادی مجرم“ گرفتار

وسکانسن(ویب ڈیسک) امریکا میں ایک شخص عجیب و غریب جرم میں پکڑا گیا ہے۔ اسے ’گٹر بند کرنے کا عادی مجرم‘ قرار دیا گیا ہے جس کے بعد اسے پانچ ماہ قید اور تین ماہ کی سزا سنائی گئی ہے۔پیر کے روز عدالت کی جانب سے سے سزا دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس شخص نے اپنے دفتر میں خواتین کے بیت الخلا میں پلاسٹک کی بوتلیں اور دیگر کوڑا بھر کر اسے بند کردیا جس سے گٹر ابل پڑے اور دفتری عملے خصوصاً خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔26 سالہ پیٹرک ڈی بیمان پر اصل میں 12 مقدمات تھے جن کی اکثریت جائیداد کو نقصان پہنچانے سے متعلق تھی تاہم بعد میں 7 مقدمات ختم کردیئے گئے تھے۔ سزا پانے کے بعد پیٹرک نے کہا، ’میں ہر روز اپنے جرم کی معافی کے لیے دعا کرتا ہوں۔‘ تاہم پولیس یہ نہیں بتاسکی کہ اس نے یہ سب کیوں کیا۔ اس پر پیٹرک کا جواب تھا کہ اس کا دل چاہتا تھا کہ وہ ایسا ہی کرے۔سب سے پہلے مارچ 2018 میں ڈیلینڈ کمیونٹی سینٹر میں خواتین کے واش روم بند ہوا اس کے بعد ایسے متعدد واقعات ہوئے اور ہر پار گٹر کھولنے پر کمیونٹی سینٹر کے 200 ڈالر خرچ ہوئے جو پاکستانی رقم میں 30 ہزار کے برابر ہیں۔ پیٹرک نے پانچ مرتبہ ایسا کرنے کا اعتراف کیا۔اگرچہ سرکاری وکیل نے اس کے لیے 30 دن قید کی اپیل کی تھی لیکن جج نے اسے مزید سخت سزا دیتے ہوئے کہا کہ اسے کسی بحالی کے مرکز میں تین سال گزارنے چاہیے۔ ساتھ میں 150 روز کی قید بامشقت دی گئی ہے۔ اس کے علاقہ 5500 ڈالر جرمانہ اور 100 گھنٹے معاشرے کی خدمت بطورسزا دی گئی ہے۔

میرا کی ”باجی“ نے 4 دن میں 3 کروڑ روپے سے زائد کمالیے

کراچی(ویب ڈیسک) اداکارہ میرا کی فلم”باجی“ نے ریلیز کے 4 دنوں میں 3 کروڑ سے زائد کمالیے۔اداکارہ میرا، عثمان خالد بٹ اورماڈل آمنہ الیاس کی فلم ”باجی“ نے ریلیز کے 4 دنوں میں 33 ملین تقریباً ساڑھے تین کروڑ کمالیے۔اداکارہ میرا نے اپنے انسٹاگرام اکاو¿نٹ پر فلم کا 4 دنوں کا بزنس شیئر کراتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔28 جون کو ریلیز ہونے والی فلم ”باجی“ شائقین کے دل جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ اس فلم کو اداکارہ میرا کی فلموں میں واپسی قراردیاجارہاتھا۔ فلم میں میرا بہترین پرفارمنس دینے کے ساتھ بہت خوبصورت بھی نظر آئی ہیں۔واضح رہے کہ ایک انٹرویو کے دوران اداکارہ میرا نے فلم میں اپنے کردار سے متعلق بتاتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے ہمیشہ چیلنج سے بھرپور کردار کرنے کو ترجیح دی ہے اور فلم”باجی“ نے مجھے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کا موقع دیا ہے۔

60 برسوں میں 12 ایمنسٹی اسکیمیں،حالیہ اسکیم منفرد کیسے؟

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان میں 60 برسوں میں 12 ٹیکس ایمنسٹی اسکیمیں متعارف کرائی گئیں مگر بے نامی ایکٹ کے نفاذ نے حالیہ ایمنسٹی اسکیم کو منفرد بنادیا ہے۔پاکستان میں عوام کو اپنے بے نامی اثاثے ظاہر کرنے اور ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے لئے گزرے60 برسوں میں ملک میں 12 ایمنسٹی اسکیمیں لائی گئی ہیں۔1958 میں لائی گئی پہلی ایمنسٹی اسکیم میں ایک ارب سے زائد جبکہ حالیہ ایمنسٹی اسکیم سے 70 ارب روپے سے زائد ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔دنیا بھر میں کسی بھی ایمنسٹی اسکیم کا واحد مقصد صرف ٹیکس اکٹھا کرنا ہی نہیں بلکہ ملکی معیشت کو دستاویزی شکل میں ڈھالنا ہوتا ہے۔تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے متعارف کروائی گئی حالیہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت 45 دن تھی جس میں 3 دنوں کا اضافہ بھی کیا گیا۔اس اسکیم میں 1 لاکھ 37 ہزار سے زائد افراد نے خود کو رجسٹر کروایا۔ جن میں سے ایک لاکھ سے زائد افراد نان فائلرز تھے یوں ملک کے ٹیکس نیٹ میں ایک لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔تازہ ترین ایمنسٹی اسکیم میں 3 ہزار ارب روپے مالیت کے اثاثے ظاہر کئے گئے۔ ملک کے ٹیکس ریونیو میں 70 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ اس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں چھوٹے شہروں کے رہائشی، مڈل کلاس کے افراد اور انکم گروپ کے لوگ بڑی تعداد میں شامل ہیں۔مسلم لیگ نواز کے دور میں متعارف کروائی جانے والی گزشتہ ایمنسٹی اسکیم کی مدت 110 دن تھی۔ اس اسکیم سے 80 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا اور 124 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا گیا۔ گزشتہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں زیادہ تر بڑے شہروں کے رہائشی اور بڑے تاجر حضرات شامل تھے۔پاکستان میں اب تک 12 ایمنسٹی اسکیمز لائی گئیں۔ تاہم ماضی میں بے نامی ایکٹ نہ ہونے کے باعث بے نامی داروں کے خلاف موثر قانونی کارروائی ممکن نہ تھی۔دو برس قبل 2017 میں آنے والے بے نامی ایکٹ کے رولز مارچ 2019 میں فائنل ہوئے۔ یوں حالیہ ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے پر بے نامی ایکٹ پورے ملک میں نافذ ہوگیا۔بے نامی جائِداد ثابت ہونے پر 1 سے 7 سال تک قید کی سزا جبکہ غلط معلومات دینے پر چھ ماہ سے پانچ سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔بے نامی جائیداد ثابت ہونے پر مارکیٹ ویلیو کے حساب سے 25 فیصد جرمانہ ہوگا جبکہ حکومت کے پاس جائیداد ضبط کرنے کے آپشن بھی موجود ہے۔

40 ہزار کے انعامی بانڈز کی واپسی کے 3 طریقے متعارف

اسلام آباد(ویب ڈیسک) 40 ہزار روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی واپسی کا طریقہ کار متعارف کرادیا گیا۔وفاقی حکومت نے ختم کیے گئے 40 ہزار روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی واپسی کا طریقہ کار متعارف کرادیا جس کے تحت 30مارچ 2020 ءتک ان کااندراج کرایا جاسکے گا۔ان کی واپسی 3 طریقوں سے ہوسکے گی مگر اس کے بدلے رقم نہیں ملے گی۔پہلے طریقے کے تحت قومی بچت کے مراکز سے 40 ہزارکے بانڈ کے بدلے سیونگ سرٹیفکیٹس، سیونگ اکاو¿نٹس سمیت کسی اسکیم میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ دوسرے طریقے کے تحت کمرشل بینکوں میں بانڈز واپس کیے جاسکیں گے مگر وہ نقد رقم نہیں دیں گے بلکہ رقم اکاﺅنٹ میں منتقل ہوگی۔ اکاو¿نٹ نہ رکھنے والوں کو اکاﺅنٹس کھلوانا ہوںگے۔ تیسرے طریقے کے تحت اسٹیٹ بینک اور مجازشاخوں پراندراج کرانے کیلیے شناختی کارڈ نمبراور دیگر کوائف دینا ہوں گے، اس کیلیے پروفارما جاری کردیا گیا ہے۔

ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی ویسٹ انڈیز کےخلاف بیٹنگ

لیڈز(ویب ڈیسک) کرکٹ ورلڈکپ کے 42ویں میچ میں ویسٹ انڈیز نے افغانستان کو جیت کے لیے 312 رنز کا ہدف دیا ہے۔ لیڈز میں کھیلے جارہے کرکٹ ورلڈکپ کے 42ویں میچ میں ویسٹ انڈیز نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے اننگز کا آغاز کرس گیل اور ایون لیوس نے کیا، گیل میگا ایونٹ کے اپنی آخری میچ میں بھی ناکام ثابت ہوئے اور صرف 7 رنز بنانے کے بعد آﺅٹ ہوگئے۔ایون لیوس نے شائے ہوپ کے ساتھ ملکر ذمہ دارنہ بیٹنگ کی، اس دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں، لیوس 58 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے اور شائے ہوپ 77 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹے۔ شیمرون ہیٹمیئر 39 رنز بنانے کے بعد آﺅٹ ہوئے جب کہ پچھلے میچ کے سنچری میکر نکولس پورن نے ایک اور شاندار اننگز کھیلی، وہ 58 رنز بناکر رن آﺅٹ ہوئے اور کپتان جیسن ہولڈر نے 45 رنز کی اننگز کھیلی۔افغانستان کی جانب سے دولت زدران نے 2 جب کہ راشد خان، محمد نبی اور سید شرزاد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔دونوں ٹیموں نے ایونٹ میں اب تک 8،8 میچز کھیلے ہیں جس میں سے ویسٹ انڈیز نے صرف ایک میچ جیتا جب کہ افغانستان ایونٹ میں اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ٹیمیں سیمی فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہوچکی ہیں۔