تازہ تر ین

کشمیرکی سنگینی بھی سیاسی قیادت کو نرم نہ کر سکی، مریم نواز کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار

لاہور (ویب ڈیسک) کشمیر کے موجودہ کشیدہ حالات بھی سیاسی قیادت کو متحد نہ کر سکے، مریم نواز کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار، نواز شریف کی صاحبزادی نے اپوزیشن جماعتوں سے حکومت کی حمایت کرنے سے انکار کرنے کا مطالبہ کر دیا، وزیراعظم کیخلاف کشمیر سے متعلق برسوں پرانی جھوٹی خبر کو ٹوئٹ بھی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کشمیر کے موجودہ کشیدہ اور تشویش ناک حالات کے باوجود ملک کی سیاسی قیادت نے متحد ہونے سے انکار کر دیا ہے۔موجودہ حالات کے پیش نظر کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ حکومت نے اس موقع پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر بھارت کو ایک واضح پیغام دینے کا فیصلہ کیا اور اس مقصد کیلئے تمام گرفتار اپوزیشن رہنماوں کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کر دیے ہیں۔تاہم دوسری جانب مریم نواز نے ان کشیدہ حالات میں بھی حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کردیا ہے۔مریم نواز نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں اس بحران کا ذمے دار موجودہ حکومت کو قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر حکومت کا بالکل ساتھ مت دیں۔جبکہ مریم نواز نے اس حساس صورتحال میں بھی حکومت کو جھوٹی خبروں کے سہارے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ مریم نواز نے وزیراعظم سے منسوب ایک جھوٹی خبر کو ناصرف ٹوئٹ کیا بلکہ اسے اپنی پروفائل کی تصویر کے طور پر بھی لگا لیا۔ وزیراعظم سے منسوب اس خبر کے مطابق انہوں نے کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی، تاہم بعد ازاں تحریک انصاف نے اس خبر کی واضح تردید کر دی تھی اور اسے جھوٹا قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ بھارت نے آئین میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔ بھارت کے صدر سے کشمیر سے متعلق 4 نکاتی ترامیم پر دستخط کیے جس کے بعد اس حوالے سے صدارتی حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر آج سے بھارتی یونین کا علاقہ تصور کیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گا۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی علیحدہ سے اسمبلی ہو گی۔آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر سے باہر کے لوگ وہاں اپنے نام پر زمین نہیں خرید سکتے۔ خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا۔ جس میں اپوزیشن نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کافی احتجاج کیا۔ اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کو ختم کرنے سے متعلق ایک قرارداد پیش کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا باقی تمام شقیں ختم کردیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ نے آرٹیکل 370 اے ختم کر دیا۔ جس کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل نہیں کر سکتے۔بھارت کے آئین میں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کی شق 35 اے کے تحت غیر کشمیری مقبوضہ وادی میں زمین نہیں خرید سکتے۔ 35 اے دفعہ 370 کی ایک ذیلی شق ہے جسے 1954ءمیں ایک صدارتی فرمان کے ذریعے آئین میں شامل کیا گیا تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain