نئی دلی:(ویب دیسک) پاکستان کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور مودی سرکار کی کشمیر دشمن قانون سازی پر احتجاجاً سمجھوتہ ایکسپریس کے بعد تھر ایکسپریس کی بندش پر بھارت دہائیاں دینے لگا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے پاکستان کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس اور تھر ایکسپریس ٹرین سروس بند کرنے کو یک طرفہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی ہے۔ترجمان وزرات خارجہ رویش کمار نے مزید کہا کہ پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان چلنے والی 2 ٹرین سروسز کو ہم سے مشاورت کیے بغیر بند کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔بھارتی ترجمان نے اپنی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر کو کشمیر کو اندرونی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی قانون ساز اسمبلیوں کی قانون سازی پر پاکستان کا اعتراض درست نہیں۔واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پاکستان نے لاہور سے دہلی چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس اور کھوکھرا پار سے جودھ پور چلنے والی تھر ایکسپریس کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یہ دونوں ٹرین سروسز بالترتیب 22 جولائی 1976ئ اور 18 فروری 2006ئ سے چلنا شروع ہوئی تھیں۔
