اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈر ہے کہ کشمیر میں خون خرابہ نہ ہو، دوسرے آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارتِ خارجہ میں اعلیٰ افسران کا اجلاس جاری ہے، کشمیر کے معاملے پر چین نے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈر ہے کہ کشمیر میں خون خرابہ ہو سکتا ہے، کرفیو میں نرمی کے دوران خون خرابے کا خدشہ ہے اس حوالے سے حالات پر پوری نظر ہے اور قانونی و سفارتی آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ساڑھے ساتھ بجے وہ وزیراعثم عمران خان سے ملاقات کے لیے بھی جارہے ہیں جہاں کشمیر کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔ دوسری جانب غیور کشمیری عوام بھارتی سامراج کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئی ہے۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر کے وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا لیکن اب مظلوم عوام سڑکوں پر آگئی ہے اور بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔جبکہ بھارتی قابض فورسز نے احتجاجکرنے والوں پر فائرنگ شروع کر دی ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی افواج نے پیلٹ گن سے کشمیریوں کو بے نور کر نا شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وادی کشمیر پر قابض بھارتی افواج نے ظلم و ستم کی انتہا کرتے ہوئے معصوم اور بے گناہ کشمیریوں کے خلاف بدترین، ممنوعہ اور بد نام زمانہ پینٹس کا بہیمانہ استعمال ایک بار پھر شدت سے شروع کر دیا ہے۔روس نے کشمیر کے حوالے سے بھارتی فیصلے کی حمایت کر دی ہے اور کہا ہے کہ بھارت نے جو کیا وہ بھارتی آئین کے مطابق تھا، پاکستان اور بھارت کو معاملات مزید خراب نہیں کرنے چاہیے جبکہ امریکہ نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پہ امریکہ اپنے پرانی رائے پر ہی قائم ہے اور کشمیر کا حل مذاکرات سے ہونا چاہیے۔