جنیوا (ویب ڈیسک) بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو اندرونی مسئلہ قرار دینے پر بڑا یوٹرن لیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کر لیا ہے۔ اقوامِ متحدہ میں بھارتی مندوبسید اکبرالدین نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ہم 1972کے شملہ معاہدے کو تسلیم کرتے ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو داخلی مسئلے کی بجائے تنازعہ تسلیم کر لیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کے معاملے پر بات کرنے کو تیار ہیں۔پریس بریفنگ کے دوران ان سے پاکستانی صحافی نے سوال کیا کہ وہ پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ کب بڑھائیں گے جس پر وہ پاکستانی صحافیوں کے پاس گئے اور ان سے ہاتھ ملاتے ہوئے کہا کہ شملہ معاہدے کو مانتے ہیں اور اس پر بات کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔خیال رہے کہ اس سے پہلے بھارت 5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو اپنے آئین سے ختم کر چکا ہے اور جب پاکستان نے اس پر آواز اٹھائی تو بھارت نے کہا تھا کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے جس کے بعد پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں جانے کا فیصلہ ہوا اور گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں کہا گیا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔دوسری جانب گونر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ تیسری عالمی جنگ ہو گی۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر جنگ ہوتی ہے تو یہ تیسری اور آخری عالمی جنگ ہو گی۔ چوہدری سرور نے کہا کہ جنگ کی صورت میں سب ختم ہو جائے گا اور یہ آخری جنگ ثابت ہو گی۔ وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہپاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہپاکستان ہر قسم کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، پاک فوج کی نظر مشرقی سرحد پر ہے۔
