تازہ تر ین

بھارت کے ٹکڑے ہونا شروع، کرناٹکا نے آزادی کا پرچم لہرا دیا،تامل ناڈو میں ہنگامے پھوٹ پڑے ،مزید کئی ریاستوں میں آزادی کی نعرے گونج اٹھے، مودی کشمیر کیا لے گا اپنا بھارت بھی ہاتھ سے جانے لگا

نئی دہلی، بنگالورو (خصوصی رپورٹ) بھارت نے مقبوصہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے کرفیو کے نفاذ اور دیگر جابرانہ اقدامات شروع کر رکھے ہیں مودی سرکار سمجھتی ہے وہ اس طرح آزادی کی تحریکوں کا خاتمہ کرے گی لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے مقبوصہ وادی میں اٹھائے گھے اقدامات کے منفی اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ناگا لینڈ کے اعلان آزادی کے بعد کرناٹکا میں آزادی کی تحریک زور پکڑ گئی ریاستی رہنماﺅں نے الگ پرچم لہرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلہ میں تشکیل دی گئی پرچم کمیٹی نے الگ حیثیت کے بارے تجاویز کو حتمی شکل دیدی ہے بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سہ رنگا پرچم بھارت کی تمام عمارتوں پر لہرایا جائے گا پرچم کیلئے تین رنگوں کا انتخاب کیا گیا سفید رنگ امن کی علامت کے طور پر ہو گا جبکہ زرد رنگ ترقی اور خوشحالی کا عملبردار کا جبکہ سرخ جو ہمیشہ انقلابیوں کا پسندیدہ رنگ رہا ہے ہمت حوصلہ کی علامت ہو گا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے الگ پرچم لہرائے جانے کے بعد ریاست کی آزادی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔کرناٹک میں ریاستی اسمبلی کے لیے ہونے والے انتخابات سے قبل چیف منسٹر سدارامیا کی طرف سے مجوزہ سرکاری پرچم کی اجرائی کے ایک دن بعد حکمراں کانگریس نے اس مسئلہ پر بی جے پی کی خاموشی کے بارے میں سوال اٹھایا ہے۔ کانگریس نے یہ سوال بھی کیا کہ آیا صدر بی جے پی ریاستی یونٹ بی ایس یدی یورپا کے بشمول تمام بی جے پی ارکان اس پرچم کی منظوری کے لیے مرکز پر دباﺅ ڈالیں گے۔ کانگریس کی کرناٹک یونٹ نے ٹوئٹر پر کہا کہ ”کرناٹک کے ریاستی پرچم پر بی جے پی کی مکمل خاموشی دراصلکنڑا کے لیے عزت نفس کا فقدان ہے۔“ کانگریس نے بی جے پی سے یہ سوال بھی کیا کہ ”آیا بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ اور شری یدی یورپا اس (پرچم) کی جلد منظوری کے لیے مرکز پر دباﺅ ڈالیں گے۔ ’ناڈا دواجہ‘ (کنرا ریاستی پرچم) زرد، سفید اور سرخ رنگوں پر مشمل ہے۔ اور درمیان میں ’کنڑا بیرونڈا‘ ادوار کی (دیومالائی چڑیا) کی امتیازی علامت ہے۔ سابق ریاست میسورو میں بھی یہ چڑیا شاہی علامت تھی۔ تین رنگوں پر مشتمل کنڑا پرچم میں شامل زرد رنگ دولت اور شادمانی سفید رنگ امن و اتحاد اور سرخ رنگ فخر و جراتمندی کی نمائندگی کرتا ہے۔ سدارامیا نے گزشتہ روز اس پرچم کو کنڑا عوام کے لیے فخر کی علامت قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کو بغرض منظوری مرکز کو روانہ کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال تشکیل شدہ ایک کمیٹی نے کرناٹک کے لیے علیحدہ پرچم کی نمائندگی کی تھی۔ یدی یورپا نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی علیحدہ ریاستی پرچم کی مخالف نہیں ہے۔ لیکن اس نے اس مسئلہ پر اپوزیشن قائدین سے بات چیت کے بغیر پیانل تشکیل دینے ان کے یکطرفہ فیصلہ کی مذمت کی تھی۔ بی جے پی نے قبل ازیں سدارامیا پر یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ وہ ریاست میں اپریل /مئی کے دوران ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔ علیحدہ علیحدہ پرچم کے لیے پیانل تشکیل دینے حکومت کے فیصلہ پر چند گوشوں نے تنقید کرتے ہوئے اس کا جموں و کشمیر سے تقابل کیا تھا جس کو دستور کی دفعہ 370 کے تحت خصوصی موقف حاصل ہے۔ریاست کے لئے الگ پرچم کا کرناٹک حکومت کی جانب سے مطالبہ کرنے پر بی جے پی اور جنتا دل (سیکولر) کے اظہار ناراضگی کے حوالے سے ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ بی جے پی اور جنتادل (ایس) دستور کی غیر موجود شق کا حوالہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے لئے علیحدہ پرچم کے مطالبہ سے ہندوستان کے قومی نشان کی کوئی توہین نہیں ہوئی ہے۔ انہو ں نے بنگالورو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علیحدہ پرچم کا مطالبہ ہندوستان کے قومی نشانات کی توہین کسی بھی طرح نہیں ہے۔ ہم ہمیشہ کی طرح قومی جھنڈے کا کافی احترام کریں گے۔ دستور نے ریاست کے پرچم کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا ہے پھر کیوں بی جے پی اور جے ڈی ایس غیرموجود قانونی شق کا حوالہ دیر ہے ہیں۔ 6جون کو ہم نے ریاستی پرچم سے متعلق ایک پینل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ کسی سیاسی مقصد کے لئے نہیں ہے۔ ہمیشہ قومی پرچم ہی اونچا رہے گا۔ تاہم بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ دستور ایسے کسی بھی قدم کی اجازت نہیں دیتا۔ گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرناٹک بی جے پی کے ترجمان ایس پرکاش نے کہا کہ سدارامیا اس مسئلہ پر غیر ضروری تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لئے علیحدہ پرچم کی ملک کا آئین اجازت نہیں دیتا۔ ملک کا قومی پرچم ہے جس کا ہم تمام احترام کرتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ کانگریس پارٹی قومی جذبہ کی نمائندگی کرتی ہے اس طرح کی حرکتوں میں ملوث نہیں ہوگی۔ اسی دوران کرناٹک حکومت نے 9رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ ریاست کے لئے علحدہ پرچم کو ڈیزائن کرنے کے امکانات پر ریاستی حکومت کو رپورٹ پیش کی جاسکے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain