لاہور(ویب ڈیسک)اداکارہ اور سیاستدان ارمیلا ماٹونڈکر نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور آرٹیکل 370 ختم کرنے کے فیصلے پر نریندرا مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں اداکارہ نے لکھا ‘حکومت جموں و کشمیر میں حالات میں معمول پر دکھانے کی پرزور کوشش کررہی ہے جو کہ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ 370 کو ختم کرنے اور روشن مستقبل کی باتیں، وہ بھی اس وقت جب مقامی افراد اور رہنماﺅں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کب ختم ہوں گی؟ کیا اس طرح سب کا اعتماد حاصل ہوسکے گا؟’اسی طرح ایک انٹرویو کے دوران ارمیلا نے انکشاف کیا کہ ان کے شوہر اپنے کشمیری والدین سے رابطہ نہیں کرپارہے۔انہوں نے کہا ‘سوال صرف آرٹیکل 370 کو ختم کرنا نہیں، بلکہ غیرانسانی طریقے سے اقدامات کرنے کا ہے، میرے ساس اور سسر وہاں ہیں، دونوں ذیابیطساور ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں، آج 22 دن ہوگئے، مگر اب تک میں یا میرے شوہر ان سے بات نہیں کرسکے ہیں، ہمیں کوئی اندازہ نہیں کہ انہیں گھر میں ادویات دستیاب ہیں یا نہیں’۔ارمیلا ماٹونڈکر نے 2016 میں کشمیری صنعت کار محسن اختر میر سے شادی کی تھی۔رواں سال مارچ میں ارمیلا نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی جس کے بعد یہ خبریں پھیلائی گئی تھیں کہ انہوں نے کشمیری صنعت کار سے شادی کے بعد اسلام قبول کرلیا تھا۔خبریں پھیلائی گئی تھیں کہ شادی کے بعد ارمیلا نے اسلام قبول کرکے اپنا نام ’مریم اخترمیر‘ رکھ لیا تھا اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کئی خبریں وائرل ہوگئیں۔تاہم خبریں وائرل ہونے کے بعد ارمیلا ماٹونڈکر نے انہیں افواہ قرار دیتے ہوئے اپنے خلاف سازش قرار دیا تھا۔ارمیلا ماٹونڈکر کے مطابق ایسی افواہوں اور خبروں کے پھیلانے کے پیچھے حکمران جماعت بی جے پی کا ہاتھ ہے۔علاوہ ازیں بی جے پی کارکنان نے ارمیلا ماٹونڈکر کے شوہر محسن اختر میر کو پاکستانی بھی کہا گیا۔انہوں نے ممبئی سے لوک سبھا کا الیکشن بھی لڑا تھا مگر ناکامی کا سامنا ہوا۔خیال رہے کہ 5 اگست کو مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی شق کو ختم کردیا تھا جس کے بعد وادی کو مکمل طور پر بند کرکے کمیونیکشن ذرائع پر پابندی لگادی تھی تاکہ کشمیریوں کے احتجاج کو دنیا کی نظروں سے چھپایا جاسکے۔اس حوالے سے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر پاکستانیوں نے کشمیر آور منایا۔کشمیر آور دن 12 سے ساڑھے 12 بجے تک منایا گیا، اس دوران ملک بھر میں سائرن بجائے گئے جس پر تمام ٹریفک اور حکومتی مشینری نے کام روک دیا تھا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کشمیر آور کے حوالے سے ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کے شرکا وزیر اعظم کے دفتر کے باہر جمع ہوئے۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں مرکزی تقریب مزار قائد پر منعقد کی گئی جس میں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، وفاقی وزیر فیصل واڈا، پی ٹی آئی رہنما عامر لیاقت حسین اور سابق کرکٹر شاہد آفریدی سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بابائے قوم کا مزار ‘کشمیر بنے گا پاکستان’ کے نعروں سے گونج اٹھا۔لاہور کے شہری بھی کشمیروں سے اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکلے، دن کے 12 بجتے ہی ٹریفک کا پہیہ رک گیا اور فضا کشمیر کی آزادی کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ‘کشمیر بنے گا پاکستان’ ریلی وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی قیادت میں بلوچستان اسمبلی سے نکالی گئی۔