لاہور: (ویب ڈیسک)اداس چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے امن کے سفیروں کے لیے گزشتہ ادوار کی حکومت کی جانب شروع ہونے والے فنڈز کو بندکردیاگیا، بیماری اور مالی مشکلات میں ملنے والی امدادی رقم بند ہونے سے فنکار پریشان ہیں۔پیپلز پارٹی کے دور میں شروع ہونے والے آرٹسٹ اسپورٹ فنڈ کے تحت مستحق فنکاروں کو پانچ ہزار سے پچیس ہزار روپے دیئے جاتے تھے، شہباز شریف کے دور میں تمام فنکاروں کا معاوضہ پانچ ہزار روپے کر دیا گیا جسے سابق وزیر ثقافت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بند کر دیا۔گلوگارہ ترنم ناز اور گلوکار انور رفیع فنڈز بند ہونے سے پریشان ہیں جبکہ اداکارہ ثنا بٹ اور اداکار وحید بٹ پچھلے دنوں ہارٹ اٹیک ہونے پر حکومتی امداد کے منتظر رہے۔معروف شاعر منیر نیازی کی بیوہ بھی وظیفہ بند ہونے پر پریشان ہیں۔ناہید منیر نیازی نے کہا کہ انہیں آخری بار جون دو ہزار انیس میں معاوضہ ملا تھا۔ کوئی سہارا نہیں ہے ، فنڈ بند کر دیا گیا ہے۔ماضی کے معروف ڈرامے عینک والا جن کے اداکار نثار بٹ عرف المعروف عمرو عیار بھی آرٹسٹ فنڈ بند ہونے پر سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب فنکار کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں گھروں میں فاقے پڑ چکے ہیں ، ہم لوگ کہاں جائیں؟آرٹسٹ خدمت کارڈ کے لیے شہباز شریف کی جانب سے 8 کروڑ کی رقم منظور تو ہوئی لیکن یہ رقم آج تک مستحق فنکاروں تک نہ پہنچ سکی ، زکوٹا جن ، بل بتوڑی ، روحی بانو اور متعدد فنکار کسمپرسی کی زندگی گزارتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئے۔