پشاور: (ویب ڈیسک) کمپیوٹرائز ہونے والی زمین کا ریکارڈ چوری ہونے کا انکشاف، نواحی علاقوں کی ہزاروں کنال پرمشتمل اراضی کا ریکارڈ 2015 میں کمپیوٹرائزکیا گیا تھا۔ خالصہ سرکل کا کمپیوٹرائزریکارڈ پرائیویٹ سیکٹر سے خریدا گیا تھا جس کی مالیت ساڑھے تین کروڑ سے زائد تھی، شہریوں نے بھی ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔مشیر برائے آئی ٹی کامران بنگش کا کہنا ہے کہ لینڈ ریکارڈ چوری ہونے کے معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، کروڑوں روپے مالیت کا ریکارڈ چوری کرنے والے عناصر کو جلد بے نقاب کیا جائے گا۔حال ہی میں مجموعی طور پر 75 موضع جات کا لینڈ ریکارڈ بھی کمپیوٹرائز کیا گیا ہے، چھ ماہ میں پشاورمیں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائز کرنے کا سلسلہ مکمل کیا جائے گا۔