سکھر: (ویب ڈیسک) نیب نے خورشید شاہ کا ریمانڈ پورا ہونے پر دوبارہ عدالت میں پیش کر دیا، عدالت نے ان کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ پیشی کے موقع پر خورشید شاہ کے وکلاء اور نیب پراسیکیوٹر میں سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، رضا ربانی نے ایک موقع پر نیب پراسیکیوٹر کے خلاف ہائی کورٹ میں جانے کا اعلان کر دیا۔نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما خورشید احمد شاہ کو احتساب عدالت کی جانب سے گذشتہ سماعت پر دیئے گئے نو روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر آج دوبارہ احتساب عدالت میں پیش کیا تاہم عدالت کی جانب سے وکلاء کے دلائل کے بعد خورشید شاہ کا 13 دن کا ریمانڈ دیتے ہوئے انکو نیب کے حوالے کر دیا۔سماعت کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی، سماعت کے آغاز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینیئر وکیل رضا ربانی نے خورشید شاہ کے وکیل ہونے کی حیثیت سے اپنا وکالت نامہ جمع کرایا جبکہ خورشید شاہ کے وکلاء پینل کے رکن ایڈووکیٹ مکیش کمار چاولہ نےعدالت سے نیب حکام کے رویئے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ورشید شاہ کی پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی اور جیسے ہی خورشید شاہ کو نیب عدالت لایا گیا تو کارکنوں نے فلک شگاف نعرے بازی کی جس کا خورشید شاہ نے ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔