تازہ تر ین

ایم بی بی ایس کرنیوالے ڈاکٹروں کی طرح صحافت کے طلباءکو بھی میڈیا میں پریکٹس کرنی چاہئے،ضیا شاہد

لاہور(جنرل رپورٹر)یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی میں تقریب ملاقات اور افکاروخیالات کی خصوصی نشست کا انعقاد، چیف ایڈیٹر خبریں ضیاشاہد کی نشست کے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت ، یوایم ٹی کے سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز کے تمام پروگرامز کے طلبا ءکے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کی صحافتی خدمات اور تجربات سے مستفید ہونے کے لئے شرکت ۔نشست میں یوایم ٹی کے ریکٹر محمد اسلم، سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز کے ڈین اکٹر مغیث الدین شیخ ، معظم علی خان ، اظہر اقبال سمیت فیکلٹی ممبران کی بھی شرکت کی ۔ طلبا ءکی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے بطور اخبار نویس دنیا بھر کا سفر کیا ہے اور کچھ نا کچھ سیکھا ہے ، یونیورسٹیاں معاشرے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ایسے ہی آ پ سب بھی معاشرے کے اہم رکن کی حیثیت سے بہتری کے لئے کردار اداکررہے ہیں مگر جس طرح ایم بی بی ایس ڈاکٹر چوتھے سال پریکٹس کا آغاز کر دیتے ہیں ایسے ہی صحافت کے طلبا کو باقاعدہ طور پر پریکٹس کرنی چاہئے وگرنہ اچھے گریڈز تو ضرور ملیں گے مگر صحافت میں مقام پیدا کرنا بہت مشکل ہو گا۔ضیا شاہد کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں 8سے10لڑکے اور لڑکیا ں نکلتے تھے اخباروں میں لکھنا شروع کر دیتے تھے ۔ میں کتابت کرتے کرتے میڈیا انڈسٹر ی میں آیا اور اپنی زندگی کی 52سے زائد بہاریں دیں ہیں ۔ طالب علم اب موج میلا ، وقت ضائع کرتے ہیں آپ جس فیلڈ میں بھی ہوں مگر زمانہ طالب علمی کے دور سے ہی تجربہ حاصل کرنا شروع کر دیں کیونکہ صحافی بننے کے لئے لکھنا انتہائی اہم ہے اور آپ لکھیں وقت کے ساتھ ساتھ نکھار آتا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تعلیم کا مقصد نوکری کرنا ہی نہیں بلکہ تعلیم یافتہ ہونے کے بعد آپ کے قدموں میں نوکری اور کامیابی ہوگی ۔ طلبا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں وہ لوگ آتے ہیں جنہیں سیاست کی الف ب بھی نہیں آتی مگر وہ اپنے آپ کو منوانے کے لئے سالوں صرف کر دیتے ہیں ۔ ضیاءشاہد کا کہنا تھا کہ مایوسی کی کوئی بات نہیں میڈیا انڈسٹری کا مالی بحران جلد ٹل جائے گا اور اچھے دن جلد آئیں گے ۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر محمد اسلم نے طلبا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے قد آور صحافی کا یونیورسٹی میں تشریف لانا باعث افتخار ہے اور میں مشکو ر ہوں کہ ضیا شاہد تشریف لائے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں کہ طلبا کو تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل بھی ہونا ہوگا کیونکہ اگر ہم پریکٹیکل نہیں کریں گے تو اکیلی تھیوری سے کام نہیں چلے گا۔ یوایم ٹی کے سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیزکے ڈین ڈاکٹر مغیث الدین شیخ کا کہنا تھا کہ طلبا کو ٹرینگ کی ضرورت ہے اور اس پر توجہ دینا ہوگی ۔ ضیا شاہد کی ساری زندگی صحافت میں گزری ہے اور آج بھی اتنی ہی تندہی سے صحافت کے فرائض انجام دے رہے ہیں میں ان کا مشکور ہوں کہ وہ اپنی نئی نسل کی تیاری کے لئے بھی ہمہ وقت موجود رہتے ہیں ۔ اس موقع پر سنیئر صحافی ایثار رانا کا کہنا تھا کہ میں اخبار فروش تھا مگر ضیا شاہد مجھے صحافی بنا دیا۔ ضیاشاہد کنگ نہیں بلکہ کنگ میکر ہے انہوں نے صحافت کو عام آدمی زبان بنادیا ہے۔ ضیا شاہد نے 25سال پہلے ہی تبدیلی لا دی تھی۔ معظم علی خان نے کہا ہے کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے جناب ضیا شاہد صاحب کے ساتھ 6سال کام کیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain