کراچی: 7 سالہ بچی کے ‘ریپ’ میں ملوث 16 سالہ لڑکا گرفتار

کراچی(ویب ڈیسک) پولیس نے شرافی گوٹھ میں 7 سالہ بچی کا مبینہ ریپ کرنے والے لڑکے کو گرفتار کرلیا۔اس حوالے سے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کیا، جس نے ابتدائی تفتیش کے دوران بچی کار ریپ کرنے کا ‘اعتراف’ کرلیا۔حکام کے مطابق ملزم کم عمر لڑکی کو ملیرندی سے دور جھاڑیوں میں لے گیا تھا، جہاں اسے مجرمانہ فعل کا نشانہ بنایا تھا۔ادھر ایک اور پولیس افسر شرافی گوٹھ کے اسٹیشن ہاﺅس افسر (ایس ایچ او) فہد حسن کا کہنا تھا کہ ملزم کی عمر تقریباً 16 سال ہے اور وہ علاقے میں دکاندار کے طور پر کام کرتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ 20 اگست کو رات ساڑھے 8 بجے کے قریب ہوا، تاہم ملزم نے بچی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اپنے گھر والوں کو بتایا تو وہ اسے قتل کردے گا۔تاہم واقعے کے 2 روز بعد متاثرہ بچی نے اپنی پڑوس کی خاتون کو بتایا، جس پر انہوں نے یہ بات بچی کی والدہ کو بتائی۔بعد ازاں جمعرات کی رات کو بچی کے اہل خانہ نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) کے تحت ایف آئی آر (2019/266) درج کروائی، جس کے بعد جمعہ کو ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی۔دوسری جانب پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا تھا کہ لڑکی کو گزشتہ شب جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) لایا گیا تھا، جہاں جمعہ کی صبح اس کا طبی معائنہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کم عمر لڑکی کو ‘ڈیجیٹل پینیٹریشن’ کا نشانہ بنایا گیا اور مزید نمونے کیمائی معائنے کی رپورٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔پولیس افسر کا کہنا تھا کہ تفتیش کے پیش نظر جے پی ایم سی میں ملزم کے نمونے بھی لے لیے گئے۔ملک میں بچوں اور لڑکیوں کے ریپ کے واقعات پر نظر ڈالیں تو کچھ عرصے سے اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور گزشتہ دنوں پنجاب کے شہر جہلم میں ایک 6 سالہ بچی کو مبینہ ریپ کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔قبل ازیں راولپنڈی پولیس نے 45 لڑکیوں کو اغوا کر کے انہیں ریپ کا نشانہ بنانے والے میاں بیوی کو گرفتار کرلیا تھا۔پولیس نے بتایا تھا شوہر نے انکشاف کیا کہ اس کی اہلیہ لڑکیوں کو ورغلا کر گلستان کالونی میں واقع کرائے کے گھر میں لے جاتی تھی جہاں وہ انہیں ریپ کا نشانہ بناتا اور اہلیہ ویڈیوز بناتی تھی۔اس سے قبل ماہ مئی میں کراچی میں ہی پولیس نے کم عمر لڑکی کے ریپ کی تصدیق ہونے پر متاثرہ لڑکی کی والدہ کی شکایت پر 4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایٹمی جنگ کے مشورے پر اقوامِ متحدہ کا ردِ عمل آگیا

جنیوا (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایٹمی جنگ کے مشورے پر اقوامِ متحدہ کا ردِ عمل آگیاہے۔ اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے پریس بریفنگ کے دوران پریانکا چوپڑا سے متعلق کیے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ یونیسف کے تمام خیرسگالی سفیر اپنے ذاتی خیالات کے اظہار کا حق رکھتے ہیں۔اقوامِ متحدہ نے اداکارہ کے خلاف کارروائی سے انکار کر دیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا سفیروں کے ذاتی خیالات یا اقدامات سے یونیسیف کے خیالات کی عکاسی نہیں ہوتی۔ تاہم جب وہ یونیسف کی طرف سے بات کرتے ہیں تو ہم ان سے یونیسف کی غیرجانبدارانہ پالیسی پر عمل درآمد کرنے کی توقع کرتے ہیں۔ خیر سگالی سفیروں کے کردار کے بارے میں ترجمان نے کہا یونیسیف کے خیرسگالی سفیر نمایاں افراد ہیں جو بچوں کے حقوق کو فروغ دینے کے لیے اپنی شہرت کو استعمال کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پراپنا وقت دینے کے لیے راضی ہوتے ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی اداکارہ پریانکا نے بھارتی وزیردفاع کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی جوہری حملے کیدھمکی کی تائید کی تھی۔ اس کے بعد وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے پرینکا چوپڑا کے خلاف یونیسیف کو خط بھی لکھا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ بھارتیاداکارہ کا بطور امن کی سفیر اور رویہ خود امن کے خلاف ہے۔ خط میں کہا گیا تھا کہ یونیسیف نے بھارتی اداکارہ پر یانکا چوپڑا کو امن کا سفیر مقرر کر رکھا ہے۔مودی کے کشمیریوں کی نسل کشی کے منصوبے نے مقبوضہ وادی میں میں بحرانی کیفیت پیدا کی۔ بھارتی حکومت آسام میں چالیس لاکھ مسلمانوں کو شہریت دینے سے بھی انکاری ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن استعمال کر رہی ہے۔ بھارتی قابض افواج کی جانب سے خواتین کی بے حرمتی کا سلسلہ بھی تیز ہو چکا ہے۔بھارتی اداکارہ پریانکا نے بھارتی وزیردفاع کی پاکستان کو جوہری حملے کیدھمکی بھی تائید کی۔نام نہاد امن سفیر کا جوہری جنگ کی تائید کرنا اقوام متحدہ کے دیے گئے اعزاز کے خلاف ہے۔بھارتی اداکارہ خود اقوام متحدہ کی ساکھ کونقصان پہنچانے کی موجب ہے۔شیریں مزاری کی جانب سے لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا کہ جنگی جنون میں مبتلا اس خاتون کو امن سفیر کے منصب سے معزول کیا جائے، پرینکاچوپڑا کمزور نہ کیا گیا تو یہ منصب جگ ہنسائی کا نشانہ بن جائے گا، التماس ہے کہ بھارتی اداکارہ سے یہ منصب فوری واپس لیا جائے۔ لیکن اقوامِ متحدہ نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

پاکستانی نوجوان نے بلند ترین یورپی چوٹی سر کرلی، کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے

کراچی(ویب ڈیسک) پاکستانی نوجوان اسد علی میمن نے کارنامہ انجام دیتے ہوئے یورپ کی سب سے بلند چوٹی سر کرلی۔پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے اسد علی میمن نے روس کے جنوب میں برف سے ڈھکی 6 ہزار 642 میٹر بلند چوٹی ماونٹ البرس سر کرکے پاکستان کا جھنڈا لہرادیا۔ یہ چوٹی جارجیا کی سرحد کے قریب ایشیا اور یورپ کو ملانے والے پہاڑی سلسلے میں واقع ہے، چوٹی کو پہلی مرتبہ 1829 میں سرکیا گیا تھا۔اسد علی میمن نے چوٹی سر کرنے والے دیگرغیرملکی مہم جوو¿ں کے ساتھ مل کر کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے بھی بلند کیے۔اسد میمن کا کہنا ہے کہ چوٹی سر کرنے کے دوران انہیں خراب موسم کا سامنا رہا لیکن وہ اپنی کامیابی کے لیے بہت پر امید تھے، کراچی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل اسد علی میمن نے اپنی کامیابی کشمیر کے مظلوم عوام کے نام کردی۔

کشمیر میں بھارتی جبر کو ہرصورت روکنا ہوگا، وزیراعظم کا جرمن چانسلر کو فون

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو فون کرکے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات سے آگاہ کیا اور زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر اپنا کردار ادا کرے۔وزیراعظم ہاﺅس سے جاری بیان کے مطابق ‘وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر کی متنازع حیثیت کے خاتمے اور جغرافیائی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے کیے گئے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے جرمن چانسلر ڈاکر انجیلا مرکل کو ٹیلی فون کیا’۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘وزیراعظم نے جرمن چانسلر کو آگاہ کیا کہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں، عالمی قانون اور ان کے اپنے وعدوں کی صریح خلاف ورزی ہے’۔وزیراعظم ہاﺅس کا کہنا ہے کہ گفتگو کے دوران ‘وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت لاک ڈاﺅں، ہر قسم کے مواصلاتی رابطوں کو منقطع کرنے اور غذائی اجناس اور دواوں کی کمی جیسے مسائل کو اجاگر کیا’۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘بھارتی جبر میں اضافہ کشمیریوں کے بھاری جانی نقصان کا نتیجہ ہوگا جس کو ہرقیمت پر روکنا چاہیے’۔جرمن چانسلر سے گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے ‘بھارت کی جانب سے چند جھوٹے آپریشن یا لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دیگر بغیر سوچے سمجھے اٹھائے گئے اقدامات پر تحفظات بھی نمایاں کیے’۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘بھارتی اقدامات خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج رکھتے ہیں اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر کردار ادا کرے’۔وزیراعظم ہاﺅس سے جاری بیان کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ ‘جرمنی اس صورت حال کو قریب جائزہ لے رہا ہے’۔انہوں نے ‘کشیدگی میں کمی اور مسائل کے پرامن حل کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا’۔وزیر اعظم ہاﺅس کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے خطے میں امن واستحکام کے لیے مل جل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔واضح رہے کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کے بعد وزیراعظم نے سفارتی تعاون کے سلسلے میں ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا۔

نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ کیا

لاہور(ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب ) نے چودھری شوگر ملز کیس میں (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور یوسف عباس کے اثاثوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق مریم نواز اور یوسف عباس کے اثاثوں کی منتقلی و فروخت کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مریم نواز اور یوسف عباس کے بینک اکاﺅنٹس کو منجمد کرنے کے لیے متعلقہ بینکوں کو جلد لیٹر لکھے جائیں گے۔۔۔۔۔ خبر کی مزید تفصیل کچھ دیر بعد دستیاب ہوگی

پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی بھارتی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد قرار

آسلام آباد (ویب ڈیسک) وزارت خزانہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ذیلی تنظیم ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی رپورٹس کو ’من گھڑت اور بے بنیاد‘ قرار دے دیا۔خیال رہے کہ بھارت کے مختلف خبررساں اداروں میں نشر اور شائع ہونے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے تاہم ان خبروں کے ذرائع کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔اے پی جی نے حال ہی میں آسٹریلین دارالحکومت کینبرا میں مالیاتی اور انشورنس کے شعبے میں نظام کی بہتری کے سلسلے میں پاکستان کی کارکردگی کا 5 سالہ جائزہ مکمل کیا۔جس کے بعد اے پی جی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ تنظیم کے سالانہ اجلاس اور سالانی تکنیکی معاون فورم رواں ہفتے 18 سے 23 اگست تک منعقد ہوا۔بیان میں اے پی جی نے پاکستان، چین، تائی پے، ہانک کانگ، فلپائن اور سولومون آئی لینڈ کے لیے 6 باہمی جائزاتی رپورٹس منظور کیں تاہم اس بیان میں کہیں بھی یہ درج نہیں تھا کہ پاکستان یا کسی بھی اور ملک کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ رپورٹس کا 2 روز تک تجزیہ اور ان پر بحث کی گئی جنہیں اکتوبر میں شائع کرنے سے قبل ایک دفعہ پھر نظرِ ثانی کے مرحلے سے گزارا جائے گا۔اجلاس میں اے پی جی یا ایف اے ٹی ایف اراکین کے لیے متعدد فالو اپ رپورٹس بھی منظور کی گئیں اس کے ساتھ عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں آئندہ آنے والے سالوں میں تشخیص کے طریقہ کار پر تبدیلی پر بھی رضامندی ظاہر کی گئی۔علاوہ ازیں اے پی جی اراکین نےدہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق خدشات کے سدِ باب کے لیے عالمی حکمت عملی میں سی ایف ٹی آپریشنل پلان بھی منظور کیا۔اس ضمن میں وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ اے پی جی کے سالانہ اجلاس میں پاکستان کی تیسری باہمی جائزاتی رپورٹ کو منظور کرلیا گیا اور باہمی جائزاتی طریقہ کار کے تیسرے مرحلے کے تحت پاکستان کو موثر اور تیز جائزاتی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔اے پی جی کے حالیہ اجلاس کے تناطر میں پاکستان کو سہ ماہی بنیادوں پر اے پی جی کو اپنی فہرست ارسال کرنی ہوگی۔دوسری جانب وزارت خزانہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اے پی جی اجلاس میں ایسے متعدد چیزوں کی نشاندہی کی گئی جس میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں بہتری ہوسکتی ہے۔تاہم یہ بات مدِ نظر رہے کہ اس رپورٹ میں وہ موثر اقدامات شامل نہیں تھے جو پاکستان نے اکتوبر 2018 سے لے کر اب تک اٹھائے ہیں۔پاکستانی وفد نے اے پی جی کو اپنے اے ایم ایل/سی ایف ٹی فریم ورک کی بہتری کے لیے ‘حال ہی’ میں کیے گئے اقدامات اور ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر کامیابی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔خیال رہے کہ اکتوبر تک پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے اخراج کا فیصلہ تین مختلف جائزوں کے بعد کیا جائے گا جو ابھی پیشرفت کے مرحلے میں ہیں۔اس ضمن میں ہونے والا اے پی جی کا حالیہ اجلاس دہشت گردی اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر پورا اترنے کے لیے پاکستان کی کارکردگی سے براہِ راست تعلق نہیں رکھتی، اس کے باوجود اس سے اخذ شدہ رپورٹ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اسلام آباد کی پوزیشن پر براہِ راست اثر انداز ہوگی۔جس کے بعد تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں 5 سمتبر سے باہمی جائزہ کا ایک دور شروع ہوگا جو ایف اے ٹی ایف کے منصوبوں اور ورکنگ گروپ کے حوالے سے 13 سے 18 اکتوبر تک پیرس میں طے شدہ اجلاس میں پاکستان کے لیے کیے جانے والے حتمی جائزے کی بنیاد ہوگا۔

مودی کا طیارہ فضائی حدود سے گزرنے کا علم نہیں، فواد چودھری

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے بھارتی وزیراعظم مودی کے پاکستانی فضائی حدود سے گزرنے پر لا علمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا طیارہ فضائی حدود سے گزرنے کا علم نہیں، مقبوضہ کشمیر پر بھارت کیلئے اقوام متحدہ کی رپورٹ چارج شیٹ ہے۔ وفاقی وزیرفواد چودھری سے میڈیا سے گفتگو کے دوران سوال کیا گیا کہ ”مودی کو پاکستانی کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت کیوں دی؟“ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ انہیں مودی کا طیارہ فضائی حدود سے گزرنے کا علم نہیں۔واضح رہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فرانس جانے کیلئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی، نریندرمودی کا خصوصی طیارہ ایئرانڈیا ون آج پاکستانی فضائی حدود سے گزرا۔بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے فروری کے بعد پہلی مرتبہ پاکستانی فضائی حدود استعمال کی۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے فرانس جانے کیلئے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی، بھارتی وزیراعظم آج ایئر انڈیا ون کی پرواز سے فرانس کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ایئرانڈیا ون نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر12 بج کر12منٹ پر دہلی سے ا±ڑان بھری۔ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ ڈیڑھ سے2 گھنٹے تک پاکستانی فضائی حدود میں محو پرواز رہا۔ ایئرانڈیا ون نے لاہورکی فضائی حدود سے پرواز کرتے ہوئے اپنا سفرجاری رکھا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 23 اگست کو ہونے والے بھرپور احتجاج اور پاکستان کی کوششوں سے کیا عالمی ضمیر جاگا ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں مقبوضہ کشمیر کے تمام لوگوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں باہر نکلیں، ان پر جو جبری حکومت،فاشزم مسلط، ظلم اور قید و بند کا جو دور مسلط کیا گیا ہے اسے مسترد کریں، کشمیری بڑی تعداد میں اپنی ا?زادی کے حق کے لیے باہر نکلیں اپنی جنگیں خود لڑنی پڑتی ہیں اور کشمیریوں نے ہمیشہ اپنی جنگ خود لڑی ہے اور پاکستان ہمیشہ اس جنگ میں ان کے ساتھ رہا ہے۔

دو اسپتالوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایمبولینس دینے سے انکار کر دیا

لاہور ( ویب ڈیسک ) : کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کو دو اسپتالوں نے خصوصی ایمبولینس فراہم کرنے سے انکار کر دیا ، یہی نہیں بلکہ محکمہ صحت کو ریسکیو 1122 سے رابطہ کرنے کا مشورہ بھی دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو حکومت کی جانب فراہم کی جانے والی ایمبولینس میں سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے محکمہ جیل خانہ جات نے محکمہ صحت پنجاب سے نواز شریف کے لیے بہتر سہولیات والی دوسری ایمبولینس فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔محکمہ جیل خانہ جات کی درخواست پر محکمہ صحت پنجاب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے دو اسپتالوں کو ایک خاص ایمبولینس فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔محکمہ صحت پنجاب نے دو اسپتالوں سے کہا کہ نواز شریف کے لیے کوئی ایسی خصوصی ایمبولینس فراہم کی جائے جس میں وینٹی لیٹر، ڈی فیبیلیٹر، ای سی جی، اور کارڈیک مانیٹر کی موجودگی لازمی ہو۔ذرائع کے مطابق ان ہدایات کے جواب میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے مو¿قف اختیار کیا کہ ہمارے پاس کوئی کارڈیک ایمبولینس نہیں ہے۔ ایمبولینس صرف ڈاکٹر دے سکتے ہیں۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے نہ صرف ایمبولینس دینے سے انکار کیا بلکہ ساتھ ہی محکمہ صحت پنجاب کو سروسز اسپتال سے خصوصی ایمبولینس لینے کا مشورہ بھی دے دیا۔ جب سروسز اسپتال سے رابطہ کیا گیا تو سروسز اسپتال کے ایم ایس نے محکمہ صحت کو جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ اسپتال کو جاپانی حکومت سے ملنے والی ایمبولینس وی وی آئی پی، وی آئی پی، وزیر اعظم، صدر اور وزیر اعلٰی کے پروٹوکول میں استعمال ہوتی ہیں جبکہ دوسری ایمبولینسز اسپتال کے مریضوں کو منتقل کرنے کے لیے مختص ہیں۔اسپتال کے ایم ایس نے محکمہ صحت پنجاب کو مشورہ دیا کہ آپ ریسکیو 1122 سے رابطہ کریں۔ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ریسکیو نواز شریف کے لیے جیل میں ایمبولنس فراہم کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم ذلالت کی دلدل میں دھنسنے لگے،اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے پہنچے،سکھ اور کشمیریوں نے آڑے ہاتھوں لے لیا

پیرس (ویب ڈیسک) ذلت بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا مقدربن گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے کے دفتر پہنچنے پر مودی کے خلاف سکھ اور کشمیری برادری نے پاکستانی برادری کے ساتھ مل کر شدید احتجاج کیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم جب یونیسکو کے دفتر پہنچے تو انہیں شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے جموں کشمیر حریت پارٹیز نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔جمعہ کو حریت رہنما عبد الحمید لون احتجاجی مظاہرے کو لیڈ کر رہے تھے۔حریت رہنماﺅں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کشمیر میں ایک بڑے قتل عام کا منصوبہ بنا چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کشمیر کے معاملے پر فورا مداخلت کرے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی طرف سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کشمیری عوام کے مفادات پر ڈاکہ ہے۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ، کرفیو، پابندیوں، گرفتاریاں ناقابل قبول ہیں۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندیاں لگائی گئیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ تمام حریت رہنماﺅں کو گرفتار اور نظر بند کیا گیا ہے انہیں رہا کیا جائے۔ فرانس کے درالحکومت پیرس میں بھارتی وزیر اعظم مودی کی آمد پر یونیسکو ہیڈ کوارٹر کے سامنے کشمیری پاکستانی کمیونٹی اور یورپ بھر کے سکھ کمیونٹی کے لوگوں نے مودی کے خلاف مظاہرے کیے۔مظاہرے میںیورپ بھر سے بھاری تعداد میں کشمیر ،پاکستانی اور سکھ کمیونٹی نے شرکت کی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کے درالحکومت پیرس میں بھارتی وزیر اعظم مودی کی آمد پر یونیسکو ہیڈ کوارٹر کے سامنے کشمیری پاکستانی کمیونٹی اور یورپ بھر کے سکھ کمیونٹی کے لوگوں نے مودی کے خلاف مظاہرے کیے۔ مظاہرے میںیورپ بھر سے بھاری تعداد میں کشمیر ،پاکستانی اور سکھ کمیونٹی نے شرکت کی۔

شریف خاندان نے سرنڈر کر دیا ، حسین نواز پیسے دینے کو تیار ہو گئے،صحافی نے اندر کی بات بتا دی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر کا کہنا ہے کہ اب پکڑ دھکڑ کی بجائے ریکوریوں پر زور دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں اور برنس کمیونٹی کے معاملات نیب کی دسترس سے نکال کر متعلقہ محکموں ، وزارتوں اور فورمز کو بھجوائے جائیں گے۔ جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نیب میں معاملہ جاتا ہے تو طویل پراسیس میں جانے کی وجہ سے ریکوری نہیں ہو پاتی۔پہلے انکوائری ہوتی ہے ، پھر تحقیق و تفتیش ہوتی ہے جس کے بعد ریفرنس فائل کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر کسی نے ٹیکس چوری کیا ہے اور ٹیکس چوری بھی کروڑوں اور اربوں روپے میں ہے ، کوئی ٹیکس نادہندہ ہے یا پھر منی لانڈرنگ میں ملوث ہے تو یہ چیزیں نیب میں جانے سے طویل عرصہ تک معاملہ لٹک جاتا ہے۔اسی کے پیش نظر اس سلسلے میں ایف بی آر اور ایف آئی اے کو تگڑا کیا جارہا ہے۔صابر شاکر نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور نے کہا تھا کہ ہمیں آرام دہ ماحول میں رکھا جائے ، ہم پلی بارگین کی طرف جائیں گے لیکن ہوا یہ کہ زرداری صاحب اور فریال تالپور نے اس میں التوا سے کام لیا۔ جب انہوں نے تاخیری حربے سے کام لیا تو اڈیالہ جیل بھیجے جانے پر انہوں نے پھر پلی بارگین کرنے کی فرمائش کر دی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ کوشش کریں کہ پلی بارگین نہ کریں بلکہ تھرڈ پارٹی سے پیسے لیں ، ہماری جان بخشی کر دیں اور زرداری اورفریال تالپور کا نام نہ لیا جائے لیکن اس پیشکش کر قبول نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ رقم پلی بارگین کے ذریعے اوپن کورٹ میں لی جائے گی اس کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔صابر شاکر نے مزید کہا کہ اطلاعات آر ہی ہیں کہ حسین نواز پاکستان آ رہے ہیں، پاکستان آ کر وہ سیاسی قیادت سنبھالیں گے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ حسین نواز نے گارنٹی مانگی ہے اور کہا ہے کہ وہ پاکستان آ کر معاملات طے کرنا چاہتے ہیں لیکن اس بات کی گارنٹی دی جائے کہ مجھے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ حسین نواز مفرور ہیں اور انہیں پاکستان آ کر راہداری ضمانت لینا پڑے گی۔حسین نواز صاحب نے مشورہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ اب چونکہ نواز شریف اور مریم نواز گرفتار ہیں لہٰذا اب کیا کرنا چاہئیے کیونکہ شہباز شریف پر وہ بھروسہ نہیں کرتے۔ حسین نواز ایک ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں ، یہ وقت بتائے گا کہ ڈیل کہاں ہو گی اور کہں جا کر ختم ہو گی۔ حسین نواز گارنٹر ڈھونڈ رہے ہیں جس کے لیے ریٹائرڈ جج ، ریٹائرڈ بیوروکریٹ یا کوئی ریٹائرڈ ملٹری آفیشل مل جائے جو اس بات کی گارنٹی دے کہ پاکستان آنے کی صورت میں انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔لیکن ایسا کچھ نہیں ہو گا کیونکہ حکومت پاکستان کا بنیادی مقصد ریکوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم بی بی بھی جیل میں جانے کے بعد سے کافی پریشان ہیں۔