سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ، وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دیدی

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کی عمر میں 3سال اضافہ پر غور کے لیے کمیٹی بنا دی۔وزیراعظم نے ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں ایک کمیٹی دی ہے جو سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کی عمر میں 3سال اضافہ پر غور کریگی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں دفاع ،خزانہ اور اسٹیبلشمنٹ کے سیکریٹریز شامل ہیں۔واضح رہے کہ کے پی حکومت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کر دی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے تاحال اس تجویز کی منظوری نہیں دی، اسی سے متعلقہ ایک اور پیش رفت میں وفاقی حکومت پاک سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایگزیکٹو الاو¿نس دینے پر غور کر رہی ہے۔

ریحان کی والدہ کی دہائی: اگر میرا پندرہ سالہ بیٹا چور تھا تو پولیس کے حوالے کیوں نہ کیا گیا؟

(ویب ڈیسک)’وزیر اعظم عمران خان کو بتائیں کہ میرا گھر بھی کشمیر جیسا بن گیا ہے، کیا ایسے کسی کو اٹھا کر مار دیتے ہیں، کوئی مسلمان مسلمان کے ساتھ ایسا کر سکتا ہے؟‘۔یہ سوال ہے 15 سالہ ریحان کی والدہ کا جس کو مبینہ چوری کے شبہے میں تشدد کرکے ہلاک کردیا گیا۔پندرہ سالہ ریحان پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے مزار کے عقب میں واقع کوریڈور تھری پر موجود خدا داد کالونی کا رہائشی تھا جس کو کوکن سوسائٹی بہادر آباد میں تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ریحان کی زخمی حالت میں ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اس سے تفتیش کی جارہی تھی کہ وہ وہاں کیوں آیا تھا۔ویڈیو میں اس نے کہا ہے کہ وہ قصاب کا کام کرتا ہے اور گائے ذبح کرنے کے پیسے لینے آیا تھا، ساتھ میں وہ یہ بتاتا ہے کہ اس ہفتے دوستوں کے ساتھ دو وارداتیں کی ہیں جن میں 600 روپے اور 6000 روپے چھینے گئے۔ پولیس کو گھر کے مالکان نے بتایا کہ ریحان ہجوم کے تشدد میں ہلاک ہو گیا تھا۔ریحان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا صبح کو گیارہ بجے یہ کہہ کر گیا تھا کہ گائے ذبح کرنے کے پیسے لینے جا رہا ہوں تھوڑی دیر سے آو¿ں گا۔’صبح گیارہ بجے وہ کیا چوری کرنے گیا تھا، اگر چوری کی ہے تو کیا حکومت نہیں سپریم کورٹ نہیں۔ پولیس اور رینجرز کس لیے ہیں، نابالغ بچے کو ایسے ہی مار دیا۔‘ریحان کی والدہ گھروں میں صفائی اور برتن دھونے کا کام کرتی ہیں جبکہ والد درزی ہیں۔ریحان کی والدہ کہتی ہیں کہ اگر ان کا بیٹا چور ہے تو پھر وہ بنگلوں میں برتن کیوں دھوتیں، چھوٹے بچے چھوڑ کر کام پر کیوں جاتیں، کرائے کے مکان میں کیوں رہتیں۔’وہ اس کو مارتے وہ کہتا میری امی سے پوچھو۔ مجھ سے نہ پوچھتے لیکن عدالت میں دے دیتے، تھانے میں دے دیتے یا رینجرز کے حوالے کر دیتے۔ جیسے میرا بیٹے کو مارا ایسے تو کسی بڑے ڈاکو اور دہشت گرد کو بھی نہیں مارتے، وہ تو پندرہ سال کا بچہ تھا۔ریحان کے والد ظہیر کا کہنا ہے کہ شام کو چھ بجے کے قریب دہوراجی سے ان کے جاننے والے شمسو نے ٹیلیفون کیا کہ لگتا ہے کہ ریحان کو کسی نے تشدد کر کے مار دیا ہے آپ پتہ کریں جناح ہسپتال لیکر گئے ہیں۔ یہ سن کر وہ جب جناح ہسپتال پہنچے تو دیکھا کہ سرد خانے میں ان کی بیٹے کی لاش موجود تھی۔’انھوں نے میرے بیٹے کو گھر میں لے جا کر ننگا کرکے مارا اور ویڈیو بنائی وہ کہہ بھی رہا ہے کہ بھائی میں یہاں سے جا رہا تھا کہ آپ نے مجھے پکڑ لیا، اس کے باوجود وہ کہہ رہے تھے کہ تم دو تین دن قبل بھی یہاں آئے تھے۔Image caption ریحان کے والد ظہیر نے الزام عائد کیا کہ پولیس ملزمان کو وی آئی پی پروٹوکول دے رہی ہےپولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کرکے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے اعلامیے کے مطابق زبیر خان اور دانیال کو گرفتار کیا گیا، جن کی نشاندہی پر مسعود ذکی، انیس نذیر اور شارق احمد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان نے دورانِ تفتیش بتایا کہ تین ملزمان ان کے گھر میں چوری کی نیت سے داخل ہوئے جن میں سے ایک کو پکڑ کر تشدد کیا اور دو موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس نے تشدد میں استعمال کیے گئے ڈنڈے اور رسی برآمد کر لی ہے۔ایس ایچ او اورنگزیب خٹک کے مطابق پولیس نے زبیر خان اور دانیال کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ مسعود ذکی، انیس نذیر اور شارق احمد کا ریمانڈ بعد میں لیا جائے گا۔ریحان کی والدہ اور والد پیر کی صبح سٹی کورٹس پہنچ گئے جہاں والدہ آہ و بکا کرتے ہوئے بے ہوش ہو گئیں۔ ریحان کے والد ظہیر نے الزام عائد کیا کہ پولیس ملزمان کو وی آئی پی پروٹوکول دے رہی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں۔یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دہشت گردی کے الزام میں مقدمہ اس صورت میں دائر ہوتا ہے جبکہ خود کار اسلحہ استعمال کیا گیا ہو۔اداکارہ مائرہ خان، ارمینہ خان اور اقرا عزیز سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے 15 سالہ ریحان پر تشدد اور اس کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

طوق منگھ یا منگھوپیر!

کرا چی:(ویب ڈیسک)سندھ کے قدیم ا?ثار جن میں ٹیلے، مساجد، مقابر، مزارات وغیرہ شامل ہیں، خطے کی ارتقائی تہذیب و تمدن کی خاموش داستان بیان کرتے ہیں۔اس کے سب سے بڑے شہر کراچی سے 16 کلو میٹر کے فاصلے پر پہاڑی ٹیلوں اور کیکر کی جھاڑیوں و جنگلات سے گھرا ہوا ”منگھوپیر“کا قصبہ ہے جہاں ہزاروں سال قدیم تہذیب کے ا?ثار پائے جاتے ہیں۔ اس قصبے کے بارے میں مو?رخین کی رائے ہے کہ یہ علاقہ کسی دور میں ا?باد اور ہنستا بستا شہر تھا جو کسی قدرتی ا?فت یا حادثے کا شکار ہو کر صفحہ ہستی سےمٹ گیا لیکن اس کے ا?ثار اب بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔منگھوپیر کا علاقہ کراچی کے شمال مشرق میں واقع ہے جو اسے بند مراد کے ذریعے لسبیلہ سے ملاتا ہے۔ اس کے ٹیلوں پر واقع چوکنڈی طرز کی منقش قبریں، مکانات، تالاب اور دیگر ا?ثار اس کی تاریخی حیثیت کی گواہی دیتے ہیں۔قدیم دور میں یہ علاقہ مکران اور ایران کے ساتھ تجارت کے لیے راہ داری کا کام دیتا تھا اور اسلام پھیلنے کے بعد عربوں کی ا?مد و رفت ایران اور مکران کے راستے ہوتی تھی، ان کے قافلے اسی راستے سے گزر کر اگلے مستقر کی جانب عازم سفر ہوتے تھے۔ دوران سفر ان کا پڑاﺅ لسبیلہ اور اس کے گردونواح کے قصبات میں ہوتا تھا، جن میں سے ایک منگھوپیر کا قصبہ بھی تھا۔ اس کی پہاڑیوں کے دامن میں موجود شکستہ، ٹوٹی پھوٹی پرانی قبریں صدیوں قدیم ہیں، ان میں چوکنڈی طرز کی قبریں بھی ہیں۔ یہاں تمام قبریں جنگ شاہی پتھر سے تعمیر کی گئی ہیں جو تیز پیلے اور قریب قریب زرد رنگ سے ملتا جلتا ہے۔ مو?رخین کے مطابق یہاں ایسی قبریں بھی دیکھی گئیں جن پر تلوار بازی، گھڑ سواری اور ا?ات حرب کے نقوش بھی پائے جاتے تھے جب کہ خواتین کی قبروں پر خوبصورت زیورات کنندہ کئے گئے ہیں۔بعض قبریں چبوترے پر بنائی گئی تھیں جب کہ بعض کے نیچے ایک طرح کے طاق بنائے گئے ہیں جن کے ا?ر پار دیکھا جاسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ کچھ خواتین کی قبروں پر ڈولی اور جنازے کی علامت گہوارے سے مشابہہ نقوش بھی موجود تھے جن کا مطلب تھا کہ یہ قبریں شادی شدہ خواتین کی ہیں۔مردوں کی قبروں پر خوبصورت کلاہ نما ڈیزائن بنائے گئے ہیں، اس کے علاوہ تلوار بازی، گھڑسواری اور خنجر وغیرہ کے نقش نگار بھی بنائے گئے ہیں۔ خواتین کی قبروں پر خوبصورت زیورات کنندہ کئے گئے ہیں۔ ان نقوش سے مرد و زن کی قبروں کی باا?سانی شناخت کی جاسکتی ہے۔ یہ قبریں تعمیراتی فن کا اعلیٰ نمونہ ہیں لیکن اس طرز کی زیادہ تر قبریں ناپید ہوچکی ہیں صرف دو قبریں منگھوپیر کے مزار کے سامنے موجود ہیں ان کی حالت بھی مخدوش ہے۔منگھوپیر کی پہاڑیوں کو ”طوق منگھ“ کہا جاتا ہے۔ منگھوپیر کا مقام جو مگر پیر کے نام سے بھی معروف تھا، ہندوو¿ں کیلئے بھی متبرک حیثیت کا حامل تھا۔ سندھ میں اسلام پھیلنے سے قبل ہندو یاتری اس علاقے میں اپنے مقدس مقامات کی زیارت کیلئے ا?تے تھے اور وہ تالاب میں موجود مگرمچھوں کی پوجا کرتے تھے خاص کر ان کے سردار کی جسے وہ ”لالہ جراج“کا اوتار سمجھتے تھے۔ا?ثار قدیمہ کے ماہرین منگھوپیر کی تہذیب کو کانسی کے دور سے بھی قدیم تہذیب قرار دیتے ہیں۔قدیم ا?ثار کے ماہر، کاربن ڈیٹنگ کے مطابق یہاں ملنے والی ہڈیاں کانسی کے دور (3300-1200 قبلِ مسیح) سے تعلق رکھتی ہیں۔ ماہرین ا?ثار قدیمہ کو یہاں کچھ پیتل کی قدیم اشیا بھی ملی ہیں جن پر موجود نقش و نگار سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں ہزاروں سال پہلے کانسی دور کا ایک قدیم گاو?ں رہا ہوگا جہاں لوگ مگرمچھوں کی عبادت کرتے تھے۔یہ علاقہ چاروں طرف سے پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے، ایک پہاڑ کے دامن میں حوض ہے جس میں ہمہ وقت گرم پانی موجود رہتا ہے۔ اس علاقے میں موجود سمہ دور کے مقبرے، مکانات، تاریخی کتبے، تالاب، چشمے تحقیق و تفتیش کرنے والوں کو دعوت فکر و نظر دیتے ہیں۔ منگھوپیر کو اس لیے بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے کہ سلاطین دہلی کے عہد کے ایک بزرگ، خواجہ حسن سخی سلطان المعروف منگھوپیر مدفون ہیں۔ منگھوپیر بابا یا خواجہ حسن سخی سلطان کون تھے؟ تاریخ اس حوالے سے کچھ روشنی ڈلنے سے قاصر ہے۔

سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان، 100 انڈیکس میں 160 پوائنٹس کا اضافہ

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز کا آغاز مثبت زون میں ہوا ہے,بدھ کے روز مارکیٹ 100 انڈیکس 30 ہزار 419 کی سطح پر کھلی اور کاروبار میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔ابتدائی ایک گھنٹے کے دوران 100 انڈیکس 160.14 پوائنٹس اضافے کے بعد 30 ہزار 579 سطح پر پہنچ چکی ہے۔یاد رہے گزشتہ روز بھی پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مثبت رحجان رہا اور سرمایا کار کافی متحرک رہے , منگل کے روز جب مارکیٹ کھلی تو انڈیکس 29562 پر تھا اور دن کے اختتام پر آٹھ سو سے زائد پوائنٹس کا دیکھا گیا۔مارکیٹ میں اچھا خاصا کاروبار ہونے کے باوجودہ الیکٹریکل مصنوعات بنانے والی کمپنی پی اے ای ایل کو خسارے کا سامنا کرنا پڑا اور فی شیئر کی قیمت میں 1?32 کی کمی ہوئی۔کے ایم ایل، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور کیپکو سمیت دیگر کمپنیاں آج منافع کمانے میں کامیاب رہیں۔

ملک حالت جنگ میں ہے، غیرمسلموں کے شو قابل مذمت ہیں،میلوڈی کوئین شاہدہ منی، گلوکارہ سارہ رضا خان، فیشن ڈیزائنر درشہوار کی چینل ۵ سے خصوصی گفتگو

لاہور(شوبز رپورٹر) میلوڈی کوئین شاہدہ منی نے چینل ۵ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بھی اس ایوارڈ کیلئے کہا گیا تھا مگر میں اپنے ایس ایم پروڈکشن کے شو میں مصروف تھی اور میں معذرت کرلی تھی میں اتنا نہیں جانتی کہ وہاں پر کیا ہوا اور نہ ہی کیا کچھ دیکھ سکی کیونکہ میں پہلے بھی کبھی اس قسم کے شوز میں نہیں گئی سب کی اپنی Personal life ہے مرضی ہے کسی کو صحیح یا غلط نہیں کہہ سکتی ہر کسی کو اپنا اچھا برا سوچنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے مجھے کسی کے بارے میں کوئی حق نہیں کہ میں کوئی بات کروں اتنا جانتی ہوں کہ میں نہیں گئی اور میری ایک عادت ہے کہ جب تک میں کسی کو جان نہ لوں میں تب تک Trustنہیں کرتی اور اکیلی سفر بھی نہیں کرتی میں صرف اپنے شوہر کے ساتھ سفر کرتی ہوں گلوکارہ سارہ رضا خان نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طرح کے اچیومنٹ ایوارڈز ہوں اور وہ اچیومنٹ کو نہ ملیں میرے خیال سے پاکستانی کمیونٹی کا کوئی بھی شو ہو اور Non Dressing ہو اور غیر متعلقہ لوگوں کوا یوارڈز دیئے جائیں تو میں ان کو کبھی بھی Aprciateنہیں کروں گی بلکہ اس کی مذمت کروں گی۔ جبکہ فیشن ڈیزائنر درشہوار نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ملک امن کی جنگ لڑ رہا ہے اور ہمارے فنکار غیر مسلموں کے ساتھ مل کر ایسے شوز کررہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش

واشنگٹن: (ویب ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کم کرنے کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر انتہائی پیچیدہ اور عشروں پرانا مسئلہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ مذہب ہے اور مذہبی معاملات پیچیدہ ہوتے ہیں، وہاں ہندو اور مسلمان رہتے ہیں جن کی ا?پس میں نہیں بنتی۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگیں ہوچکی ہیں لیکن اب صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ عمران خان اور نریندر مودی سے بات ہوئی ہے دونوں ان کے دوست ہیں اور دونوں رہنماوں سے ان کے اچھے تعلقات ہیں لیکن دونوں کی ا?پس میں دوستی نہیں کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت سے بڑے مسائل ہیں۔دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی اور مدد کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان امریکا ا?ئے ان سے ملاقات ہو چکی اور اب میں نریندر مودی سے اس ہفتے فرانس میں ملاقات کروں گا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔بعدازاں بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کر دیا اور وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا۔پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جہاں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازع مسئلہ ہے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی 18 قراردایں بھی منظور ہو چکی ہیں۔اب پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت مقبوضہ کشمیر میں گرفتار افراد کو فوری رہا کرے اور بنیادی آزادیاں بحال کرے: امریکا

واشنگٹن: (ویب ڈیسک)امریکا نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر میں گرفتار افراد کو فوری رہا کرے اور بنیادی آزادیاں بحال کرے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا داخلی معاملہ ہے مگر اس کے مضمرات ہیں جو بھارتی سرحد سے باہر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا سرحد پار دہشت گردی سے متعلق بھارت کے خدشات سے آگاہ ہے لیکن زور دیتا رہے گا کہ جتنا جلد ممکن ہو بھارت خطے میں صورت حال معمول پر لائے۔امریکی سینیئر عہدے دار کا کہنا تھا کہ امریکا ایک تنازع کے ہوتے ہوئے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان سیکیورٹی کے معاملات کو کبھی سرسری نہیں لیتا، یہ تنازع دونوں کو تقسیم کر رہا ہے اور کئی دہائیوں سے تقسیم کر رکھا ہے۔ کشمیر کا تنازع عالمی عدالت میں لے جانے کے پاکستان کے فیصلے سے متعلق امریکی عہدے دار نے کہا کہ پاکستان اپنے فیصلے میں خود مختار ہے۔ لیکن امریکا کا خیال ہے کہ کثیر الجہتی بنانے سے مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد نہیں ملے گی بلکہ اس پر دوطرفہ بات چیت ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کی جانب سے اقدامات کو سمجھنے اور شفافیت کی ضرورت ہے اور امریکا طویل عرصے سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات پر زور دیتا رہا ہے۔اس موقع پر امریکی عہدے دار نے بھارت سے وادی میں گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا اور بنیادی آزادیاں بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر مرکوز ہے لہذا جموں و کشمیر میں سیاسی معمولات بحال کیے جائیں چاہے وہ ابتدا میں بطور وفاقی علاقہ ہو لیکن بعد میں ریاست کے طور پر ہونے چاہئیں۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات بھی واضح کردی کہ دونوں فریقین کے درمیان صدر ٹرمپ ثالثی نہیں کررہے بلکہ ثالثی کی پیش کی ہے۔واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے یہ عہدے دار حال ہی میں خطے کا دورہ کر کے واپس لوٹے ہیں۔انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ امریکا کو مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں اور مسلسل پابندیوں پر گہری تشویش ہے۔ امریکا انفرادی حقوق کے احترام، قانونی طریقہ کار پر عمل اور تمام فریقوں پر مشتمل جامع مذاکرات پر زور دیتا ہے۔بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا تھا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے۔ بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے ہیں۔ا?رٹیکل 370 کیا ہے؟بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا ہے۔بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے۔بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا ہے۔پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کی بھرپور مخالفت کی اور اقوام متحدہ، سلامتی کونسل سمیت ہر فورم پر یہ معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا۔پاکستان نے فوری طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی اقدم کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاسپاکستان اور چین کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس 16 اگست کو ہوا جس میں 15 رکن ممالک کے مندوبین اجلاس میں شریک ہوئے۔و این ملٹری ایڈوائزر جنرل کارلوس لوئٹے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی جبکہ اقوام متحدہ کے قیام امن سپورٹ مشن کے معاون سیکریٹری جنرل آسکر فرنانڈس نے بھی شرکائ کو بریفنگ دی۔مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ایک گھنٹہ 10 منٹ جاری رہا۔یو این ایجنسی کے جاری بیان کے مطابق کشمیر پر سلامتی کونسل میں براہ راست بات چیت ہوئی، بھارتی زیر انتظام مسلم اکثریتی کشمیر کا خصوصی درجہ تھا لیکن بھارت نے 5 اگست کو وہ حیثیت ختم کردی۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کشمیر پر یو این کی پوزیشن سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت ہے، مسئلہ کشمیر کا حتمی درجہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت طے ہونا ہے۔

وفاقی کا بینہ کا اجلاس ،مسئلہ کشمیرعالمی عدالت انصاف لیجانے کافیصلہ

اسلام آباد (این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ نے کم قیمت مکانات منصوبے کیلئے 5 ارب روپے قرضہ فراہمی، پاک ترک سٹریٹجک اکنامک فریم ورک، کرسچن میرج اور طلاق بل 2019، گھریلو تشدد سے تحفظ اور روک تھام کے بل، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سمیت متعدد فیصلوں کی منظوری دیدی ہے جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بزنس مین پر نیب کا خوف طاری ہے، کابینہ میں ڈسکس کیا گیا کہ کیسے باہر سے آنے والے بزنس مینوں کا یہ خوف دور کیا جائے؟ اگلی کابینہ میٹنگ میں بھی بات ہوگی، کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ میں کمی آئی ہے، وزیر اعظم نے بتایا کہ کیسے دیوالیہ معیشت کو پاو¿ں پر کھڑا کیا؟، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نہ اٹھایا گیا تو پاکستان عالمی عدالت انصاف میں جائےگا، کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے، میڈیا بھارتی بربریت کیخلاف تسلسل سے آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے، وزیر اعظم ستائیس ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے، چھبیس ستمبر کو مودی خطاب کریں گے، چھبیس ستمبر تک ہمیں کشمیر ایشو پر مسلسل بات کرتے رہنا ہوگا، جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں توسیع خطے میں امن کے تسلسل کے تحت ہوئی ہے۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ نے کاروباری طبقے اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو ای بلنگ اور ای بڈنگ نظام متعارف کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلز کی ادائیگی اور ٹھیکوں کی بولی مکمل طور پر آن لائن کی جائے۔ وفاقی کابینہ نے پاک ترک اقتصادی فریم ورک اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ترامیم کی بھی منظوری دےدی۔ مراد سعید نے وزارت مواصلات کی ایک سالہ کارکردگی پر کابینہ کو بریفنگ دی اور وزیراعظم عمران خان نے وزارت مواصلات کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کی زیر قیادت کابینہ کا تیرواں آئٹم ایجنڈہ ڈسکس ہوا، تین نمبر ایجنڈہ پر سب سے پہلے بات ہوئی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہر کابینہ ممبر کو ہدایت کی تھی کہ عوامی فلاح کے لئے کام کریں، اس حوالے سے سیر حاصل بات کی گئی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزراءنے عوامی فلاح کے مختلف اقدامات پرائم منسٹر کو بتائے، منسٹر پارلیمنٹری افیئرز نے کابینہ میں بتایا کہ پارلیمنٹ میں پبلک کمپلینٹ سیل کی کارکردگی اچھی ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پرائم منسٹر پورٹل بھی ایک اچھا اقدام ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں شمسی توانائی سے چلنے والی مصنوعات متعارف کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری مہم میں پھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے کیلئے نوجوانوں کو شامل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر توانائی نے اپنی وزارت میں 120 ارب روپے کی ریکارڈ بچت سے متعلق آگاہ کیا، وزیر امور کشمیر نے سیاحت کے فروغ کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن اور ٹیکنالوجی وزارتوں کی طرف سے بھی پروپوزل آئے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سیاحوں کو نارتھ ایریاز میں سہولیات دینے کا فیصلہ بھی ہوا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوا کہ لوگ اپنے گھروں میں ایک کمرہ رینٹ پر دیا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس حوالے سے قرضے بھی دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقدام سے مقامی افراد کو اضافی آمدن اور سیاحوں کو سستی رہائش میسر آسکے گی۔ فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ گیس اور بجلی چوری سے بچنے کے لئے ای میٹرز کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فہمیدہ مرزا نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کے گیپ کو کیسے کم کیا؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کابینہ کو بتایا کہ حکومت میں آنے کے بعد کیا چیلنجز تھے، وزیر اعظم نے بتایا کہ کیسے دیوالیہ معیشت کو پاو¿ں پر کھڑا کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بتایا کہ کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ میں کمی آئی ہے، وزیر اعظم نے بیرونی قرضوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انوسٹمنٹ فرینڈلی پالیسیز بھی کابینہ کے ساتھ شیئر کی گئیں، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ون ونڈو آپریشن کے اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی سہولیات دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ روزگار بڑھانے کیلئے صنعتوں کا فروغ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سر مایہ کاری بڑھانے میں سمندر پار پاکستانی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری کے آٹھ اگست کے فیصلوں کی توثیق کی، معاون خصوصی نے کہا کہ ترکی کے ساتھ اکنامک فریم ورک کی منظوری دی گئی اس میں نو جوائنٹ ورکنگ گروپ بنائے گئے ہیں، ان گروپس کو منسٹر اکنامک افیئر ہیڈ کریں گے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ڈیفنس اور کلوز کو آپریشن بھی ان ورکنگ گروپس کے ٹی او آرز کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ترک آزادانہ تجارتی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ منصوبے کرنے کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں اور ترکی کے ذریعے یورپ سے تجارت بڑھائینگے۔ انہوں نے کہا کہ کم قیمت مکانات منصوبے کیلئے 5 ارب روپے قرضہ فراہمی کی منظوری دی گئی، مکانات کی تعمیر کیلئے قرضے بلاسود فراہم کیے جائیں گے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ کرسچن میرج اینڈ ڈائیورس بل کی پرسپل اپروول دی گئی، ڈومیسٹک وائیلنس اور پروٹیکشن بل کی بھی منظوری دی گئی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مراد سعید نے بتایا کہ ایک سال میں سات ارب روپے کی ریکوری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا ڈرائیونگ لائسنسگ اتھارٹی مڈل ایسٹ میں معاہدے کرےگی۔ انہوں نے بتایا کہ بزنس مین کا اعتماد بڑھانے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، بزنس مین پر نیب کا خوف طاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ڈسکس کیا گیا کہ کیسے باہر سے آنے والے بزنس مینوں کا یہ خوف دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگلی کابینہ میٹنگ میں اس پر بھی بات ہوگی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بھی بات ہوئی ہے، وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر صورت حال پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مودی ہٹلر بن کر اپنی خواہشات کی تکمیل کرنا چاہتا ہے، وزیر اعظم نے کابینہ کو ہدایت کی تمام وزیر اور میڈیا کشمیر ایشو کو زندہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نہ اٹھایا گیا تو پاکستان آئی سی جے میں جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ستائیس ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے، چھبیس ستمبر کو مودی خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے چھبیس ستمبر تک ہمیں کشمیر ایشو پر مسلسل بات کرتے رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں توسیع خطے میں امن کے تسلسل کے تحت ہوئی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اسلامی ممالک کے مفادات معاشی ہیں، کشمیر ایشو پر ہندوستان کو سپورٹ کرنا کشمیر کاز کی مخالفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کی جنگ عالمی فورمز پر موثر انداز میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان کہا ہے کہ سیاسی ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضروری ہے کہ سول سروس قابل اور پرعزم افرادی قوت پر مشتمل ہو جو عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کیا جائے۔ وزیرِ اعظم عمران خان سول سروس اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کررہتے تھے۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری کابینہ اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کی وزیرِ اعظم کو سول سروس اصلاحات میں اب تک کی پیش رفت اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے معاملے پر دنیا کے رہنماﺅں سے رابطوں پر کابینہ کو اعتماد میں لے لیا اور کہا پاکستان کشمیریوں کو مشکل کی گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گا جبکہ بے باک موقف اپنانے پر کابینہ نے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کی۔ وفاقی کابینہ نے کاروباری طبقے اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے کاروباری طبقے اور بیورو کریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو ای بلنگ اور ای بڈنگ نظام متعارف کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلز کی ادائیگی اور ٹھیکوں کی بولی مکمل طور پر آن لائن کی جائے۔ وفاقی کابینہ نے پاک ترک اقتصادی فریم ورک اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ترامیم کی بھی منظوری دے دی۔ مراد سعید نے وزارت مواصلات کی ایک سالہ کارکردگی پر کابینہ کو بریفنگ دی اور وزیراعظم عمران خان نے وزارت مواصلات کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔

مصباح الحق کو چیف سلیکٹر بنانے کی تجویز رد کر دی گئی

لاہور(ویب ڈیسک )پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا “پری سیزن “ کیمپ ان دنوں لاہور میں شروع ہو چکا ہے جس کے لیے بورڈ نے 45 سال کے مصباح الحق کو کیمپ کمانڈنٹ مقرر کیا ہے جبکہ یہ خبر بھی سامنے آرہی ہے کہ انہیں چیف سلیکٹر بنانے کی تجویز رد کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کپتان مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی سربراہی میں کام کرنے والی ’کرکٹ کمیٹی‘ کے بھی رکن ہیں۔پاکستان کے لیے 2001 سے2017 تک 75 ٹیسٹ، 162 ون ڈے اور 39 بین الاقوامی ٹی 20کھیلنے والے مصباح الحق کے حوالے سے اطلاعات گردش کر رہی تھیں کہ بورڈ بیک وقت انہیں کوچ اور چیف سلیکٹر بنانے کی خواہش رکھتا ہے۔اس بات کو اس وقت مزید تقویت ملی جب بورڈ نے کسی بڑے فیصلے سے قبل مصباح الحق کو کیمپ کے لئے کمانڈنٹ مقرر کیا۔تاہم اب اطلاعات ہیں کہ 56 ٹیسٹ میں قومی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے مصباح الحق ہیڈ کوچ بننے کے مضبوط امیدوار ہیں اور ساتھ ہی انہیں مینٹور بھی بنایا جا رہا ہے لیکن مصباح الحق کو چیف سلیکٹر بنانے کی تجویز رد کر دی گئی ہے۔البتہ پی سی بی نے آئندہ ڈومیسٹک سیزن کے لیے 6 صوبائی ٹیموں کے انتخاب کے لیے جس تین رکنی پینل کو تشکیل دیا ہے، اس میں مصباح الحق کو سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف اور سابق ٹیسٹ اسپنر ندیم خان کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔

مریم نواز اور یوسف عباس کا مزید 14 روز کا ریمانڈ منظور

لاہور:(ویب ڈیسک) چودھری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت نے ملزمان کو 4 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نعیم ارشد نے کیس کی سماعت کی۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز سے دوران تفتیش متعدد سوالات کئے کسی کا جواب نہ ملا۔ ان سے پوچھا گیا کہ پیسے آپ کے اکاو¿نٹ میں کیوں آئے؟۔ مریم نواز نے جواب دینے کے بجائے کہ دیا کہ مجھے کچھ معلوم نہیں۔ انہوں نے چوہدری شوگر ملز کے شیئر منتقل ہونے کے بارے کچھ نہیں بتایا۔ادھر احتساب عدالت نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے مبینہ فرنٹ مین ا?فتاب محمود، قاسم قیوم اور فضل داد کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔ احتساب عدالت نے انہیں 3 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔