انصاف پروگرام آج سے آغاز،زکوٰة کے مستحق خاندانوں کیلئے 87 کروڑ کے فنڈ جاری : عثمان بزار

لاہور (خصوصی رپورٹر) بزدار حکومت نے ریکارڈ مدت میں 1000 بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال تیار کر لیا ہے۔وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے آج ایکسپوسنٹر لاہور میں 1000 بستروں پر مشتمل ریکارڈ مدت میں بنائے گئے خصوصی فیلڈ ہسپتال کادورہ کیا- وزیر اعلی عثمان بزدار نے فیلڈ ہسپتال میں کورونا کے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا اور فیلڈ ہسپتال کے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا-وزیر اعلی عثمان بزدار نے تشخیصی کا¶نٹر ، ریسکیو، کمانڈ اینڈ کنٹرول روم، ایمبولینس اور دیگر سہولتوں کا مشاہدہ بھی کیا-وزیر اعلی عثمان بزدار نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ صحت ،ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو1122 کی مشترکہ کاوشوںسے 1000 بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال بنایا گیا ہے – میں نے9 روز قبل ایکسپو سنٹر کا دورہ کر کے ہسپتال کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا تھا- اللہ تعالی کے کرم اور میری ٹیم کی دن رات کی محنت سے ایک ہزار بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال ریکارڈ مدت میں تیار ہوا ہے -9 روز میں 1000 بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال کو فنکشنل کرنا انتہائی احسن اقدام ہے -وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ میں محکمہ صحت ، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو1122 کے حکام کو شاباش دیتا ہوں – ہسپتال مےں تمام ضروری سہولتےں مہےا کی گئی ہیں۔فےلڈ ہسپتال مےں تےن وقت کے کھانے کا انتظام بھی ہے۔اس فےلڈ ہسپتال مےں مرےضوں کو آئسولےشن مےں رکھا جائے گا۔ کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کا بہترین حل گھرو ں میں رہنا ہے- انہوں نے کہا کہ دیگر ہسپتالوں پر بھی پوری توجہ دے رہے ہیں – کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے پنجاب میں نئی 8 لیب بنائیں گے -تشخیصی لیبز کے لئے 62 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے ہیں -8تشخیصی لیبز کے قیام سے کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی سہولت میں اضافہ ہو گا-وزیراعلی عثمان بزدار نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر رائے ونڈکو قرنطینہ کیا گیا ہے -دیہاڑی دار مزدوروں کو ریلیف دینے کیلئے چیف منسٹر انصاف امداد پروگرام کا آج سے آغاز کر دیا گیا ہے -زکوةکے مستحق ایک لاکھ 70 ہزار خاندانوں کی امداد کے لئے87 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے ہیں -وزیر اعلی انصاف امداد پروگرام کے تحت ان افراد کو کل تک مالی امداد پہنچ جائے گی -پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار مالی امداد فراہم کرنے کا انتہائی شفاف اور تیز ترین طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے-چیف منسٹر انصاف امداد پروگرام کے لئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں- 25 لاکھ مستحق خاندانوں کو 4 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی-وزیر اعلی پنجاب انصاف امداد پروگرام کا تمام نظام آن لائن ہے – آج سے درخواست دینے والوں کے کوائف کی تصدیق کی جائے گی اور لاکھوں لوگوں کو تصدیق کے بعد یہ امداد فوری طور پر دی جائے گی- درخواست گزاروں کو کسی دفتر میں نہیں آنا پڑے گا – آن لائن صرف نام، شناختی کارڈ نمبر اور موبائل فون نمبر کی معلومات لی جائیں گی -مالی امداد کی ادائیگی بھی آن لائن ہی ہو گی اوردرخواست گزار شکایات بھی آن لائن درج کرا سکیں گے-وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ ضلع کی سطح پر ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو ٹریننگ دے رہے ہیں -پنجاب میں کورونا وائر س سے متاثرہ مریضوں کی زیادہ تعداد زائرین اور ٹریول ہسٹری رکھنے والوں کی ہے – 33 لوکل ٹرانسمیشن کے مریض ہیں -36 اضلاع میں صوبائی وزراءکی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں -صوبائی وزراءاپنے اضلاع میں کوروناوائرس سے نمٹنے کے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں -صوبائی وزراءچیف منسٹر انصاف امداد پروگرام کے تحت مستحق افراد کو مالی امداد کی تقسیم کے عمل کو بھی مانیٹرکریں گے -صوبائی وزراءاپنے تفویض کردہ اضلاع میں گندم خریداری مہم کی بھی نگرانی کریں گے – کسانوں سے گندم 1400 روپے فی من کے حساب سے خریدی جائے گی-گندم خریداری کیلئے گردآوری کی شرط ختم کر دی ہے -کسانوں سے گندم پہلے آئیے ، پہلے پائیے کی بنیاد پر خریدیں گے-گندم خریداری مراکز کے لئے ایس او پیز جاری کر دیئے گئے ہیں – گندم خریداری مراکز پر ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرائیں گے – کمشنر لاہورڈوےژن نے کو فےلڈ ہسپتال کے قےام کے حوالے سے برےفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فیلڈ ہسپتال میں مریضوں کی سکریننگ کی سہولت بھی رکھی گئی ہے -تشخیصی کا¶نٹر بھی بنایا گیا ہے اورفیلڈہسپتال میں کوروناریسکیو، کمانڈاینڈ کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے – صوبائی وزےر صحت ڈاکٹر ےاسمےن راشد،صوبائی وزےر اطلاعات فےاض الحسن چوہان،اراکین پنجاب اسمبلی مسرت جمشےد چےمہ،عظمی کاردار،سعدیہ سہیل،سےکرٹری سپےشلائزڈ ہےلتھ کےئر و مےڈےکل اےجوکےشن،کمشنر لاہور ڈویژن، سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی ریسکیو1122اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجہ میں مصروف عمل ڈاکٹروں، نرسوں اورپیرا میڈیکل سٹاف سے یکجہتی کااظہارکیاہے-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی خدمات کو خراج تحسین کرتے ہوئے ہسپتالوں کے آئسولیشن وارڈزمیں فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹروں،نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو جذبہ خیرسگالی کے طور پر پھول بھجوائے -وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قرنطینہ مراکز میں متاثرہ بہن بھائیوں کو طبی سہولتیں فراہم کرنے والے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو بھی گلدستے بھجوائے- مختلف شہروں کے انتظامی افسران نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جانب سے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو گلدستے دئےے-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہاکہ پنجاب حکومت ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی خدمات کو سراہتی ہے- ڈاکٹرز ، نرسیںاور پیرامیڈیکل سٹاف ہمارے ہیرو ہیں-انہوںنے کہاکہ مشکل وقت میں مسیحاﺅں کی خدمات کو ہمیشہ یادر کھا جائے گا اور ہمارے ڈاکٹروں نے مسیحائی کی نئی مثال قائم کی ہے -پوری قوم ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو سلام پیش کرتی ہے۔ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار افراد کو رہاکردیاگیا ہے – وزیر اعلی عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ شہری حکومتی ہدایات پر من و عن عملدرآمد کریں -پنجاب حکومت نے تمام اقدامات عوام کی حفاظت کے لئے اٹھائے ہیں-حکومتی اقدامات کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی محفوظ بنائیں-انہوں نے کہا کہ شہری گھروں میں رہیں گے تو کورونا وائرس کی بیماری سے محفوظ رہیں گے-صوبائی حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات عوام کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لئے ہیں – وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے کے عوام کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے آئندہ بھی مزید اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔

سعودیہ نے مسلمان ممالک کو ایک بار پھر حج تیاریاں موخر کرنیکا پیغام دیدیا

اسلام آباد ، ریاض (نیوز ایجنسیاں) سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر بنتن نے کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے باعث مسلمانوں سے حج کی تیاریاں موخر کرنے کا کہا ہے۔ سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر بنتن نے کہا کہ سعودی عرب حج و عمرہ زائرین کی خدمت کے لیے پوری طرح تیار ہے اور سعودی حکومت عازمین عمرہ کو کسی بھی وقت آنے کی اجازت دے سکتی ہے۔ ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر بنتن نے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث موجودہ حالات کے پیش نظر سعودی حکومت مسلمانوں اور اپنے شہریوں کی صحت و تندرستی کے حوالے سے فکرمند ہے، اس لیے ہم دنیا بھر میں اپنے مسلمان بھائیوں سے کہتے ہیں کہ صورتحال واضح ہونے کا انتظار کریں اور حج معاہدے نہ کریں۔سعودی حکومت نے پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کی حکومتوں کو حج معاہدے کرنے سے روک دیا ہے جبکہ رواں سال کے شروع میں عمرے کو بھی معطل کردیا ہے اور اس سال حج بھی موقوف ہونے کا خدشہ ہے۔ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے 1500 سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں اور 10 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ حکومت نے ملک میں لاک ڈاو¿ن کردیا ہے اور تمام غیر ملکی پروازیں بھی معطل کردی گئی ہیں۔ گزشتہ سال دنیا بھر سے 25 لاکھ حاجیوں نے حج کے مقدس فریضے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب کا سفر کیا تھا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا ہے کہ حج کی ادائیگی کے حوالے سے صورتحال کا ہم جائزہ لے رہے ہیں، صورتحال ابھی واضح نہیں ہے ، عمرے کی ادائیگی پر پابندی اور مساجد کی بندش بہت مشکل فیصلے تھے ، انسانی جانوں کو بچانے کیلئے مشکل اقدامات اٹھانے پڑے اور دین اس بات کی اجازت دیتا ہے،قرضوں کی ریسٹرکچرنگ اچھی تجویز ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی اس حوالے سے گفتگو کر رہے ہیں،پاکستان اس تجویز کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے ۔ یہ بات بدھ کو انہوں نے پاکستانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے سعودی ہم منصب سے ہونیوالے ٹیلیفونک رابطے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاکہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے میری تفصیلی گفتگو ہوئی،میں نے کرونا کی وجہ سے سعودی عرب میں ہونیوالی دس کے قریب اموات پر اظہار تعزیت اور اظہار یکجہتی کیا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمارے بہت سے عمرہ زائرین جو سعودی عرب میں پھنسے ہوئے تھے ان کی اکثریت بخیریت اب اپنے گھروں میں پہنچ چکی ہے میں نے اس تعاون پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔حج کی ادائیگی کے حوالے سے بھی سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو ہوئی انہوں نے کہا کہ صورتحال کا ہم جائزہ لے رہے ہیں صورتحال ابھی واضح نہیں ہے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ عمرے کی ادائیگی پر پابندی اور مساجد کی بندش بہت مشکل فیصلے تھے لیکن انسانی جانوں کو بچانے کیلئے یہ مشکل اقدامات اٹھانے پڑے اور دین اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں نے انہیں جی 20 ممالک کے اجلاس کے انعقاد پر مبارکباد دی-کی 20 میں اکثر ترقی یافتہ ممالک شامل ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں نے سعودی ہم منصب سے گذارش کی کہ موجودہ عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک شدید معاشی دباو¿ کا شکار ہیں لہذا ان ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی جائے تاکہ وہ اپنے وسائل انسانی جانوں کو بچانے کیلئے استعمال میں لا سکیں – سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ قرضوں کی ریسٹرکچرنگ اچھی تجویز ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی اس حوالے سے گفتگو کر رہے ہیںاور پاکستان اس تجویز کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے اور ایک مومینٹم بنتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میں نے سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے، حال ہی میں سعودی عرب کے دو شہروں ریاض اور جیزان پر ہونیوالے میزائل حملے کی شدید مذمت کی اور ان کے پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی کیا،ان حالات میں جب دنیا ایک طرف کرونا وبا کا مقابلہ کر رہی ہے ان حالات میں اس طرح کے حملے بلا جواز ہیں،ہم نے یہ بھی طے کیا کہ ہم کرونا وبائی چیلنج اور دیگر علاقائی امور پر مشاورت کیلئے رابطے میں رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ دو روز قبل میری او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے بھی گفتگو ہوئی،ہم سعودی عرب کیساتھ مل کر او آئی سی کے تمام ممبر ممالک کے ساتھ رابطے میں رہیں گے تاکہ ایک مربوط حکمت عملی بنائی جا سکے۔ انہوںنے کہا کہ کرونا وبا کا سامنا صرف پاکستان کو نہیں پوری دنیا کو ہے،امریکہ اور یورپ جو وسائل کے اعتبار سے ہم سے کہیں آگے ہیں ان کی صورتحال آپ کے سامنے ہے،ہم نے اس وبائی تناظر میں ترقی پذیر ممالک کی معاشی مشکلات کا معاملہ اٹھایا۔ انہوںنے کہاکہ میں نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے یورپی ممالک کو خط لکھا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری اسٹرکچر کر دیا جائے تو وہ سود اور قرض کی ادائیگی کی رقم، اپنے ہیلتھ کئیر سسٹم کی بہتری کیلئے استعمال میں لا سکتے ہیں،پاکستان اس تجویز کو لے کر اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں کرونا ٹسٹنگ کی استعداد میں اضافہ ہو رہا ہے پاکستان کوارنٹائین کی سہولت کو بتدریج بڑھا رہا۔انہوںنے کہاکہ ہم انسانی جانوں کو بچانے کیلئے لاک ڈاو¿ن کی ضرورت کو سمجھتے ہیں اور دوسری طرف ہم لاک ڈاو¿ن کے مضر اثرات کو بھی نظر میں رکھ رہے ہیں تاکہ اشیائے ضرورت کی قلت پیدا نہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایک فارمولے کو پوری دنیا پر نافذ نہیں کر سکتے ہر ملک کو اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے بلا سوچے سمجھے 21 دن کا لاک ڈاو¿ن کیا اور انہیں قوم سے معافی مانگنا پڑی اسی لیے وزیر اعظم عمران خان لاک ڈاو¿ن سے اتفاق نہیں کر رہے ہیں اور چاہ رہے ہیں کہ ہم بتدریج آگے بڑھیں۔

نیو یارک میں کرونا متاثرین کی تعداد 75 ہزار سے بڑھ گئی202 ممالک میں وائرس 42 ہزار ہلاکتیں

نیویارک (اے پی پی) امریکی ریاست نیو یارک کے گورنر اینڈریو ک±ومو نے شہریوں کو گھر پر رہنے کی اپیل کی ہے جہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 75 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔امریکہ ایک لاکھ 60 ہزار کورونا وائرس متاثرین کے ساتھ اب دنیا میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت 34 ریاستوں میں شہریوں کوگھر پر رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق رہائشیوں کو صرف خوراک اور دیگر ناگزیر اشیا کی خریداری کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت ہے۔ پولیس، طبی کارکنوں اور محدود تعداد میں دیگر عملہ کو کام کے لیے باہر جانے کی اجازت ہے۔گورنرک±ومو نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ نیو یارک ریاست میں متاثرین کی تعداد 75 ہزار 795 ہو گئی ہے جو ایک دن پہلے کے مقابلے میں 9 ہزار سے زائد کا اضافہ ہے۔متاثرین کے ہنگامی علاج معالجہ کے لئے امریکی بحریہ نے ایک بحری جہاز پر ہسپتال قائم کر دیا ہے جبکہ ایک کنونشن سنٹر اور سنٹرل پارک میں بھی عارضی ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔ امریکہ نے چین سے 17 ہزار وینٹی لیٹرز منگوانے کا آرڈر بھی دیا ہے تاکہ زندگی بچانے والے ان آلات کی شدید کمی پوری کی جا سکے۔امریکا میں کرونا سے صورتحال تباہ کن ہونے لگی، ایک روز میں آٹھ سو پینسٹھ افراد ہلاک ہو گئے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ کرونا وبا کے سبب اگلے دو ہفتے انتہا سے زیادہ درد ناک ہوں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں کرونا سے صورتحال بے قابو، چوبیس گھنٹوں میں 865 افراد ہلاک ہو گئے۔ امریکا میں عالمی وبا کے سبب مرنے والوں کی تعداد 3 ہزار آٹھ سو نوے ہو گئی۔ ایک لاکھ اٹھاسی ہزار 878 افراد کرونا سے متاثر ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام کو خبردار کیا کہ آئندہ دو ہفتے بہت زیادہ تکلیف دہ ہونے جا رہے ہیں۔ امریکی عوام مشکل دنوں کے لیے تیار رہیں۔وائٹ ہاوس میں بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نظر نہ آنے والے دشمن کی وجہ سے امریکا میں اس طرح کی اموات ناقابل یقین ہیں۔ دو سو دو ممالک میں کورونا کے ڈیرے، دنیا بھر میں مرنے والوں کی تعداد 42 ہزار 156 ہو گئی، اٹلی میں کورونا سے 12 ہزار 428 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں کورونا کا بسیرا، اٹلی میں صورتحال سب سے خوفناک ہے جہاں بارہ ہزار چار سو اڑتالیس افراد ہلاک اور ایک لاکھ پانچ ہزار سات سو بانوے افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔اسپین میں کورونا سے 8 ہزار چار سو چونسٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ چین میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 3 ہزار تین سو پانچ ہے۔ جرمنی میں کورونا سے سات سو پچھتر افراد ہلاک، فرانس میں تین ہزار پانچ سو تئیس، ایران میں دوہزار آٹھ سو اٹھانوے افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔برطانیہ میں بھی کورونا سے صورتحال بگڑنے لگی۔ سترہ سو نواسی افراد ہلاک ہو گئے جبکہ پچیس ہزار ایک سو پچاس افراد وباکی زد میں ہیں۔ لندن کے کنگز کالج ہسپتال میں کورونا کی وجہ سے تیرہ سالہ بچہ ہلاک ہو گیا۔ کانگو کے سابق صدر 81 برس کی عمر میں پیرس میں کورونا وائرس سے ہلاک ہو گئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے سرکاری اعداد وشمار کی بنیاد پر کی گئی گنتی کے مطابق کرونا وائرس کی عالمی وباءکی وجہ سے یورپ میں 30ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں ایک تہائی ہلاکتیں اٹلی اور سپین میں ہوئی ہیں ۔یورپ میں 458601کیسز میں مجموعی طور پر 30063ہلاکتیں ہوئی ہیں جس کے ساتھ یہ کووڈ۔19 سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا خطہ بن گیا ہے ۔زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جو کہ 12428 ہیں ، اس کے بعد پیرس میں 8189اور فرانس میں 3323ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔تازہ ترین یورپی اعداد وشمار امریکہ کے یہ اعلان کرنے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے کہ وہاں جان ہاپکنز یونیورسٹی کی گنتی کے مطابق 4076ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔یہ ہفتے کی رات ریکارڈ ہونیوالی 2010اموات سے زیادہ ہیں جبکہ یہ تعداد چین میں ہونیوالی ہلاکتوں سے بھی زائد ہے جہاں یہ بیماری پہلی مرتبہ گزشتہ برس کے آخر میں سامنے آئی تھی ۔عالمی سطح پر اموات کی تعداد منگل کو 40ہزار سے بڑھ گئی تھی۔

پنجاب کے ہسپتالوں میں کرونا مریضوں پر ملیریا کی دوا استعمال 8 صحتیاب

لاہور (جنرل رپورٹر) پنجاب کے مختلف ہسپتا لوں میں کرونا وائرس سے متاثر مریضوں پر ملیریا کی دوا کا استعمال شروع کر دیا گیا ۔سی او او میو ہسپتا ل ڈاکٹر اسد اسلم کے مطابق میو ہسپتا ل میں 15 دن میں 8 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ میو ہسپتا ل میں کرونا مریضوں پر ملیریا کی دوا ستعمال کی جارہی ہے۔ڈاکٹر اسداسلم نے کہا ہے کہ جومریض صحت یاب ہوکرگئے ہیں ان پر دوا کا نتیجہ بظاہر کامیاب رہا ، چین میں ملیریا کی دوا کے استعمال کے بعد یہاں بھی فزیشن یہ دوا ستعمال کر رہے ہیں۔ڈاکٹراسداسلم کے مطابق پنجاب کے ہسپتا لوں میں ملیریا کی دوا پہلے سے موجود ہے اور پنجاب حکومت نے ملیریا کی 50 ہزار سے زائد گولیاں مزید اسٹاک کرلیں۔دوسری جانب مارکیٹ ذرائع کے مطابق لاہورکی مارکیٹوں سے ملیریا کی دوا غائب ہوگئی ۔خریداروں نے بتایا کہ جس میڈیکل اسٹور سے دوا مانگی جائے کہتے ہیں دستیاب نہیں۔ بون میرو ٹرانسپلانٹ کے ماہر ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا ہے کہ چین نے کرونا کے صحتیاب مریضوں کاپلازما نکال کربیمار مریضوں کو لگا یا اور چین نے اس تجربے سے فائدہ اٹھایا اورمریضوں کی تعداد کم کی۔انہوں نے کہا کہ خسرہ جیسی بیماریوں کا علاج بھی اسی طریقے سے کیاجاتا تھا جبکہ ایبولا اور سوائن فلو جیسی بیماریوں کا علاج بھی پلازما کے ذریعے کیا گیا۔انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان میں اس وقت کرونا کے صحتیاب مریض ہیں جن کا پلازما رکھ لینا چاہیے، کرونا کی80 فیصدصحتیاب مریضوں کا پلازما علاج کیلئے بہترین ہوگا، پلازما عطیہ کرنے سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، چین نی200 ایم ایل پلازما دو سے تین مرتبہ متاثرہ مریضوں کو لگایا جبکہ 600ایم ایل پلازما ایک بار ہی متاثرہ لوگوں کو لگایا اور وہ ٹھیک ہوئے، ہماری کوشش ہوگی ہم بھی ایک ہی مرتبہ600ایم ایل پلازما لگائیں۔ ڈایو نیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی سربراہی میں کام کرنے والی ریسرچ ٹیم نے نوول کورونا وائرس2019 میں مقامی طور پر ہونے والی تبدیلیوں کا پتہ لگالیا ہے۔ ماہرین کا کہناہے وائرس میں مقامی حالات کے باعث جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں اور یہ عمل ابھی جاری ہے، جینیاتی تبدیلیوں کا سلسلہ ترتیب معلوم ہونے سے کورونا کی تشخیص ،علاج اور ویکیسن کی تیاری میں مدد ملے گی۔اس لحاظ سے مقامی طور پر پھیلنے والے وائرس کے جینوم سیکیوینس کا پتہ لگانا ایک اہم پیش رفت سمجھی جارہی ہے تاہم ریسرچ کا عمل ابھی جاری ہے اس کی تکمیل میں کچھ وقت درکار ہے۔ ڈا یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کے جینوم سیکیوینس کا سلسلہ ترتیب معلوم کرنے کے لیے مقامی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والے پندرہ سالہ لڑکے سے وائرس لےکر اس کا تجزیہ کیا گیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کا سلسلہ ترتیب معلوم کرنا انتہائی اہم پیش رفت ہے جس سے ویکسین بنانے اور علاج میں بڑی مدد ملے گی تاہم یہ ریسرچ کا ابتدائی مگر بہت اہم مرحلہ ہے ابھی تحقیق کے کئی مراحل باقی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈا یونیورسٹی لیب ملک کی اولین لیب ہے جہاں کرونا وائرس کےلیے پی سی آر ٹیسٹ متعارف کرایا گیا، ڈا یونیورسٹی کی جدید آلات سے آراستہ بی ایس ایل تھری وائرولوجی لیب کو استعمال کرتے ہوئے وائرس کے نمونے اس کا آر این اے علیحدہ کیا گیا اور پی سی آر کے ذریعے وائرس کی موجودگی کا پتہ چلایا گیا۔ یہ وائرس مقامی طور پر پندرہ سالہ لڑکے میں منتقل ہوا لیکن تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ وائرس سعودی عرب کے راستے پاکستان منتقل ہوا اور پہلے ہی مرحلے پر ایک ہی خاندان کے پندرہ افراد کو متاثر کیا جس سے پتہ چلتا ہے یہ مقامی طور پر بہت تیزی سے پھیلتا ہے، سلسلہ ترتیب سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وائرس کی جینیاتی ترتیب ووہان وائرس سے معمولی مختلف ہے اور اس میں کچھ جینیاتی تبدیلیاں عمل میں آئی ہیں۔ اس وائرس نے چین میں جنم لیا اور سعودی عرب کے راستے پاکستان منتقل ہوا، مزید برآں یہ بھی واضح رہے کہ یہ ایک ابتدائی تحقیق کا کیس ہےجبکہ ڈا یونیورسٹی کے ماہرین کی ٹیم ان تما م نمونوں کے تجزیے میں مصروف ہے جو دوسرے ممالک بہ شمول ایران ، عراق اور شام برطانیہ و امریکا سے پاکستان منتقل ہوئے اور یہ ریسرچ ابھی جاری ہے۔

پاکستان میں 2238 افراد کرونا سے متاثر، اموات 31 تک پہنچ گئیں 85 صحت یاب

اسلام آباد /کراچی /لاہور /پشاور /کوئٹہ /گلگت /مظفر آباد (نمائندگان خبریں) پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار 112 تک جا پہنچی ،اب تک اس عالمی وبا سے 28 افراد انتقال کرچکے ہیں۔وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کراچی میں مزید 33 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 709 ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس وقت 307 کورونا متاثرین زیر علاج ہیں، حیدر آباد میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 128 ہے جبکہ جیکب آباد اور دادو سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔انہوں نے بتایاکہ سکھر قرنطینہ میں 265 افراد کا ٹیسٹ مثبت ہے ، لاڑکانہ قرنطینہ میں رکھے گئے 7 کیسز میں کورونا ٹیسٹ مثبت رہا۔بعد ازاں انہوں نے کراچی میں کورونا وائرس سے ایک اور ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ 59 سالہ شخص کو 19 مارچ کو سعودی عرب سے واپسی پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ مریض کو سانس کی بیماری تھی اور وہ پہلے دن سے وینٹی لیٹر پر تھے۔سندھ میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے،ادھر پنجاب میں مزید 40 کیسز سامنے آنے سے صوبے میں متاثرین کی تعداد 748 تک پہنچ گئی۔ترجمان محکمہ صحت قیصر آصف نے ان نئے کیسز کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 91 زائرین، رائے ونڈ قرنطینہ میں 41 اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔انہوں نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 159، گجرات 86، راولپنڈی میں 46، جہلم میں 28 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ باقی کیسز صوبے کے دیگر علاقوں میں سامنے آئے۔بعد ازاں ترجمان نے 8 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 748 ہوگئی ہے۔دوسری جانب یکم اپریل کو ہی راولپنڈی میں کورونا وائرس سے ایک اور شخص انتقال کرگیا۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی انوارالحق نے مذکورہ موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ 85 سال شخص 21 مارچ کو برطانیہ سے واپس آیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ مریض کا انتقال گزشتہ رات کو ہوا تاہم ان کے نتائج بدھ کوآئے جو مثبت تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتقال کرجانے والے شخص کا تعلق گجر خان سے تھا اور ان کی تدفین وہیں کی جائے گی۔بدھ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم حکومتی سطح پر اعداد و شمار بتانے کے لیے قائم کی گئی ویب سائٹ پر اسلام آباد میں کیسز کی تعداد کو کم کردیا گیااس سے قبل گزشتہ روز تک سرکاری ویب سائٹ پر اسلام آباد میں 58 افراد متاثر تھے تاہم اب ان کیسز کو 54 کردیا گیا۔علاوہ ازیں گلگت بلتستان کے کیسز میں ویب سائٹ کے مطابق اضافہ دیکھا گیا اور یہ تعداد 148 سے بڑھ کر 184 تک جا پہنچی۔ان دونوں علاقوں کے اعداد و شمار کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 ہزار 71 ہوگئی ہے، جس میں پنجاب سے سب سے زیادہ 740، سندھ سے 676، خیبرپختونخوا سے 253، بلوچستان سے 158، گلگت بلتستان سے 184، اسلام آباد سے 54 اور آزاد کشمیر سے 6 کیسز شامل ہیں۔اموات کی مجموعی تعداد میں بھی پنجاب سب سے آگے ہیں اور راولپنڈی کی ہلاکت کو ملا کر یہاں اب تک 10افراد انتقال کرچکے ہیں، جس کے بعد سندھ میں 9، خیبرپختونخوا میں 6، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان میں ایک فرد اس وائرس کے باعث وفات پاگیا۔خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تک 82 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں، جس میں ایک بڑی تعداد سندھ سے ہے۔میو ہسپتال انتظامیہ نے کروناوائرس کے مریضوں کی تفصیلات جا ری کردیں ۔ ہسپتال میں کروناوائرس کے تصدیق شدہ مزید 10 مریض داخل ہیں ۔81 تصدیق شدہ مریض زیر علاج ہیں۔9 تصدیق شدہ مریضوں کو پی کے ایل آئی اور سی ایم ایچ نیشنل ہسپتال ریفر کیا گیا ہے۔ میو ہسپتال سے 7 تصدیق شدہ مریضوں کق حالت بہتر ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا ہے ۔میو ہسپتال میں 3 کنفرم مریض ہلاک ہو چکے ہیں ۔ کروناوائرس کے 15 مشتبہ مریض بھی آئسولیشین وارڈ میں زیر علاج ہیں۔اب تک مجموعی 192 کیس میو ہسپتال لائے گئے۔7 7مریضوں کی رپوٹس منفی آنے پر ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔96مریض تاحال میو ہسپتال کے آئسولیشین وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ نارتھ میڈیکل وارڈ میں 77، او وی ایچ وارڈ 19 زیر علاج ہیں ۔گزشتہ چند گھنٹوں میں شہر کے مزید 8افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔شہر میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 167 ہو گئی۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 748 کنفرم مریض ہیں۔ راولپنڈی میں 83 سالہ کرم داد جان کورونا وائرس سے جاں بحق ہو گیا۔کرم داد برطانیہ سے آیا تھا، بے نظیر بھٹو ہسپتال میں داخل تھا۔ کورونا وائرس سے 10 اموات، 5 مریض صحت یاب ہو چکے۔ ڈی جی خان سے207 زائرین، ملتان 91 زائرین، رائے ونڈ کورنٹین 41 اور فیصل آباد کورنٹین میں 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق۔ لاہور میں 167، قصور 1، ننکانہ صاحب 13، راولپنڈی 46، جہلم 28، اٹک میں ایک مریض ہے۔گوجرانوالہ میں 12، گجرات 86، منڈی بہاوالدین 4، حافظ آباد 5 اور ناروال میں 2 مریض ہیں۔ سرگودھا 7، میانوالی 3، خوشاب 1، ملتان 2، وہاڑی 2، فیصل آباد 9، رحیم یار خان میں 3 مریض ہیں۔ بہاولنگر 3، بہاولپور 1، لودھراں 2، لیہ میں ایک، ڈی جی خان میں 5 مریض ہیں۔ پنجاب میں گزشتہ روزتک 16061 مشتبہ افراد کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ٹیسٹ این آئی ایچ اسلام آباد، پی آر ایل پنجاب، شوکت خانم، نشتر ہسپتال ملتان اور چغتائی لیب میں کیے جا رہے ہیں۔سکھرکےقرنطینہ سینٹر میں کرونا کے 101 مریض صحتیاب ہوگئے ، تمام افراد کا دوبارہ ٹیسٹ منفی آیا تو ان کو گھروں کو روانہ کردیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کروناوائرس تیزی سےپھیلنے لگا تاہم سکھر کے قرنطینہ سینٹر میں کرونا کے151 مریضوں میں سے 101 صحتیاب ہوگئے ہیں۔ڈویژنل کمشنر شفیق مہیسر کے مطابق ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق ان افراد کا ایک بار پھر ٹیسٹ لیا جائے گا، دوبارہ ٹیسٹ منفی آیا تو مریضوں کو گھروں کو روانہ کردیا جائے گا۔شفیق مہیسرنے بتایاکہ چودہ مارچ کو تفتان بارڈر سے تین سو دوافراد کو قرنطینہ سینٹر منتقل کیا گیاتھا، ان میں سے 151 کے مثبت اور 151 کے منفی آئے۔

فوج سرحدوں کی خفاطت کیساتھ کرونا کے مقابلے کیلئے قوم کیساتھ کھڑی ہے آرمی چیف

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قوم کی اجتماعی کوششوں سے تمام مسائل کو خطرہ بننے سے پہلے حل کر لیں گے اور معاشرے کے کسی بھی طبقے کو وبا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف نے بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی جس میں کورونا وائرس وبا کی روک تھام میں فوج کی جانب سے وفاقی و صوبائی انتظامیہ کو فراہم کی جانے والی معاونت اور اہل کاروں کی تعیناتی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔اس موقعے پر آرمی چیف نے کہا کہ فوجی دستے شہریوں کو وبا سے بچانے کے ساتھ ساتھ مشکلات کے شکار عوام کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔ قومی اجتماعی کوششوں سے تمام مسائل کو خطرہ بننے سے پہلے حل کر لیں گے۔ پاک فوج عوام کی مدد اور سہولت کے لئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر ہمیں متحدہ ہوکر حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ موجودہ صورت حال دشوار ضرور ہے تاہم ہم بحیثیت قوم ماضی میں بھی مشکل حالات کا سامنا کرچکے ہیں۔ اس چیلنج کی نوعیت ماضی کے مقابلے میں مختلف ہے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ فوج سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ کورونا وبا کے مقابلے کے لیے قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔

قومی رابطہ کیمٹی کا اجلاس لاک ڈاون 14 اپر یل تک جاری رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاو¿ روکنے کیلئے صوبوں کی جانب سے نافذ کیے گئے لاک ڈاو¿ن کی مدت میں مزید 2 ہفتوں کا اضافہ کااعلان کر دیا ہے جس کے بعد 14 اپریل تک لاک ڈاو¿ن جاری رہے گا جبکہ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ 14اپریل سے پہلے قومی رابطہ کمیٹی کی دوبارہ میٹنگ ہوگی جس میں فیصلہ کریں گے کہ بندشیں کم کی جائیں یا بڑھائی جائیں ،اس دوران وہ سروسز اور صنعتیں جو بنیادی ضرورت کی چیزیں بناتی ہے، بدستور کھلی رہیں گی،کھانے پینے کی اشیائ، ادویات کی صنعتوں کو مکمل طورپر کھلا رکھنا بہت ضروری ہے ، گ±ڈز ٹرانسپورٹ پر کوئی بندش نہیں ہوگی، اگر بندشیں نہ لگاتے تو کورونا کےسز کئی گنا زیادہ ہوتے ،تمام فریقین این سی سی کے فیصلے پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے،4 اپریل کو بیرون ملک سے ایک پرواز اسلام آباد آئےگی جس کے تمام مسافروں کو ائیرپورٹ پر قرنطینہ میں رکھ کر ٹیسٹ کیاجائےگا، منفی آنے پر ہی انہیں جانے دیاجائے گا۔ بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں کورونا وائرس کے باعث ملک کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے 2 ہفتوں کے لیے لاک ڈاو¿ن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاق اور تمام صوبوں نے مشاورت سے فیصلہ کیاکہ بندشوں کو 2 ہفتوں کے لیے پورے ملک میں جاری رکھا جائے گا اور مشترکہ طورپر فیصلہ ہوا کہ یکم سے 14 اپریل تک موجودہ صورتحال جاری رہے گی۔اسد عمر نے کہا کہ 14اپریل سے پہلے قومی رابطہ کمیٹی کی دوبارہ میٹنگ ہوگی جس میں فیصلہ کریں گے کہ بندشیں کم کی جائیں یا بڑھائی جائیں تاہم اس دوران وہ سروسز اور صنعتیں جو بنیادی ضرورت کی چیزیں بناتی ہے، بدستور کھلی رہیں گی۔انہوںنے کہاکہ کھانے پینے کی اشیائ، ادویات کی صنعتوں کو مکمل طورپر کھلا رکھنا بہت ضروری ہے جبکہ گ±ڈز ٹرانسپورٹ پر کوئی بندش نہیں ہوگی۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ اب تمام فریقین نے یقین دہانی کرائی ہے کہ این سی سی کے فیصلے پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے تاہم 4 اپریل کو بیرون ملک سے ایک پرواز اسلام آباد آئے گی جس کے تمام مسافروں کو ائیرپورٹ پر قرنطینہ میں رکھ کر ٹیسٹ کیاجائے گا اور منفی آنے پر ہی انہیں جانے دیاجائے گا۔اسد عمر نے کہا کہ ماضی میں بیرون ملک سے آنے والوں کی وجہ سے کورونا پھیلا ہے، بیرون ملک سے اسلام آباد آنے والی پرواز کے مسافروں کو شہر کے دیگرعلاقوں میں بھجوانے کا انتظام کیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اندرون ملک پروازوں پر بندش جاری رہے گی، جتنا ہم تجزیے، ڈیٹا پر فیصلے کریں گے، اتنے ہم بہتر فیصلے کرسکیں گے، جو بندشیں کی گئیں اس سے کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے، اگر بندشیں نہ لگاتے تو کورونا کےسز کئی گنا زیادہ ہوتے لہٰذا مزید بندشوں کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ کہ شکایات آئی ہیں کہ کچھ پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے دفاتر بائیو میٹرک مشین سے حاضری لگارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بندشوں پر مزید عمل کریں تو صورتحال میں بہتری آسکتی ہے۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ تین سے 11 اپریل تک پی آئی اے کے ذریعے 17 پروازیں اڑیں گی جن کے ذریعے 2 ہزار کے قریب مسافروں کو پاکستان لایاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ، کینیڈا، ترکی، باکو اور کوالالمپور کی خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی۔اسد عمر نے بتایاکہ ماضی میں بیرون ملک سے آنےوالوں کی وجہ سے کورونا پھیلا ہے، بیرون ملک سے اسلام آباد آنے والی پرواز کے مسافروں کو شہر کے دیگر علاقوں میں بھجوانے کا انتظام کیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں بھی کچھ وقت بعد پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایاکہ پاکستان میں مشتبہ کیسزکی تعداد 17331 ہے،پچھلے چوبیس گھنٹے میں زیادہ اضافہ ہوا، 8 ہزار 893 لوگ قرنطینہ میں ہیں جن میں سے پانچ ہزار 190 کے نتائج فائنل کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 19 فیصد کے ٹیسٹ مثبت آئے،82 لوگ مکمل طور پر صحت یاب ہوئے،مختلف ہسپتالوں میں 974 مریض داخل ہیں جن میں سے دس وینٹی لیٹر پر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ (آج) جمعرات کو صحت کے حوالے سے ضروری اعلانات کریں گے۔

25ہزار تک مریض سنبھال سکتے ہیں 25 ہزارسے زائد کرونا مر یض سبنھالنا مشکل عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے قوم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ کورونا وائرس کے سدباب کیلئے قائم کیے گئے فنڈ کا کسی صورت غلط استعمال نہیں ہوگا، حکومت تنہا کچھ نہیں کر سکتی، ہمارے پاس ایمان کی بہت بڑی قوت ہے،پوری قوم سے مل کر کورونا کو شکست دیں گے،معاشی مشکلات کے باوجود ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے،راشن تقسیم کے معاملے پر سیاسی مداخلت نہیں ہوگی،ٹائیگر فورس سے کام غیر سیاسی لیا جائے گا،کورونا ٹائیگر فورس یونین کونسل میں مستحقین کا پتا لگائے گی، کورونا امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتا، کسی کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے،ڈیم فنڈز کے پیسے سابق چیف جسٹس نے اکٹھے کیے، کوئی استعمال نہیں کر سکتا،ڈیم فنڈز کے پیسے محفوظ ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کورونا کا مقابلہ کرنا ہے، حکومت تنہا کچھ نہیں کر سکتی، پوری قوم سے مل کر کورونا کو شکست دیں گے۔ ہمارے پاس ایمان کی بہت بڑی قوت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ راشن تقسیم کے معاملے پر سیاسی مداخلت نہیں ہوگی۔ ٹائیگر فورس سے کام غیر سیاسی لیا جائے گا۔ کورونا ٹائیگر فورس یونین کونسل میں مستحقین کا پتا لگائے گی۔انہوں نے قوم کو یقین دہانی کرائی کہ کورونا وائرس کے سدباب کیلئے قائم کیے گئے فنڈ کا کسی صورت غلط استعمال نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ڈیٹا بنا رہے ہیں، غلط استعمال نہیں ہوگا، میں اسے خود مانیٹر کر رہا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ فنڈ اکٹھا کرنے کا وسیع تجربہ رکھتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ شوکت خانم کیلئے تاریخ کا سب سے بڑا فنڈ اکٹھا کرنے والا ہوں۔ایک سوال کا جاواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کوئی نہیں بتا سکتا کہ کورونا کب تک چلے گا، دیکھنا ہے کہ اس وبا کیخلاف جنگ کتنا عرصہ جاری رہتی ہے۔انہوںنے کہاکہ کورونا امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتا، کسی کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ زلزلہ اور سیلاب کے دوران پاکستانیوں نے دل کھول کر مدد کی، اب کورونا کی صورتحال کے پیش نظر ہم نے لوگوں کو گھروں میں رکھنا ہے تو کھانا بھی دینا ہوگا۔وزیراعظم نے بتایا کہ ہمارے پاس ایک کروڑ 20 لاکھ خاندان رجسٹرڈ ہیں۔ ہم احساس پروگرام کے ڈیٹا کے ذریعے لوگوں کو کیش ٹرانسفر کریں گے،امریکا اور یورپ کے تمام مزدور رجسٹرڈ ہیں لیکن پاکستان میں 80 فیصد مزدور رجسٹرڈ ہی نہیں، ہم نے اپنے مزدور طبقے کے پاس پہنچنا ہے۔ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈیم فنڈز کے پیسے سابق چیف جسٹس نے اکٹھے کیے، کوئی استعمال نہیں کر سکتا۔ ڈیم فنڈز کے پیسے محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے 25 ہزار تک مریض سنبھال سکتے ہیں اگر مریضوں کی تعداد 25 ہزار سے بڑھ گئی تو سنبھالنا مشکل ہو گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کتنی تیزی سے بڑھے گا، ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی،وزرا دفاتر کے علاوہ اپنے حلقوں میں ریلیف آپریشن کی نگرانی کریںاورمخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزراولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر عمران خان نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیا اور سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو اندازہ تھا کہ پاکستان بھی آئے گا، 15 جنوری سے کورونا وائرس کے خلاف تیاری کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے، کس تیزی سے بڑھنا ہے یہ نہیں پتہ تاہم ساری جگہوں سے ڈیٹا آرہا ہے اور ایک ہفتے بعد اس کا بھی اندازہ ہوجائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں، پوری قوم ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں تمام میڈیکل سامان چین سے آرہا ہے جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کے لیے ویزے کھول دیئے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی، سرکاری اسپتالوں کی صورتحال 70 کی دہائی تک بہتر تھی جب کہ تعلیم کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر اللہ کا کوئی خاص کرم ہے کہ یہاں کورونا اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنا مغربی ممالک میں پھیلا ہے۔کرونا وائرس کی صورتحال پر وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا وزرا دفاتر کے علاوہ اپنے حلقوں میں ریلیف آپریشن کی نگرانی کریں۔وزرا مخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں، وزرا اور ارکان اسمبلی غریب طبقہ تک راشن کی رسائی ممکن بنائیں۔قبل ازیں وزیراعظم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا پرائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ بنایا جا چکا ہے، یہ فنڈ ہمیں اس وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا، میں چاہتا ہوں ہر کوئی اس فنڈ میں عطیہ کرے، فنڈ لاک ڈاو¿ن سے متاثر نچلے طبقے کی بحالی میں مدد گار ثابت ہوگا۔وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلیف آپریشن کی اچھی طرح سے نگرانی کی جائے، مدارس میں یتیم بچوں اور علما کا خصوصی خیال رکھا جائے۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کے بعد پیدا شدہ صورت حال میں وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں، انھوں نے وزرا ءسے کہا کہ وہ دفاتر کے علاوہ حلقوں میں بھی ریلیف آپریشن کی نگرانی کریں، اور اپنے علاقوں میں کرونا سے متعلق اقدامات پر نظر رکھیں۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وزرا مخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں، علاقوں میں غریب طبقے تک راشن کی رسائی ممکن بنائیں، ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کے اقدامات کا بھی جائزہ لیتے رہیں۔انھوں نے مدارس میں مقیم یتیم بچوں اور علما کا بھی خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ارکان اسمبلی مخیر لوگوں کے ساتھ رابطہ کریں اور غریب طبقے اور ضرورت مندوں کی مدد یقینی بنائیں۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اندازہ یہ ہے کہ اگلے ایک ماہ تک پاکستان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 20 سے 25 ہزار تک ہو سکتی ہے، اس لئے ہم مریضوں کی اتنی تعداد کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی تیاریاں کر چکے ہیں، تاہم
اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو پھر پاکستان میں 25 اپریل تک کرونا وائرس کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے، اور اگر ایسا ہوا تو پھر اس وقت ہمارے پاس اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو طبی امداد دینے کیلئے سہولیات ناکافی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وباءابھی مزید بڑھنی ہے، کتنی بڑھے گی ایک ہفتے میں پتہ چل جائے گا۔

وزیرخارجہ کا سعودی ہم منصب کو فون، سعودی عرب پر میزائل حملوں کی شدید مذمت

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کو فون کرکے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ پر بات چیت کی ہے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب کے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کو ٹیلیفونک کیا اور کوروناوائرس کے پھیلاو کوروکنے اورعالمی چیلنج سے نمٹنے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت میں قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز سمیت ترقی پذیر ممالک کی معاشی معاونت کو بھی زیر غور لایا گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود نے کورونا وبا کے باعث سعودی شہریوں کے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عرب کی طرف سے کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے اقدامات کی تعریف کی۔شاہ محمود نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری اسٹرکچر کرنے کی تجویز دی ہے، کیونکہ پاکستان جیسے کم وسائل کے حامل ترقی پذیرممالک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔