تازہ تر ین

25ہزار تک مریض سنبھال سکتے ہیں 25 ہزارسے زائد کرونا مر یض سبنھالنا مشکل عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے قوم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ کورونا وائرس کے سدباب کیلئے قائم کیے گئے فنڈ کا کسی صورت غلط استعمال نہیں ہوگا، حکومت تنہا کچھ نہیں کر سکتی، ہمارے پاس ایمان کی بہت بڑی قوت ہے،پوری قوم سے مل کر کورونا کو شکست دیں گے،معاشی مشکلات کے باوجود ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے،راشن تقسیم کے معاملے پر سیاسی مداخلت نہیں ہوگی،ٹائیگر فورس سے کام غیر سیاسی لیا جائے گا،کورونا ٹائیگر فورس یونین کونسل میں مستحقین کا پتا لگائے گی، کورونا امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتا، کسی کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے،ڈیم فنڈز کے پیسے سابق چیف جسٹس نے اکٹھے کیے، کوئی استعمال نہیں کر سکتا،ڈیم فنڈز کے پیسے محفوظ ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کورونا کا مقابلہ کرنا ہے، حکومت تنہا کچھ نہیں کر سکتی، پوری قوم سے مل کر کورونا کو شکست دیں گے۔ ہمارے پاس ایمان کی بہت بڑی قوت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ راشن تقسیم کے معاملے پر سیاسی مداخلت نہیں ہوگی۔ ٹائیگر فورس سے کام غیر سیاسی لیا جائے گا۔ کورونا ٹائیگر فورس یونین کونسل میں مستحقین کا پتا لگائے گی۔انہوں نے قوم کو یقین دہانی کرائی کہ کورونا وائرس کے سدباب کیلئے قائم کیے گئے فنڈ کا کسی صورت غلط استعمال نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ڈیٹا بنا رہے ہیں، غلط استعمال نہیں ہوگا، میں اسے خود مانیٹر کر رہا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ فنڈ اکٹھا کرنے کا وسیع تجربہ رکھتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ شوکت خانم کیلئے تاریخ کا سب سے بڑا فنڈ اکٹھا کرنے والا ہوں۔ایک سوال کا جاواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کوئی نہیں بتا سکتا کہ کورونا کب تک چلے گا، دیکھنا ہے کہ اس وبا کیخلاف جنگ کتنا عرصہ جاری رہتی ہے۔انہوںنے کہاکہ کورونا امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتا، کسی کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ زلزلہ اور سیلاب کے دوران پاکستانیوں نے دل کھول کر مدد کی، اب کورونا کی صورتحال کے پیش نظر ہم نے لوگوں کو گھروں میں رکھنا ہے تو کھانا بھی دینا ہوگا۔وزیراعظم نے بتایا کہ ہمارے پاس ایک کروڑ 20 لاکھ خاندان رجسٹرڈ ہیں۔ ہم احساس پروگرام کے ڈیٹا کے ذریعے لوگوں کو کیش ٹرانسفر کریں گے،امریکا اور یورپ کے تمام مزدور رجسٹرڈ ہیں لیکن پاکستان میں 80 فیصد مزدور رجسٹرڈ ہی نہیں، ہم نے اپنے مزدور طبقے کے پاس پہنچنا ہے۔ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈیم فنڈز کے پیسے سابق چیف جسٹس نے اکٹھے کیے، کوئی استعمال نہیں کر سکتا۔ ڈیم فنڈز کے پیسے محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے 25 ہزار تک مریض سنبھال سکتے ہیں اگر مریضوں کی تعداد 25 ہزار سے بڑھ گئی تو سنبھالنا مشکل ہو گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کتنی تیزی سے بڑھے گا، ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی،وزرا دفاتر کے علاوہ اپنے حلقوں میں ریلیف آپریشن کی نگرانی کریںاورمخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزراولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر عمران خان نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیا اور سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو اندازہ تھا کہ پاکستان بھی آئے گا، 15 جنوری سے کورونا وائرس کے خلاف تیاری کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے، کس تیزی سے بڑھنا ہے یہ نہیں پتہ تاہم ساری جگہوں سے ڈیٹا آرہا ہے اور ایک ہفتے بعد اس کا بھی اندازہ ہوجائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں، پوری قوم ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں تمام میڈیکل سامان چین سے آرہا ہے جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کے لیے ویزے کھول دیئے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی، سرکاری اسپتالوں کی صورتحال 70 کی دہائی تک بہتر تھی جب کہ تعلیم کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر اللہ کا کوئی خاص کرم ہے کہ یہاں کورونا اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنا مغربی ممالک میں پھیلا ہے۔کرونا وائرس کی صورتحال پر وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا وزرا دفاتر کے علاوہ اپنے حلقوں میں ریلیف آپریشن کی نگرانی کریں۔وزرا مخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں، وزرا اور ارکان اسمبلی غریب طبقہ تک راشن کی رسائی ممکن بنائیں۔قبل ازیں وزیراعظم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا پرائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ بنایا جا چکا ہے، یہ فنڈ ہمیں اس وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا، میں چاہتا ہوں ہر کوئی اس فنڈ میں عطیہ کرے، فنڈ لاک ڈاو¿ن سے متاثر نچلے طبقے کی بحالی میں مدد گار ثابت ہوگا۔وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلیف آپریشن کی اچھی طرح سے نگرانی کی جائے، مدارس میں یتیم بچوں اور علما کا خصوصی خیال رکھا جائے۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کے بعد پیدا شدہ صورت حال میں وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں، انھوں نے وزرا ءسے کہا کہ وہ دفاتر کے علاوہ حلقوں میں بھی ریلیف آپریشن کی نگرانی کریں، اور اپنے علاقوں میں کرونا سے متعلق اقدامات پر نظر رکھیں۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وزرا مخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں، علاقوں میں غریب طبقے تک راشن کی رسائی ممکن بنائیں، ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کے اقدامات کا بھی جائزہ لیتے رہیں۔انھوں نے مدارس میں مقیم یتیم بچوں اور علما کا بھی خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ارکان اسمبلی مخیر لوگوں کے ساتھ رابطہ کریں اور غریب طبقے اور ضرورت مندوں کی مدد یقینی بنائیں۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اندازہ یہ ہے کہ اگلے ایک ماہ تک پاکستان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 20 سے 25 ہزار تک ہو سکتی ہے، اس لئے ہم مریضوں کی اتنی تعداد کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی تیاریاں کر چکے ہیں، تاہم
اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو پھر پاکستان میں 25 اپریل تک کرونا وائرس کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے، اور اگر ایسا ہوا تو پھر اس وقت ہمارے پاس اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو طبی امداد دینے کیلئے سہولیات ناکافی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وباءابھی مزید بڑھنی ہے، کتنی بڑھے گی ایک ہفتے میں پتہ چل جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain