وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کا بیانیہ فوج کے خلاف ہے اور جتنی خدمت نواز شریف اور مریم کے بیانیے نے عمران خان کی، کی ہے، اس کی بدولت ساری فوج عمران خان کے پیچھے کھڑی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ جدید اربن ٹرانسپورٹ الیکٹرک ہو گی، اس میں باڑ لگی ہوئی ہو گی اور 80 کلو میٹر کی رفتار سے چلا کرے گی، ابھی اس کا ٹرائل چل رہا ہے اور ہم صبح سے 42 کلومیٹر چلا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پپری سے کراچی سٹی تک دو دو پھیرے لگائیں گے تاکہ یہ دیکھ لیں کہ لوگوں کا اس پر کیا رسپانس ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 8 مہینوں میں 43 کلومیٹر کا ٹریک بنایا ہے، 14 کلومیٹر ٹریک نیا بحال کیا ہے اور یہ ریلوے نے اپنے طور پر کام کیا ہے جس پر ریلوے کے تمام مزدور اور افسران مبارکباد کے مستحق ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمٰن سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ وہ کوئی الزام لگانے سے پہلے تحقیق کر لیا کریں، شبر زیدی پر کل جو انہوں نے الزام لگایا وہ انتہائی بھونڈا، غیرذمے دارانہ، غیرشائستہ اور غیراخلاق ہے، شبر زیدی نے خود کہا کہ اس کا سرے سے کوئی وجود نہیں اور یہ جھوٹ پر مبنی الزام ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی میں اتنا شفاف الیکشن ہوتے ہوئے نہیں دیکھا جو گلگت بلتستان میں ہوا ہے، میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ میں عمران خان کا وزیر ہوں بلکہ جتنا بڑا پن میں نے گلگت بلتستان میں دیکھا ہے کہ لوگوں کو ایک جلسے سے دوسرے جلسے میں جاتے ہوئے دیکھا اور ایک جلسے میں مخالفوں کی کیپ پہنے ہوئے لوگ دیکھے ہیں، یہاں پنجاب میں کوئی کسی کے دفتر کے آگے سے گزر کے تو بتائے، کاش کہ پنجاب میں بھی گلگت بلتستان جیسے الیکشن ہوں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ پنجاب میں کسی مخالف کے دفتر کے آگے سے گزرنا مشکل ہوتا ہے لیکن گلگت بلتستان میں مخالف پارٹیوں کے جلسوں میں ناصرف لوگوں نے شرکت کی بلکہ سیاسی شعور کا بھی مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 23 کی 23 سیٹوں میں جتنے ووٹ پول ہوئے، ڈبوں سے اتنے ہی ووٹ نکلے، یہاں کی طرح نہیں ہوا کہ ووٹ 800 یا ہزار ڈالے گئے اور نکلے 1200 ہوں، ایک اور دو ووٹوں پر امیدوار جیتے ہیں جو اس بات کا کا ثبوت ہیں کہ جمہوریت جیتی ہے، جمہوریت کو فتح ہوئی ہے اور گلگت بلتستان کے لوگوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔
انہوں نے اپوزیشن کے نام پیغام میں کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اتنی سمجھ بوجھ ہوتی تو الیکشن سے پہلے اتحاد کر لیتے، الیکشن بالکل مختلف ہو جاتے، اگلے سال آزاد کشمیر کے الیکشن میں آپ اتحاد کر لیں اور پی ٹی آئی اس کی تیاری میں ہے، اگلے سال آپ آزاد کشمیر میں رونا روئیں گے کہ تحریک انصاف کی حکومت بن گئی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آپ نے اپنے اپنے نشان پر الیکشن لڑا، اپنے اپنے امیدوار کے لیے لڑا اور مسلم لیگ(ن) کے وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن کا میں نے ٹی وی پر بیان سنا کہ سندھ کا سارا پیسہ گلگت بلتستان پر لگایا گیا ہے، انہوں نے پیپلز پارٹی پر الزام لگایا کہ ہم سے دھوکا کیا۔
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ 25-26 تاریخ تک گلگت بلتستان میں اسپیکر کے الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کی دو تہائی اکثریت کی حکومت ہو گی اور پھر یہ اور چیخیں گے چلائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ یہ جونسا ڈبہ یہ کھلوانا چاہتے ہیں کھلوا لیں، جس حلقے میں آپ کہیں ہم ڈبہ کھولنے کو تیار ہیں اور جو حلقہ کہیں گے وہ کھولنے کو تیار ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی جانب سے کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ کے باوجود جلسوں کے انعقاد کے اعلان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پی ڈی ایم نے رات فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے جان و مال اور صحت کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے تو پھر ٹھیک ہے، لوگ اپنا فیصلہ خود کر لیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ لوگوں کے بچوں اور قوم کو کووڈ-19 سے نہیں بچانا چاہتے اور مجھے خطرہ ہے کہ اگر اگلے مہینے 30دسمبر تک کووڈ-19 زیادہ پھیل گیا تو یہ صرف اپوزیشن ہی نہیں بلکہ حکومت کے لیے بھی بہت بڑا مسئلہ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کل کابینہ میں وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ سارے ملک میں مفت ماسک بانٹے جائیں کیونکہ بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو 100-200 روپے کا ماسک نہیں لے سکتے، تو وزیر اعظم نے میری تجویز منظور کر لی ہے۔