جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم تو کہتے تھے کہ یہ نااہل حکومت اور حکمران ہے، اب انہوں نے خود اعتراف کرلیا کہ میرے پاس تو ٹیم ہی نہیں ہے کہ اچھی حکمرانی دکھا سکوں۔
مردان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘قوم نے آج ناجائز، نالائق اور نااہل حکمران کے خلاف علم جہاد بلند کیا ہے، مسلمان جب حق کے لیے آواز بلند کرتا ہے تو اس وقت تک نہیں بیٹھتا جب تک فتح یا شہادت حاصل نہ کر لے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘آج پوری قوم کرب میں ہے، ایک ناجائز تسلط کا اسے سامنا ہے، ان جابروں اور آمروں کے خلاف اللہ کی نصرت آپ کے ساتھ ہے، ہم تو کہتے تھے کہ یہ نااہل حکومت اور حکمران ہے، اب انہوں نے خود اعتراف کرلیا کہ میرے پاس تو ٹیم ہی نہیں ہے کہ اچھی حکمرانی دکھا سکوں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت ٹھیک کردوں گا، تبدیلی آجائے گی، نوجوانوں کو روزگار ملے گا لیکن اب کہتے ہیں کہ میرے سامنے جب اعداد و شمار پیش کیے جاتے تھے تو مجھے وہ سمجھ ہی نہیں آتے تھے، جب حساب کتاب کا علم نہیں تو کس نے کہا تھا کہ حکومت میں آؤ’۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘ آج غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے، جتنے دن یہ حکومت رہے گی ملک ڈوبتا چلا جائے گا، اس نااہل حکومت کو پاکستان پر حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں، معیشت تباہ کردی اور ہمیں انڈے اور کٹے دکھا رہا ہے کہ اس سے معیشت ٹھیک ہوگی لیکن آج انڈے بھی 240 روپے فی درجن پر پہنچ گئے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘عمران خان کہتا ہے کہ مجھے حساب دینا ہوگا، میں کہتا ہوں ابھی تو تم میرے احتساب کے شکنجے میں ہو، ہم تمہیں کہاں پہنچائیں گے تمہیں اندازہ ہی نہیں ہے، جو تمہاری رکھوالی کرتے ہیں وہ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کچھ نہ کہو آپ جانیں اور عمران خان جانے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان خطے میں تنہا ہوچکا ہے، چین اور سعودی عرب ہم سے ناراض ہیں، جب سعودی عرب نے پیسے واپس مانگے تو چین سےکہا کہ پیسے تو دے دو جس نے آپ کو بھاری شرح سود پر قرض دیا ہے’۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ‘ہمیں پوری قوت کے ساتھ اس سیلاب کو آگے بڑھانا ہے اور اسلام آباد جانا ہے، جب تک اس حکومت کا تختہ نہیں الٹیں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے’۔