تازہ تر ین

اسکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کا اعلان

برطانیہ سے اسکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے یکطرفہ ریفرنڈم کا اعلان کردیا گیا ہے۔ حکام کی جانب سے رواں سال مئی میں ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ سے اسکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے ایس این پی نے یکطرفہ طور پر دوسرا ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا ہے۔ مئی میں اسکاٹ لینڈ میں ہونے والے انتخابات میں اسکاٹش نیشنل پارٹی جیتی تو قانونی ریفرنڈم کرایا جائے گا۔

اسکاٹش نیشنل پارٹی کے مطابق اتوار 24 جنوری کو 11 نکاتی روڈ میپ پیش کیا جائے گا، جب کہ برطانوی حکومت کی جانب سے ریفرنڈم روکنے کی کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔

ایس این پی کے رہنما کیتھ براؤن کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس ریفرنڈم کیلئے حکمت عملی پر عمل پیرا ہوگی۔ اسکاٹ لینڈ کی 129 ممبران کے چناؤ کیلئے تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سال 2014 میں ہونے والے ریفرنڈم میں پچپن فیصد اسکاٹ لینڈ کے باشندوں نے برطانیہ کے ساتھ رہنے، جب کہ پینتالیس فیصد نے علحیدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے فوری بعد ہی اسکاٹش وزیراعظم نکولا اسٹرجن نے انگلینڈ اور ویلز کے ساتھ تین صدیوں پرانے اتحاد سے الگ ہونے کیلئے دوسرے ریفرنڈم کا مطالبہ کیا تھا۔

بریگزیٹ پر افسوس اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسکاٹ لینڈ کے وزیراعظم کا مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر کہنا تھا کہ یہ یاد رکھا جانا چاہیے کہ بریگزٹ اسکاٹ لینڈ کی مرضی کے خلاف ہو رہا ہے۔ کوئی بھی معاہدہ ہمیں وہ نہیں لوٹا سکتا جو بریگزٹ ہم سے چھین لے گا۔

سال 2014 کے بعد سال 2016 میں اسکاٹ لینڈ میں 38 فیصد کے مقابلے میں 62 فیصد افراد نے یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

آزادی کے بعد بھی اسکاٹ لینڈ پاؤنڈ ہی کو بطور کرنسی استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اور آزادی کے حامیوں کے خیال میں یہ سب کے بہترین مفاد میں ہے۔ لیکن برطانیہ کی تین مرکزی جماعتیں کنزرویٹو، لیبر اور لبرل ڈیمو کریٹس اس کی حمایت نہیں کریں گی۔

اسکاٹ لینڈ میں مقیم 16 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا براہ راست حق حاصل ہو گا۔ اس کے لیے ان کا رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ اس کے لیے کچھ ضروریات بھی ہوں گی۔ ووٹروں کا برطانوی شہری ہونا یا یورپی یونین کا ممبر، یا دولتِ مشترکہ کا شہری ضروری ہے جنھیں برطانیہ میں داخلے اور رہائش کی اجازت حاصل ہو۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ برطانیہ کے دوسرے علاقوں میں رہنے والے 8 لاکھ اسکاٹش شہری ووٹ نہیں دے سکتے، تاہم برطانیہ کے دوسرے علاقوں سے تعلق رکھنے والے وہ 4 لاکھ شہری جو اسکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں، ووٹ دے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مسلح افواج کے لوگ اور ان کے خاندان والے بھی ووٹ دے سکتے ہیں جن کا ووٹ رجسٹرڈ ہے لیکن وہ ملک سے باہر مقیم ہیں


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain