وفاقی وزير داخلہ شيخ رشيد احمد نے مولانا فضل الرحمان کو ختم نبوت کے معاملے پر اکٹھے جلسہ کرنے کی پيش کش کر دی۔
راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے پیش کش کی کہ مولانا صاحب! ختم نبوت پر اکھٹے جلسہ کرتے ہيں۔ اسرائيل کو تسليم کرنے کا سوال ہی پيدا نہيں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان آئیں ایک ساتھ اسرائیل کے خلاف اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جلسہ کریں۔
شیخ رشید نے کہا کہ فضل الرحمان سياست کے ليے مدرسوں کے بچوں کو استعمال کرتے ہيں۔ مجھے ن ليگ اور پيپلزپارٹی کی فکر نہيں ہے لیکن مجھے مولانا کی فکر ہے کیونکہ وہ بند گلی ميں جا رہے ہيں۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن اور غفور حیدری نے کراچی میں جو کہا معاف کرتا ہوں۔ اپوزیشن الیکشن کمیشن احتجاج کی طرح آئی تو رکاوٹ نہیں ہوگی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ لاہورجلسے اور الیکشن کمیشن احتجاج کے بعد آپ ایکسپوز ہوگئے ہیں۔ آپ کو کچھ نہیں ملے گا اور عمران خان 5 سال پورے کر جائے گا۔ آپ سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، استعفے نہیں دے رہے۔
وفاقی وزير داخلہ کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان جس اسمبلی کو لعنت دیتے ہیں اسی میں صدر کے امیدوار تھے۔
واضح رہے کہ 19 جنوری کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماء عبدالغفور حيدری نے حکومت پر راستے بند کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ’’شيخ رشيد بکواس کرتے ہيں اور ان کی بکواس کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہيں‘‘۔