جرمن وزارت صحت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ايسٹرا زینيکا ویکسین کا استعمال پیر سولہ مارچ سے روک ديا ہے۔ اس کے فوراً بعد اٹلی، فرانس اور اسپین نے بھی اسی طرح کے اعلانات کیے۔ خون کے بہت چھوٹے چھوٹے لوتھڑے بن جانے کے خدشے کے مد نظر کئی دیگر یورپی ممالک پہلے ہی سے اس ویکسین کا استعمال روک چکے ہیں۔
جرمن وزارت صحت نے اسے ‘احتیاطی‘ قدم قرار ديا ہے۔اس نے کہا کہ یہ قدم قومی ہیلتھ ریگولیٹر پال ایہرلخ انسٹیٹیوٹ (پی ای آئی) کے مشورے کی بنیاد پر اٹھایا گیا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق یورپی میڈیسین ایجنسی (ای ایم اے) اس ویکسین کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرے گی، جو فی الحال جانچ کے مرحلے میں ہے۔
جرمن وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا، ”جرمنی اور یورپ میں ٹیکے لگائے جانے کے بعد دماغ میں خون کے تھکّے بننے کی رپورٹوں کے باعث پی ای آئی مزید تفتیش کو ضروری سمجھتی ہے۔”
جرمن وزیر صحت زینس اسپان کا کہنا تھایہ فیصلہ پی ای آئی کے مشورے کے بعد کیا گیا ہے۔ یہ ”پروفیشنل فیصلہ ہے، یہ کوئی سیاسی فیصلہ نہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ايسٹرا زینيکا کی ویکسین سے بہت چھوٹے چھوٹے لوتھڑے جمنے کا خطرہ کم ہے لیکن اسے مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ ”اعتماد کے لیے سب سے اہم چیز شفافیت ہے۔”