ویکسین لے کر چین سے آنے والا خصوصی طیارہ نور خان ایئربیس پر اترا ، جہاں سے کورونا ویکسین کو ای پی آئی کے ویئر ہاؤس منتقل کیا گیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) چین سے خریدی گئی 5 لاکھ ڈوز کورونا ویکسین کی ایک اور کھیپ لے کر طیارہ پاکستان پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق ویکسین لے کر چین سے آنے والا خصوصی طیارہ نور خان ایئربیس پر اترا جس میں 5 لاکھ ویکسین بیجنگ سے اسلام آباد لائی گئی ہے ، جہاں سے کورونا ویکسین کو ای پی آئی کے ویئر ہاؤس منتقل کیا گیا ۔بتایا گیا ہے کہ کورونا ویکسین بنانے والی چینی کمپنی سائینو فارم پاکستان کو کورونا ویکسین مرحلہ وار فراہم کرے گی ، پاکستان نے سائنوفارم سے کورونا ویکسین کی پہلی خریداری کی ہے ، اس سلسلے میں سائینو فارم ویکسین کے ہنگامی استعمال کا اجازت نامہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے پاس ہے جب کہ پاکستان کی چینی کمپنی کین سائینو سے ویکسین خریداری پر مزید بات چیت بھی جاری ہے ، سائنوفارم پاکستان کو کورونا ویکسین مرحلہ وار فراہم کرے گی ، جب کہ پاکستان میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو سائنوفارم ویکسین دی جارہی ہے۔
دوسری جانب چین نے اپنی ویکیسن لگوانے والے غیر ملکیوں کو ایک سال کی بندش کے بعد ویزے جاری کرنے اور کورونا کے تناظر میں عائد پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔چین نے کہا ہے کہ جو افراد چین کی بنی ہوئی کورونا ویکیسن لگائیں گے صرف وہی ملک میں داخل ہو سکیں گے۔ رپورٹ کے مطابق چین نے اپنی تیار کردہ ویکیسن لگوانے والے ممالک جن میں پاکستان ، امریکا اور بھارت شامل ہیں، کے شہروں کو ایک سال کی بندش کے بعد ویزے جاری کرنے کا اعلان کر دیا ، امریکا میں چینی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ چین کی کورونا ویکیسن لگانے والے افراد کو ویزا جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔چین کے سفارت خانے کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا اطلاق ان تمام افراد پر ہو گا جنہوں نے ویزے کے لیے درخواست دینے سے دو ہفتے قبل ویکسین کی ایک یا دو خواراکیں لگوائی ہیں جب کہ پاکستان ،بھارت فلپائن ، اٹلی اور سری لنکا سمیت دیگر ممالک میں قائم چینی سفارتخانوں سے بھی اس طرح کے بیانات جاری کیے گئے ہیں۔ چین کی تیار کردہ کوویڈ 19 ویکیسن لگانے والے غیر ملکیوں کو سرحدی پابندی میں نرمی کرتے ہوئے واپسی کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، چین نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گذشتہ برس مارچ سے سفری پابدنیاں عائد کر رکھی ہیں،اب چین نے وائرس پر قابو پا لیا ہے جس کے بعد مختلف ممالک میں چینی سفارتخانوں کو نوٹس جاری کیا جس کے مطابق انہی لوگوں کو ویزا دیا جائے گا جو چین کی بنی ہوئی ویکیسن لگوائیں گے ، چینی میں کاروبار یا اپنے فیملی ممبرز سے ملنے کے لیے سفر کرنے والوں کے لیے اس پالیسی کا اطلاق رواں ہفتے سے ہو گا ، چین میں داخل ہونے والوں کو تین ہفتے تک قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔