مکہ مکرمہ(ویب ڈیسک ) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دور میں سعودی عرب میں بہت سی تبدیلیاں آ رہی ہیں جن کا کچھ سال پہلے تک تصور کرنا بھی محال تھا۔ خصوصاً خواتین کو تمام اہم شعبوں میں بڑی ذمہ داریاں دی جا رہی ہیں، ان پر ملازمتوں کے دروازے کھولے جا رہے ہیں۔ خانہ کعبہ میں صدیوں سے ہمیشہ مرد اہلکار ہی ڈیوٹی دیتے رہے ہیں۔تاہم تاریخ میں پہلی بار اب خواتین سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات کر دی گئی ہیں جو بڑی محنت اور سوجھ بوجھ سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ حج و عمرہ سیکیورٹی فورسز میں بھرتی کی جانے والی ان اہلکاروں کی کعبہ شریف میں ڈیوٹی کی تصاویر سعودی وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کر دی ہیں۔ جو چند منٹس میں ہی ایسی وائرل ہوئیں کہ دُنیا بھر میں ان کا چرچا ہو گیا ہے۔
یہ خواتین اہلکار عمرہ زائرین کو طواف کعبہ کے دوران منظم کروا رہی ہیں اور ان سے سماجی فاصلے اور ماسک پہننے سے متعلق ایس او پیز کی پابندی بھی کروا رہی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی اکثریت نے عمرہ زائرین کے سلامتی اور رہنمائی کی خاطر ان خواتین اہلکاروں کو تعینات کرنے پر خوشی اور پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال سعودی شاہی خاندان کی حفاظت پر مامور فوجی اہلکاروں میں خواتین کو بھی شامل کر لیا گیا ہے جو شاہی محل کے دروازے پر بڑی ذمہ داری سے ڈیوٹی دے رہی ہیں۔اس بات کا انکشاف تب ہوا جب ایک سعودی شہزادے ستام بن خالد السعود نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ایک خاتون اہلکار سعودی رائل گارڈز کی وردی میں ملبوس شاہی محل کے باہر اپنی ڈیوٹی نبھاتی دکھائی دے رہی تھی۔ سعودی رائل گارڈز کی اس خاتون محافظ کے ساتھ اس کے ساتھی مرد اہلکار بھی نظر آ رہے تھی۔ خاتون محافظ نے چہرے پر کورونا سے بچاؤ کی خاطر ماسک پہن رکھا تھا۔اس تصویر کو ٹویٹر پر بہت پذیرائی ملی تھی اور لوگ اسے دھڑا دھڑ ری ٹویٹ کرتے رہے۔ خاتون کی یہ تصویر کسی شاہی محل کے باہر ڈیوٹی دیتے وقت لی گئی تھی۔واضح رہے کہ سعودی رائل گارڈز کا شمار انتہائی پیشہ ور اور فرض شناس فوجی اہلکاروں میں ہوتا ہے۔ یہ فورس شاہی خاندان کی حفاظت کا فریضہ پوری تن دہی سے نبھاتی ہے۔ سعودی فرمانروا اور سعودی ولی عہد کے علاوہ شاہی خاندان کے دیگر افراد کی حفاظت کے لیے سعودی رائل گارڈز کے اہلکار سائے کی طرح ان کے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔