بلوچستان کے دو اضلاع گوادر اور کیچ میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جمعے کو جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کا نفاذ مکران اور خاص طور پر ساحلی شہر گوادر کے مختلف علاقوں میں تیزی سے کووڈ-19 کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اضلاع میں بنیادی ضرورت کی اشیا کی چند دکانوں کے علاوہ تمام دکانیں، ہوٹل اور ریسٹورنٹس 15 روز کےلیے بند رہیں گے۔
نوٹی فیکیشن کےمطابق جن لوگوں نے ویکسین لگوائی ہو اور کورونا وائرس کی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے والے افراد کو استنثیٰ والی دکانوں پر جانے کی اجازت ہوگی۔
نوٹی فیکیشن میں مزید کہا گیا کہ تمام مچھلی بازار بند رہیں گے اور جن مچھیروں نے ویکسین لگوائی ہو انہیں سمندر میں مچھلی کے شکار کی اجازت ہوگی۔
مذکورہ اضلاع میں بھارتی طرز کے ڈیلٹا کے پھیلاؤ کے باعث سیاحوں اور تبلغی جماعت کےاراکین کے داخلے پر بھی فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
مذکورہ اضلاع میں تمام پارکس اور کھیلوں کے میدان بند رہیں گے جبکہ ساحلی شہر اور مکران ڈویژن کے ضلع کیچ میں سیاسی اور مذہبی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پسنی کی انتظامیہ نے بھی ساحلی قصبے میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے اور شہریوں کو غیرضروری آمدورفت سے گریز کی ہدایت کردی ہے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر میجر (ریٹائرڈ) عبدالکبیر خان زرکون کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں کورونا وائرس سے متعلق تمام تر حالات کا جائزہ لیا گیا اور کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
محکمہ صحت کے عہدیداروں کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے کم و بیش 63 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد بلوچستان میں کورونا سے متاثر مریضوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار 41 ہوگئی ہے۔
صوبے بھر میں مزید ایک مریض کے انتقال کے بعد عالمی وبا سے جان کی بازی ہار جانے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 322 سے تجاوز کرچکی ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل نے مکران ڈویژن میں کورونا کیسز کے پھیلاؤ پر نوٹس لیتے ہوئے، صوبائی سیکریٹری صحت کو ہدایت کر دی کہ حالات کو بگڑنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت فوری طور پر اضافی کورونا ٹیسٹ کٹس اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائے۔