تازہ تر ین

PDMمیں نے بنائی،ایجنڈے سے ہٹ چکی، ایجنڈے پر واپس آئے،بلاول بھٹو زرداری

ملتان (سجاد بخاری‘نعیم ثاقب سے) پی ڈی ایم میں نے بنائی اور جس مسودہ پر ہم سب نے دستخط کئے تھے پاکستان پیپلزپارٹی آج بھی اس معاہدے پر قائم ہے۔ ہماری اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے کی بات سچ ثابت ہوئی۔ شہبازشریف سے فون پر بات صرف الیکشن کمیشن ممبران کی نامزدگی کے بارے میں ہوئی۔ پاکستان پیپلزپارٹی انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے خلاف ہے۔ ہم پاکستان کو ایک جدید اسلامک ملک بنانا چاہتے ہیں جس کی مثال دی جاسکے۔ موجودہ حکومت کی نالائقی عوام نے دیکھ لی ہے اور جنوبی پنجاب صوبے کا صرف لولی پاپ دیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ”خبریں“ میڈیا گروپ کے چیف ایڈیٹر امتنان شاہد سے ایک ملاقات میں کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم کو میں نے خود بنایا اور اس کے اندر تمام اُصول وضوابط طے ہوئے کہ کونسا کام کس وقت کیا جائے گا۔ اس میں لانگ مارچ، دھرنے اور جلسے جلوس سے آغاز ہونا تھا جبکہ آخری آپشن استعفوں کا تھا مگر پی ڈی ایم کی قیادت نے آخری بات یعنی استعفے پہلے دینے کی کی جس کی ہم نے مخالفت کی اور آج استعفے نہ دینے کی ہماری بات سچ ثابت ہوئی۔ میں آج بھی پی ڈی ایم کے ساتھ چلنے کو تیار ہوں اگر وہ پی ڈی ایم کے ایجنڈے پر قائم رہتے ہیں تو مگر چونکہ وہ اپنے ایجنڈے سے ہٹ چکے ہیں لہٰذا ہماری راہیں پی ڈی ایم سے جدا ہوچکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک اپوزیشن اکٹھی رہی اس وقت تک فتوحات کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ پاکستان بھر میں بائی الیکشن میں پی ڈی ایم کے اُمیدوار زیادہ جیتے اور ہم نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی کامیابی حاصل کی۔ ایک اور سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جنوبی پنجاب صوبہ کے سلسلے میں یہاں کے عوام کو لولی پاپ دے رہی ہے اور وہ صوبہ بنانے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے دورِحکومت میں اس کیلئے باقاعدہ پارلیمنٹ کا کمیشن بنایا اور اس کمیشن نے ایک رپورٹ تیار کی جو آج بھی موجود ہے اور بل کی شکل میں ہم نے اسے سینٹ سے منظور کرایا مگر بدقسمتی سے قومی اسمبلی میں ہمارے پاس چونکہ اکثریت نہیں تھی لہٰذا ہم اسے پاس نہ کراسکے، اگر موجودہ حکومت مخلص ہے تو وہی ہمارا بل اسمبلی میں لے آئے، ہم حکومت کی امداد کریں گے۔ شہبازشریف سے بات کرنے کے سوال پر بلاول بھٹو زداری نے کہا کہ میری ان سے بات ہوئی تھی اور وہ الیکشن کمیشن کے دو ممبران جوکہ نامزد ہونے ہیں‘ اس کی بابت مشورہ کیا جانا تھا جس پر ہم نے مشترکہ طور پر ایک کمیٹی بنادی ہے جو چند نام پیش کرے گی پھر اس پر بات ہوسکے گی۔ افغانستان کی صورتحال پر بلاول بھٹو زرداری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ انتہاء پسندی اور دہشتگردی کی مذمت کی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں یہ دونوں لعنتیں ختم ہوں جس کیلئے ہم نے کئی جانوں کی قربانیاں بھی دی ہیں لہٰذا پاکستان پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ وہ پاکستان کو ایک جدید اسلامک ملک بنائے جس کی مثال دُنیا دے سکے۔ موجودہ حکومت کی کارکردگی پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ انتہائی نالائق حکومت ہے۔ اس نے گزشتہ 3سالوں میں کچھ بھی ڈلیور نہیں کیا۔ یہ حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہوچکی ہے۔ عوام نے جو اُمیدیں اس سے وابستہ کی تھیں وہ سب کی سب ختم ہوچکی ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے بارے میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے انتہائی افسوس ہے کہ امریکہ جیسی سُپرپاور کے ساتھ ہمارے تعلقات صحیح نہیں ہیں، اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایک متوازن قسم کی خارجہ پالیسی بنائیں جس سے ناصرف امریکہ جیسی بڑی طاقت بلکہ دیگر ممالک سے ہماری عزت اور ہماری برابری کی بنیاد پر رشتہ قائم ہو اور ہم پوری دُنیا سے ملکر ایک کلیدی کردارادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ اور پاکستان میں اب فاصلے بڑھ گئے ہیں، موجودہ حکومت میں دُنیا بھر میں پاکستان کی سٹینڈنگ متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امریکی صدر کا حکومت پاکستان سے رابطہ نہ کرنے کا انتہائی افسوس ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ ہم سب سے پہلے پنجاب حکومت کو ہٹائیں گے اور پھر اس کے بعد وفاق میں عمران خان کی حکومت کو ہٹائیں گے اور یہ ہم نے ثابت بھی کیا ہے مگر افسوس کہ اپوزیشن کو یا تو ہماری بات سمجھ نہیں آرہی یا پھر وہ پی ڈی ایم کے بنیادی اُصولوں سے ہٹ چکی ہے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ اپنے بل بوتے پر جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ اس ملاقات میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی موجود تھے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain