تازہ تر ین

حمزہ شہباز اور پنجاب کی سیاست

کامران گورائیہ
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر حمزہ شہباز کی پنجاب کی سیاست میں فیصلہ کن سیاست اور قربانیوں کی لازوال داستان کا احاطہ کرنا کم وبیش نا ممکن ہے۔ حمزہ شہباز نے پارٹی قائد میاں نوازشریف کی ہدایات پر ہمیشہ لبیک کہا اور قائد کی توقعات سے کہیں آگے بڑھ کر نتائج دیئے۔ چند روز قبل بھی جب مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف پارٹی کے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطح کے اجلاسوں سے تسلسل کے ساتھ مخاطب رہے۔ حمزہ شہباز نے جنوبی پنجاب کے مشکل ترین محاذ پر کام کیا اور ان کے دورہ جنوبی پنجاب کے شاندار ناقابل تردید نتائج سامنے آئے۔ حمزہ شہباز کے دورہ جنوبی پنجاب کے موقع پر ناصرف دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں اور کارکنان نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی بلکہ متعدد سیاسی کارکنان کی واپسی کے راستے بھی کھل گئے جو مسلم لیگ ن سے فاصلہ رکھے ہوئے تھے۔ حمزہ شہباز نے ہمیشہ مسلم لیگ ن ہی کے لئے بلکہ اپنے خاندان کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ شریف خاندان اور مسلم لیگ ن کے دیگر پنجاب سے تعلق رکھنے والے اہم رہنماؤں کے دل ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
حمزہ شہباز ماضی میں جب مشرف کے دور آمریت میں شریف خاندان کو جلا وطن کیا گیا تھا تو وہ تن تنہا ء یہاں رہ کر تمام سختیاں برداشت کرتے رہے۔ خاندان کے لئے دی گئی قربانیوں کے ساتھ حمزہ شہباز کی پاکستان میں موجودگی نے مسلم لیگ ن کو متحد رکھنے میں شاندار کردار ادا کیا۔ یہی وجہ ہے کہ مشرف کا دور آمریت ہو یا عمران خان کے اقتدار کا دورانیہ آج بھی مسلم لیگ ن یکجا بھی ہے اور یکسو بھی ہے۔ حمزہ شہباز مسلم لیگ ن کی پنجاب میں جڑیں مضبوط رکھنے اور اوپر سے لیکر نیچے تک پارٹی کارکنان اور رہنماؤں سے رابطے رکھنے میں اپنا ایک خاص مقام اور کارکردگی رکھتے ہیں اور ان کی یہی خوبی انہیں مسلم لیگ ن کے لئے لازم و ملزوم بناتی ہے۔ موجودہ حکومت اپنے تمام تر وسائل استعمال کرنے کے باوجود بھی حمزہ شہباز پر کرپشن، بدعنوانی سمیت لگائے گئے دیگر تمام الزامات ثابت نہیں کر سکی۔ اگر حمزہ شہباز پر لگائے گئے الزامات میں ذرا بھی صداقت ہوتی تو انہیں ملک کی عدالتیں ضمانت کیوں دیتیں لیکن آج حمزہ شہباز ضمانت پر جیل کی طویل اور بلا جواز اسیری برداشت کرنے کے بعد باہر ہیں اور اپنی تمام تر خدمات پارٹی کے لئے ناصرف واقف کر دی ہیں بلکہ وہ مسلم لیگ ن کو پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
حمزہ شہباز نے ہمیشہ اپنے آپ کو تنازعات سے دور رکھ کر خدمت کی سیاست کو اپنا شعار بنایا جس کے نتائج ماضی میں بھی آتے رہے ہیں اور آئندہ بھی دور رس نتائج کے امکانات واضح ہیں۔ حمزہ شہباز کی ایک کمال خوبی اور مقبولیت یہ بھی ہے کہ وہ پارٹی اور قائد کے لئے جو کچھ بھی کرتے ہیں غیر مشروط طور پر کرتے ہیں لیکن اب وہ وقت آچکا ہے جب مسلم لیگ ن کے رہنماء اور عام کارکنان انہیں پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں اور بجا طور پروہ اس کے حقدار بھی ہیں۔ ملک بھر میں موجودہ حکومت کی ناقص کارکردگی اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے تبدیلی کی ہوائیں چل رہی ہیں۔ تیزی سے تبدیل ہوتے اس سیاسی منظر نامہ میں حمزہ شہباز کے کردار کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے جس کا انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پارٹی قائد میاں نواز شریف نے انہیں جنوبی پنجاب کے محاذ پر ایک ایسا ٹاسک دیا جسے ان کے علاوہ پارٹی کا کوئی دوسرا رہنما انجام نہیں دے سکتا۔
حمزہ شہباز نے محض چند دنوں کے دورہئ جنوبی پنجاب کی سیاست کا رخ ہی تبدیل کر کے ہی رکھ دیا ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں رہنماؤں اور کارکنان نے مسلم لیگ ن سے عہد وفا کا اظہار کر دیا ہے اور اس کا تمام تر کریڈٹ حمزہ شہباز ہی کو جاتا ہے جو ہمیشہ اپنے خاندان اور پارٹی کے لئے آب حیات کی اہمیت کے حامل رہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور قائد حزب اختلاف پنجاب حمزہ شہباز شہباز شریف کے جنوبی پنجاب کے دورے کے دوران مختلف سیاسی رہنماں کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کااعلان،راجن پور سے تعلق رکھنے والے سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی نے حمزہ شہباز سے ملاقات کی اور مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا ملتان پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا اور پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر تین مرتبہ ایم پی اے منتخب ہونے والے اسحاق بُچہ نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اسحاق بُچہ1988, 1993 اور 2002 میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے رہے ہیں۔خانیوال پہنچنے پر شاندار استقبال کے بعد سابقہ ایم پی اے جمیل شاہ نے متعلقہ حلقے کے ایم این اے افتخار نذیر کی موجودگی میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی۔ جمیل شاہ 2008 میں ایم پی اے رہے ہیں مظفر گڑھ کے حلقہ پی پی 271 سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ ہولڈر اور سرکردہ رہنما اختر علی گوپانگ کا بھی مسلم لیگ ن کی قیادت پر اعتماد کا اظہار ہے۔اس موقع پر انہوں نے بھی اپنے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا،اسی طرح ملتان سے برگیڈیئر (ر)قیصر نے بھی اپنے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی۔
حمزہ شہباز کے جنوبی پنجاب کے دورے پر راجن پور آمداور اس موقع پر مسلم لیگ ن میں راجن پور سے سابق ایم این اے ڈاکٹر حفیظ دریشک مسلم لیگ ن میں دوبارہ شامل ہوگئے۔ حفیظ دریشک 2013 میں مسلم لیگ ن کے ایم این اے رہے۔ شمولیت کے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخاب مسلم لیگ کا ہے اور مسلم لیگ ن ہی ملک کو دوبارہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ میاں حمزہ شہباز سے ملتان سے سکندر بوسن کی بھی ملاقات ہوئی۔ ڈی جی خان سے امجد فاروق کھوسہ اور محسن عطاکھوسہ بھی آئندہ چند دنوں میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے والے ہیں۔ اپنے دور جنوبی پنجاب کے دوران حمزہ شہباز نے ناصرف سیاسی رہنماؤں اور کارکنان سے ملاقاتیں کیں بلکہ کسانوں، تاجر پیشہ افراد سمیت بہت سے دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے بھی اہم ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی وجہ سے ناصرف مہنگائی اور بے روزگاری میں ناقابل برداشت اضافہ ہوا ہے بلکہ کسانوں کی مشکلات بھی پہلے سے بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ بلوچستان کے بعد اب عوام پنجاب اور بالخصوص قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف سے امیدیں لگا چکے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں اور انہیں مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی جیسے مسائل سے چھٹکارہ دلوائیں۔ روزانہ کی بنیاد پر پنجاب میں بھی اب تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں دیکھنا یہ ہوگا کہ حمزہ شہباز شریف آنے والے دنوں میں درپیش چیلنجز سے کس طرح نبرد آزما ہوتے ہیں۔
(کالم نگارسینئر صحافی ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain