ملتان ( جنرل رپورٹر ) امریکی کمیشن برائے بین الا قوامی مذہبی آزادی یونائٹیڈ سٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیسس فریڈم / یو ایس سی آئی ایف نے بھارت کو بلیک لسٹ ممالک کی فہرست میں رکھنے کی سفارش کی ہے کیونکہ وہاں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو آزادی حاصل نہیں ہے اور وہ خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں۔ کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ 2021ءمیں امریکی صدر اور امریکی کانگریس کو سفارش کی ہے کہ بھارت کو دوسرے سال بھی بلیک لسٹ کیا جائے کیونکہ وہاں مذہبی آزادی کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس پر دنیا بھر میں
تشویش پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ امریکن سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکسن بھارتی حکومتی اداروں اور افسران و اہلکاروں پر پابندی عائد کریں کیونکہ بھارت میں مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ کمیشن نے تجویز دی ہے کہ مذہبی انتہا پسند جو مسلمانوں سمیت مختلف مذاہب کے لوگوں کی آزادی سلب کرنے کا سبب ہیں ان پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور ان کے اثاثے منجمد کئے جائیں۔ جب سے بھارت میں نریندر مودی کی حکومت آئی ہے ہندو قوم پرستوں نے دوسرے مذاہب کے لوگوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے اور ان کی مذہبی آزادی کو سلب کر لیا ہے۔ کمیشن کی چیئرپرسن ندائن مینز ( Nadine Maenza ) نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کے حوالے سے صورتحال دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ مسلمانوں سمیت دوسری اقلیتوں پر حملے کئے جا رہے ہیں ۔ گزشتہ دنوں تری پورہ میں مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔