لاہور: (ویب ڈیسک) لیگی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کھاد کا بحران سنگین صورت اختیار کر گیا، بددیانت حکومت کے دور میں زرعی ملک غذائی قلت کا شکار ہو چکا ہے۔ یوریا کھاد کے کارخانوں کو گزشتہ چند ماہ کے دوران گیس کی فراہمی نہ ہونے سے بھی پیداوار کم ہوئی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ کرپٹ حکومت کی سرپرستی میں کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کا بازار گرم ہے، تین ہزار روپے بلیک میں یوریا مل جانے والا کسان خوش قسمت تصور ہو رہا ہے، حکومت کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی سے گندم کی پیداوار 15 سے 20 فیصد متاثر ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بھی کھاد کے لئے دربدر پھرتے کسان پر بجلی بن کر ٹوٹا ہے، پٹرول اور ڈیزل 74 سالوں کی بلند ترین سطح پر ہیں، پٹرولیم مصنوعات پر حکومت 31 روپے سے زائد ٹیکسوں کی شکل میں عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہی ہے ۔ یہ حکومت پاکستان کو بھی خدانخواستہ قازقستان جیسے حالات سے دوچار کرانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا عوام کو تبدیلی کا جھانسا دے کر ان کی جیبوں پر ڈاکا مارا گیا، یہ حکومت نہیں عذاب ہے، ہنستے بستے پاکستان کو اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔