نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست کرناٹکا کے ایک اسکول میں طلبا کو نماز کے لیے جگہ دینے پر استاد کو محکمہ تعلیم نے معطل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹکا کے ماڈل ہائر اسکول کے ایک ٹیچر کو جنونی ہندوؤں کے دباؤ پر معطل کردیا گیا۔ انتہا پسند ہندو ٹیچر کی جانب سے طلبا کو نماز پڑھنے کی اجازت دینے پر برہم تھے۔
اس معاملے کا آغاز اُس وقت ہوا جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک کلاس میں 20 لڑکوں کو نماز پڑھتے دیکھا جا سکتا تھا۔
جیسے ہی انتہا پسند ہندوؤں کو یہ پتہ چلا کہ ویڈیو ماڈل ہائر اسکول کی ہے انھوں نے اسکول پر دھاوا بول دیا اور ہیڈ ماسٹر کو نماز کی اجازت دینے والے ٹیچر کیخلاف کارروائی کیلیے مجبور کیا۔
واضح رہے کہ مودی سرکار کے اقتدار میں اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ ہوتا جا رہا ہے اور کسی نہ کسی بہانے سے ہندو انتہا پسند اقلیتوں سے مذہبی آزادی کا حق چھین لیتے ہیں۔