واشنگٹن: (ویب ڈیسک) مغربی ممالک میں ایل این جی کے ممکنہ بحران کے پیش نظر صدر جوبائیڈن نے امیر قطر کو امریکا آنے کی دعوت دی ہے تاکہ تیل بحران پر لائحہ عمل بنایا جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے یوکرائن پر روسی جارحیت کے نتیجے میں ممکنہ طور پر پیدا ہونے والے تیل کے بحران سے نبرد آزما ہونے کے لیے قطر سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں قطر کے امیر تميم بن حمد بن خليفة الثاني وائٹ ہاؤس میں صدر جوبائیڈن سے آج پہلی ملاقات کریں گے۔ امیرِ قطر کی یہ ملاقات صدر جوبائیڈن کی دعوت پر ہورہی ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں امیر قطر اور امریکی صدر مشرق وسطیٰ میں سیکیورٹی معاملات اور افغانستان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
ماہرین کے مطابق قطر ایل این جی برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جس اس سے قبل بھی توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے مغربی ممالک کی مدد کرچکا ہے۔
ماہرین کے بقول اس وقت قطر امریکی اتحادیوں سمیت کئی ایشیائی ممالک کو ایل این جی فراہمی کے لیے سو فیصد پروڈکشن کررہا ہے ایسے میں امریکا کی مدد مشکل کام ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے بحفاظت انخلا کے لیے طالبان سے مذاکرات کے لیے پلیٹ فارم قطر ہی نے فراہم کیا تھا جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوگئے ہیں۔