اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ایم کیو ایم کے وفد نے ہفتے کی شام ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد نے ہفتے کے روز صدر مملکت سے اہم ملاقات کی جس میں سندھ کی سیاسی صورتحال، بلدیاتی امور اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت ڈپٹی کنوینرعامر خان نے کی جب کہ وفد میں سابق میئر کراچی وسیم اختر اور صادق افتخار بھی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم قیادت نے بلدیاتی اختیارات کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی تحریک اور مشترکہ کوششوں سے صدر مملکت کو آگاہ کیا گیا، صدر علوی نے وفد کو کراچی سمیت سندھ بھر کے مسائل کے حل کے لیےکردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وفد کا کہنا تھا کہ سندھ میں اپوزیشن جماعتوں نے پیپلز پارٹی پردباؤ بڑھایا اور یہ سب مشترکہ جدوجہد سے ممکن ہوا۔
ذرائع کے مطابق متحدہ رہنما عامر خان نے اس موقع پر صدر مملکت کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کی ریلی پر پولیس تشدد کے واقعے سے بھی آگاہ کیا۔
عامر خان نے بتایا کہ ریلی میں شریک خواتین اور نہتے لوگوں پر شیلنگ اور ڈنڈے برسائے گئے۔
وسیم اختر نے اس موقع پر ریلی میں شریک اراکین پارلیمنٹ سے تضحیک آمیز سلوک سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق عامر خان نے کراچی کی ابتر صورتحال اور مسائل کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال کا عرصہ گزر گیا اب کراچی کے مسائل کے حل اور ترقی کے لیے بڑے اور انقلابی اقدامات اٹھانا پڑیں گے۔
ذرائع کے مطابق عامر خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد کرانے کے حوالے سے سندھ کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو مل کر مشترکہ حکمت عملی سے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایم کیو ایم قیادت نے ریلی پر تشدد اور کارکن کی ہلاکت پر تحریک انصاف کی جانب سے اظہار یکجہتی کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ذرائع کے مطابق صدر علوی نے ایم کیو ایم ریلی پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریلی پر تشدد جمہوری دور میں جمہوری اقدار اور روایات کے منافی ہے۔
اس موقع پر صدر مملکت نے ایم کیو ایم وفد کو یقین دلایا کہ کراچی سمیت سندھ کی ترقی کے لیے جوکردار ادا کرسکا وہ کروں گا۔