وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی غیر متزلزل، دوست ملک افغانستان میں پاکستان کے کردار کا معترف ہے، چینی صدر کے ساتھ اتنی جامع اور مفصل ملاقات پہلے کبھی نہیں ہوئی، مارچ میں پاکستان سمیت افغانستان کے ہمسایہ ممالک کا اجلاس بیجنگ میں ہوگا۔
دورہ چین سے واپسی پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا وزیراعظم کی چینی صدرسے اقتصادی تعاون پر پیش رفت اور سی پیک کے اگلے فیز پر مفصل گفتگو ہوئی ہے، اتنی جامع اور وضاحت کے ساتھ نشست پہلے کبھی نہیں ہوئی، افغانستان کے حوالے سے مکمل یکسوئی پائی گئی ہے، مارچ کے آخری ہفتے میں دورہ چین کی دعوت ملی ہے اور چین پاکستان ایران سمیت قریبی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوگا ۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان پر آگے کیسے بڑھنا ہے اس پر مفصل بات ہوئی ہے، ہمسایہ ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر پر چین کے موقف میں شفافیت ہے، معاشی میدان میں آگے کیسے بڑھنا ہے اس ہر بات چیت ہوئی ہے ۔
شاہ محمود قریشی کہا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے امکانات پر بات چیت کی گئی، وزیر اعظم کی اٹھارہ سے بیس کمپنیوں کے حکام سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان کے دستے کو اولمپک میں بھرپور پذیرائی ملی ہے، فیصلہ ہوا ہے کہ ایک فالو اپ میکنزم تجویز کیا ہے، وزیر اعظم چاہتے ہیں اس اہم نشست کو ضائع نہیں جانے دینا چاہیے، مارچ میں چئیرمین سی پیک کو ساتھ لے کر جائیں گے، دورہ چین میں توقع سے زیادہ گرمجوشی دیکھی ہے، چین کی ایک سمت دیکھی ہے اور پاکستان اس میں نمایاں ہے ۔