اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.51 فیصد اور 33 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 18 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
وزیر خزانہ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔
اجلاس میں شوکت ترین کو مشیر خزانہ ڈویژن کی جانب سے بریفنگ دی گئی کہ گذشتہ ہفتے 19 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا، پیٹرول 0.53 فیصد، ٹماٹر 0.51، انڈے 0.11 فیصد سستے ہوئے جبکہ چکن 0.34 فیصد، تازہ دودھ 0.25، ایل پی جی 0.23 فیصد مہنگی ہوئی۔
بریفنگ کے مطابق دال مونگ، ماش، مسور سمیت آٹا، چینی، گڑ اور ڈیزل بھی سستا ہوا، پیاز کی قیمت گذشتہ 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، ملک بھر میں آٹے کے ذخائر اور قیمتوں میں استحکام برقرار ہے، گندم اور آٹے کی آسان دستیابی کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔
اجلاس میں ملک میں چینی کے ذخائر اور قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ وزیر خزانہ نے قیمتوں میں استحکام اور دستیابی کیلئے چینی اور گندم کے ذخائر کو تقویت دینے کی ہدایت کی جبکہ کمیٹی کو خوردنی تیل کی قیمتوں کے ذخائر بارے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو دالوں، کھاد اور پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر بارے بھی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار کم کرنے کیلئے متبادل ذرائع پر توجہ دینے، قیمتوں پر کنٹرول کیلئے ہر ممکن ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی۔