ہارورڈ: (ویب ڈیسک) امریکا میں ایجاد کی گئی ایک چلتی پھرتی یعنی ’’پورٹیبل ایم آر آئی مشین‘‘ سے فالج کی شناخت 90 فیصد درستگی سے کی گئی ہے۔
’’سووُپ‘‘ (Swoop) نامی یہ مشین امریکی ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی ’’ہائپرفائن‘‘ نے 2019 میں تیار کی تھی جسے ایف ڈی اے نے 2020 میں استعمال کےلیے منظور بھی کرلیا تھا۔
اس کی جسامت اسپتالوں میں عام استعمال ہونے والی ایم آر آئی مشینوں سے بہت کم ہے جبکہ ایک سے دوسری جگہ لے جانے کےلیے اس میں پہیے بھی نصب ہیں۔
پچھلے دو سال میں تبدیلی اور بہتری کے بعد ’’سووُپ‘‘ کی حساسیت میں مزید اضافہ کیا گیا ہے۔
حالیہ تحقیق میں ہائپرفائن نے ہارورڈ اور ییل یونیورسٹی کے تعاون سے اپنی پورٹیبل ایم آر آئی مشین کو فالج کے 50 مریضوں پر آزمایا۔
تجربات کے دوران اس ایم آر آئی مشین نے فالج کی سب سے عام قسم ’’اسکیمک اسٹروک‘‘ کو 90 فیصد درستگی سے شناخت کیا۔
بتاتے چلیں کہ فالج دو طرح کا ہوتا ہے: اگر دماغ تک خون پہنچانے والی رگوں میں خون کا لوتھڑا پھنس جائے اور دماغ کو خون کا بہاؤ متاثر ہونے لگے تو ایسی صورت میں لاحق ہونے والے فالج کو ’’اسکیمک اسٹروک‘‘ کہتے ہیں۔ اس کے بجائے، اگر دماغ کو خون پہنچانے والی کوئی رگ پھٹ جائے اور نتیجتاً دماغ کے اندر جریانِ خون ہونے لگے تو اس طرح ہونے والا فالج ’’ہیموریجک اسٹروک‘‘ کہلاتا ہے۔
علاج شروع کرنے سے پہلے یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ متاثرہ فرد کو اسکیمک اسٹروک ہوا ہے یا وہ ہیموریجک اسٹروک کا شکار ہوا ہے؛ کیونکہ فالج کی ان دونوں اقسام کا علاج مختلف طریقوں اور دواؤں سے کیا جاتا ہے۔
یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ فالج کے صحیح علاج کا دار و مدار اس کی صحیح قسم شناخت ہونے پر بھی بہت زیادہ ہے۔
مذکورہ تحقیق میں سووُپ کے ذریعے دماغ میں خون کے 2 ملی میٹر جتنے چھوٹے لوتھڑوں کی شناخت بہت کامیابی سے کی گئی جس سے ظاہر ہوا کہ اس ایم آر آئی مشین کو ایمرجنسی وارڈ میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان آزمائشوں کی تفصیل ’’سائنس ایڈوانسز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔