عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اداروں سے کسی صورت محاذ آرائی نہیں چاہتے لیکن اگر لڑائی ہوئی تو اس جنگ میں عمران خان کے ساتھ ہوں گے۔
غیر ملکی نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ سابق حکومت کی اداروں کے ساتھ بعض غلط فہمیاں پیدا ہو گئی تھیں جو کہ نہیں ہونی چاہئیں تھیں، فوج جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے لیکن کچھ نہ کچھ ایسا ہوا کہ اتحادی جماعتیں ساتھ چھوڑ کر حزبِ اختلاف کے ساتھ جا ملی تھیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لڑائی کے حق میں نہیں اور اب بھی چاہتے ہیں کہ ان کی صلح ہوجائے، رواں ہفتے اس کا آغاز کیا ہے تاہم اس پر تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، قبل از وقت عام انتخابات کے انعقاد کے لیے عمران خان حکومت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے لیے ضروری ہوگا کہ مقتدر قوتیں ضامن بنیں۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا مقصد ملک میں مارشل لاء کا نفاذ نہیں بلکہ اس کا مقصد جلد انتخابات کا اعلان ہے، فوج ملک میں جمہوریت کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتی ہے، جمہویت قائم رکھنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ قبل از وقت انتخابات کرائے جائے، بصورتِ دیگر نہ ہم رہیں گے اور نہ حکومت۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے اعلان پر اسلام آباد میں ایک بڑا اجتماع ہوگیا تو پھر ان کی سیاست چھا جائے گی، عام انتخابات کی تاریخ لیے بغیر لانگ مارچ کے شرکا اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔