لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 3 ارب 30 کروڑ روپےکی سنگین مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
مالی بےقاعدگیاں آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں سامنے آئی ہیں، رپورٹ کے مطابق اسپتال میں 630 ملازمین کی بھرتیوں،آلات کی خریداری اور تعمیرات کی مد میں مالی بے قاعدگیاں ہوئیں، ادویات،طبی اورآئی ٹی آلات کی خریداری اور تنصیب کی مد میں ایک ارب 43 کروڑ روپےخرچ کیےگئے۔
رپورٹ کے مطابق کے تعمیراتی منصوبوں میں 1 ارب 39 کروڑ 20 لاکھ 21ہزارروپےکی بےقاعدگی رپورٹ ہوئی، بھرتیوں کی مد میں خزانےکو 47 کروڑ 85 لاکھ روپےکا نقصان ہوا، 241 نرسزکی بھرتیوں میں قواعد و ضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا، نرسز کو خزانے سے 14 کروڑ 17 لاکھ 8 ہزار روپے تنخواہوں کی مد میں ادائیگی کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ 18فارماسسٹ کوبھرتی کرنے پر ایک کروڑ 6 لاکھ 2 ہزار روپےکی ادائیگی کی جاچکی ہے، اسکروٹنی کمیٹی ریکارڈ کے مطابق بھرتیوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی۔
اس حوالے سے ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کا کہنا ہےکہ آڈٹ رپورٹ میں اعتراضات کا ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی میں جائزہ لیاجائےگا، زیادہ تر آڈٹ اعتراضات کو نمٹا دیا جاتا ہے، ان تمام آڈٹ پیرازکا جواب دیا جائےگا۔