مانسہرہ: (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عام آدمی مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہا ہے جب کہ حکمران اپنے مفادات کے لیے ہلکان ہو رہے ہیں۔ ملک میں جاری مہنگائی کا طوفان تینوں پارٹیوں کی غلط منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں کروڑوں نوجوان بے روزگار اور اپنے مستقبل سے مایوس نظر آتے ہیں۔ حکمرانوں کی بدانتظامی اور ناقص منصوبہ کی وجہ سے کرپشن عام اور ادارے کمزور ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مانسہرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کا کڑا نظام متعارف کرانے کی بجائے اب تو نیب کو بھی ختم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ تینوں بڑی جماعتوں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی تین صوبوں میں حکمران ہیں لیکن حالات سب کے سامنے ہیں۔ موجودہ نظام نے غریب آدمی کی بہتری کے لیے تمام دروازے بند کر دیے جب کہ سرمایہ داروں، وڈیروں اور جاگیرداروں کی چاندی ہو رہی ہے۔ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ بھی انہی حکمرانوں کی دین ہے۔
سراج الحق کے مطابق انتہائی مخدوش حالات ہونے کے باوجود پریشانی یہ ہے کہ ملک کا ستیاناس کرنے والے حکمرانوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں اور نہ ہی حکمران اشرافیہ کسی قسم کی ذمہ داری لینے کو تیار ہے۔ جو بھی حکمران آتا ہے وہ ملکی معیشت تباہ کرنے والے عالمی مالیاتی اداروں کے پاس دوبارہ چلا جاتا ہے۔ یہ چکر سالہاسال سے جاری ہے ، اب تک ہم نے آئی ایم ایف سے 23پروگرام لیے ہیں، لیکن معیشت میں ذرہ برابر بھی بہتری نہیں آئی۔ سود کی صورت میں اللہ اور اس کے رسولؐ سے جنگ کی جا رہی ہے۔ حکمرانوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ ا س جنگ میں وہ کامیاب نہیں ہو سکتے۔ سودی معیشت سے چھٹکارا ترقی کے دروازے کی کنجی ہے۔