اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی فنانشنل اور معاشی صلاحیت غیر ملکی سامراج کو بیچ دی گئی ہے، ملکی بجٹ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان نہیں آئی ایم ایف طے کرتا ہے۔
ایوان بالا (سینیٹ) میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ 2018 میں آئی ایم ایف سے جو معاہدہ ہوا اس میں کچھ شرائط مانی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں پیٹرول، گیس اورایل این جی سب مہنگا کرنے کی شرائط شامل تھیں، معاہدے کے بعد مزید شرائط شامل ہوئیں اور ان پر عمل درآمد بھی کیا گیا۔
سینیٹرر ضا ربانی نے کہا کہ بہت دنوں سے یہ باتیں چل رہی ہیں کہ آئی ایم ایف بجٹ ریلیف پر راضی نہیں ہے، کہا جا رہا ہے آئی ایم ایف تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کے حوالے سے راضی نہیں ہے۔
ایوان بالا کے رکن سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو بحیثیت پاکستان ہمیں ان کو واضح طور پر بتانا ہو گا۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کی جو موجودہ صورتحال ہے وہ آج کی پیدا کردہ صورتحال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست میں نوآبادیاتی نظام برقرار رکھا گیا ہے۔