لاہور : (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ملک میں الیکشن فوری ہونے چاہئیں تاہم الیکشنز سے پہلے ریفارمز ضروری ہیں، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا ایک ہی ایجنڈا ہے یہ دونوں جماعتیں عوام کی بہتری نہیں چاہتیں۔ انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو ختم کرنا ضروری ہے۔
مہنگائی کیخلاف ٹرین مارچ میں روانگی سے پہلے ملتان ریلوے سٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نہریں خشک ہو چکی ہیں، فصلیں تباہ ہو رہی ہیں، ملک میں بیروزگاری عروج پر ہے، نوجوان ڈگریاں جلا رہے ہیں، رشوت اور سفارش کے بغیر نوکری نہیں ملتی۔
امیر جماعت سلامی کا کہنا تھا کہ روز نئے ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں، حکمرانوں کے اپنے بینک اکاوئنٹس بڑھتے جا رہے ہیں، پٹرول گیس بجلی اور کھانے پینے کی اشیا سب مہنگی ہو چکی ہیں۔ حکومت نے عوام کو نچوڑ کر آئی ایم ایف کو خوش کیا ہوا ہے۔ اسمبلیوں میں پیٹرول مافیا اور ڈرگ مافیا بیٹھے ہیں، عوام کا کسی کو خیال نہیں ،سیاستدانوں کے گھوڑے اور کتے تک عیاشیاں کر رہے ہیں لیکن غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، پچاس گرام کا پراٹھا 25 روپے میں ملتا ہے، دونوں جماعتوں نے غریب عوام کا سینڈ وچ بنا دیا ہے ،عمران زرداری اور شہباز میں کوئی فرق نہیں انکی کرپشن کی وجہ سے ملک تباہی کیطرف جا رہا ہے، ایک لیٹر پٹرول کی قیمت سونے کے بھاو کے برابر ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ 14 سال سندھ پر پیپلزپارٹی جبکہ 9 سال سے کے پی کے میں عمران خان بیٹھا ہے تاہم پنجاب میں وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہبا ز کی حکومت ہے جبکہ مرکز میں پی ڈی ایم ہے یہ جماعتیں سرکاری وسائل سے جلسے کرتی ہیں اور روڈ بلاک کر کے عوام کو تکلیف پہنچاتی ہیں عوام کیساتھ غلاموں جیسا برتاو رکھا جا رہا ہے عوام پسینہ بہہا کر خزانہ بھرتی ہے اور یہ مافیا اس خزانے پر سانپ بن کر بیٹھے ہیں،کروڑوں روپے الیکشن پر لگا کر اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں اور پھر لوٹ مار اور کرپشن کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ پہلے نواز شریف کو لائی پھر اسکو نکالا تو عمران خان آیاؕ اب و ہ بھی یہی کہہ رہا ہے مجھے کیوں نکالا، ملک میں اس وقت ڈمی حکومت اور ڈمی اپوزیشن ہے، وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام کو ختم کرنے کیلئے فیصلہ دے دیا ہے یہ ایک خوش آئند بات ہے لیکن وفاقی ھکومت اب اس فیصلے کیخلا ف سپریم کورٹ جا رہی ہے ، سودی نظام کے خاتمے کیلئے شرعی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تو حکومت کیخلاف ہر ممکن مزاحمت کریں گے، سودی نظام اب مغرب میں بھی ختم ہو رہا ہے تو یہاں بھی اس کو ختم کیا جانا چاہیے۔