اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ 56 فیصد صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا آئی ایم ایف کا ہدف مکمل ہو گیا ہے جبکہ سعودی عرب اور قطر نے پاکستا ن میں سرمایہ کاری کے لیے حامی بھر لی۔
انہوں نے کہا کہ قطر کی دلچسپی ائیر پورٹس کی لانگ ٹرم لیز لینے میں ہے اور قطر نے ایل این جی کے پلانٹس میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ سرمایہ کاری کے لیے قطر کی دلچسپی سولر پروجیکٹس میں بھی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ قطر نے 3 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی بات کی ہے۔
ملک میں بجلی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مئی کے فیول ایڈ جسٹمنٹ کے چارجز اگست میں آئے ہیں تاہم وزیر اعظم شہباز شریف بجلی بلوں سے متعلق بہت پریشان تھے۔ اب 55 فیصد صارفین سے رواں ماہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سے 5 ہزار میگاواٹ بجلی زیادہ بنا رہے تھے آئندہ 56 فیصد صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی معاملات دیکھنے کے لیے آج ایک اور کمیٹی بنائی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 200 سے 300 یونٹ کے صارفین پر سہولت کے لیے کمیٹی غور کرے گی جبکہ مئی میں بجلی مہنگی بنی اور گرمی بھی بہت تھی جس کی وجہ سے طلب میں اضافہ ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 200 سے کم یونٹ والے صارفین کو اب بجلی کے دفتر جانے کی ضرورت نہیں ہے۔