اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد نیلامی پر یوسف عباس سمیت دیگر اعتراض کنندگان نے نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریلیف مانگ لیا۔
قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب ترمیمی ایکٹ 2022 کے تحت نیب کو 50 کروڑ سے کم مالیت کے کیس میں کارروائی کا اختیار نہیں ہے، نواز شریف کیخلاف دائر ریفرنس میں 13 کروڑ کا الزام ہے، احتساب عدالت اس ریفرنس کے تین ملزمان میر شکیل، ہمایوں فیض رسول اور بشیر احمد کو پہلے ہی بری کر چکی ہے۔
عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر جائیدایں قرق کرنے کا حکم دے رکھا ہے، نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت اب یہ کیس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں۔
یوسف عباس، اقبال برکت سمیت 7 اعتراض کنندگان نے نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کو روکنے کیلئے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، فریقین کا دعویٰ ہے کہ جائیداد کی وراثت انہیں منتقل ہو چکی ہے لیکن اشتہاری ہونے پر نواز شریف کے اثاثے قرق کر دیئے گئے۔