اسلام آباد : (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کو تیرہ سال میں 417 ارب روپے انسداد دہشتگردی کی مد میں دیئے گئے، خدا جانے وہ کہاں خرچ کئے گئے، کوئی نہیں جانتا ، ان کا حساب دیا جائے کہ وہ کہاں گئے؟۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پشاور دھماکہ افسوسناک ہے ، خیبر پختونخوا میں 10سال پی ٹی آئی کی حکومت رہی، گزشتہ 10 سال میں وفاق کی جانب سے 417 ارب روپے خیبرپختونخوا کو ادا کیے جاچکے ہیں، 417 ارب روپے کہاں استعمال ہوئے؟ کہا جاتا ہےکہ ہمیں پیسے نہیں ملے لیکن انہیں سالانہ 40 ارب ملے، وہ پیسے کہاں گئے؟
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ پیسہ خیبر پختونخوا کی پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بہتری کے لئے استعمال ہونا تھا، خیبرپختون خوا کوسالانہ 40 ارب روپے ملے کسی اور صوبے کو اتنے نہیں ملے ، اب پی ٹی آئی کا گلہ حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔
پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس وسائل تھے تو نیکٹا بنایا گیا، سی ٹی ڈی بنائی گئی، پھر بھی پیسہ کہاں خرچ ہوا، کے پی کے سیاسی خاندانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔
ان کاکہنا تھا کہ دہشتگردوں کے خلاف قوم اور ادارے متحد اور ایک آوازہیں ، بہادر اور غیور عوام کی ہمت کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پشاور سے کراچی تک ہر آنکھ اشکبار ہے، دہشتگردی کا یہ ناسور دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، سوال پیدا ہوتا ہے،ان کو کون واپس لے کر آیا، دوبارہ پاکستان کا امن خراب ہوا، کس طرح کے پی دہشتگردوں کے ہاتھ میں چلا گیا، اگر ہم نے فوری اقدامات نہ کیے تو یہ پاکستان کے دوسرے علاقوں میں دوبارہ پھیل جائے گا ، ہم اس پر دوبارہ قابو پائیں گے۔
