لاہور : (ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کی جلاؤ گھیراؤ اور پولیس پر تشدد کرنے کے مقدمے میں 7 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے اپنے خلاف مقدمے میں ضمانت کیلئے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست ضمانت دائر کی، انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبیر گل خان نے عبوری ضمانت پر سماعت کی، عدالت نے اسد عمر کو ایک لاکھ روپے مچلکے داخل کرانے اور شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے 7 اپریل تک پولیس کو اسد عمر کی گرفتاری سے روک دیا ۔ سابق وفاقی وزیر اسد عمر کیخلاف تھانہ شادمان پولیس نے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ جو کل شہبازشریف نے کیا یہ ان کا پرانا کام ہے، ان کو پتہ ہے قوم ان کے بیانیے کے خلاف ہوگئی ہے ، سنجیدہ الیکشن کیلئے پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں کیوں نہیں تحلیل کرتے، ہم نے پنجاب اور کے پی اسمبلیاں تحلیل کردیں، اب وہ بولتے ہیں ہم کسی صورت الیکشن نہیں کرواپائیں گے ۔
اسد عمر نے کہا کہ پہلے وہ بیانات دیتے رہے ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، عمران خان مانتے نہیں، ہم نے کہا ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے ہم بات کرنے کو تیار ہیں، اب وہ کہتے ہیں معافی مانگیں ۔
انہوں نے مزیدکہا کہ آٹے کی لائن میں لگ کر لوگ اپنی جان سے جارہے ہیں، غریب تو غریب سفید پوش بھی آٹے کی لائن میں لگاہوا ہے۔
اسدعمر نے کہا کہ ملک آئین کے تحت چلتا ہے، سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے، سپریم کورٹ آئین کا دفاع کرے گی، تحریک انصاف بھی آئین کے دفاع کیلئے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔
