لاہور:(ویب ڈیسک) سیشن کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے پریس کانفرنس میں انتشار انگیز گفتگو اور سڑک بلاک کرنے کے مقدمہ میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی عدالت پیش ہوئے۔
فاضل جج نے کہا کہ پولیس رپورٹ کے مطابق آپ شامل تفتیش نہیں ہو رہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں تفتیش کا علم نہیں، شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں۔
فوادچودھری نے کہا کہ تفتیشی افسر ہمیں نہیں مل رہا، دفعات قابل ضمانت ہیں، ہم تھانے گئے ہیں، تفتیشی افسر نہیں ملتا، پراسیکیوشن خود اس مقدمے میں سنجیدہ نہیں نظر آرہی، دوران سماعت فواد چودھری کی وکیل نے ضمانت آج ہی کنفرم کرنے کی استدعا کی۔
دوران سماعت جج نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دونوں رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 13 اپریل تک توسیع کر دی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے ایس پی انویسٹی گیشن کو تفتیشی افسر کی حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
فواد چودھری
اس موقع پر فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سڑک کے کنارے پریس کانفرنس کر رہے ہیں تو ہم پر پرچہ کیوں ہوا؟ ہم ان پرچوں سے گھبرانے والے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف 40 پرچے تو دہشت گردی کے ہیں، پی ٹی آئی کو فسطائیت کا سامنا ہے، عمران خان کے خلاف دہشتگردی کے 2 پرچے اسلام آباد میں کٹے جبکہ وہ وہاں تھے ہی نہیں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پہلے پی ٹی آئی حکومت محلاتی سازشوں سے ختم کی گئی، اب جوڈیشری کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے، تحریک انصاف آئین کے ساتھ کھڑی ہے۔